عورت کے بالوں کے کھولنے کا بیان ابن سیرین نے بیان کیا کہ میت کے بال کھولنے میں کوئی حرج نہیں ۔

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَيُّوبُ وَسَمِعْتُ حَفْصَةَ بِنْتَ سِيرِينَ قَالَتْ حَدَّثَتْنَا أُمُّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهُنَّ جَعَلْنَ رَأْسَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةَ قُرُونٍ نَقَضْنَهُ ثُمَّ غَسَلْنَهُ ثُمَّ جَعَلْنَهُ ثَلَاثَةَ قُرُونٍ-
احمد، عبداللہ بن وہب، ابن جریج، ایوب، حفصہ بنت سیرین، ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ ان غسل دینے والی عورتوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی کے سر کے بالوں کے تین حصے کئے ان کو کھولا، پھر دھویا پھر تین حصوں میں بانٹ دیا۔
Narrated Hafsa bint Sirin: Um 'Atiyya said that they had entwined the hair of the daughter of Allah's Apostle in three braids. They first undid her hair, washed and then entwined it in three braids." ________________________________________