عورتوں کے ساتھ اچھے سلوک کا بیان

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْجُعْفِيُّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ مَيْسَرَةَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يُؤْذِي جَارَهُ وَاسْتَوْصُوا بِالنِّسَائِ خَيْرًا فَإِنَّهُنَّ خُلِقْنَ مِنْ ضِلَعٍ وَإِنَّ أَعْوَجَ شَيْئٍ فِي الضِّلَعِ أَعْلَاهُ فَإِنْ ذَهَبْتَ تُقِيمُهُ کَسَرْتَهُ وَإِنْ تَرَکْتَهُ لَمْ يَزَلْ أَعْوَجَ فَاسْتَوْصُوا بِالنِّسَائِ خَيْرًا-
اسحاق بن نصر، حسین جعفی، زائدہ، میسرہ، ابی حازم، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جسے اللہ اور روز قیامت پر ایمان ہے، اسے اپنے پڑوسی کو تکلیف نہ پہنچانا چاہئے اور عورتوں کے حق میں بھلائی کرنے کی میری وصیت قبول کرو، کیوں کہ وہ پسلی سے پیدا ہوئی ہیں، جو سب سے بڑی پسلی ہے وہ سب سے زیادہ ٹیڑھی ہے، اگر تو اسے سیدھا کرنا چاہئے، تو وہ ٹوٹ جائے گی، اور جو یوں ہی رہنے دے گا، تو ہمیشہ ٹیڑھی ہی رہے گی، میری وصیت عورتوں کے حق میں قبول کرو۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Whoever believes in Allah and the Last Day should not hurt (trouble) his neighbor. And I advise you to take care of the women, for they are created from a rib and the most crooked portion of the rib is its upper part; if you try to straighten it, it will break, and if you leave it, it will remain crooked, so I urge you to take care of the women."
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کُنَّا نَتَّقِي الْکَلَامَ وَالِانْبِسَاطَ إِلَی نِسَائِنَا عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَيْبَةَ أَنْ يَنْزِلَ فِينَا شَيْئٌ فَلَمَّا تُوُفِّيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَکَلَّمْنَا وَانْبَسَطْنَا-
ابو نعیم، سفیان، عبداللہ بن دینار، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں عورتوں سے اس خوف سے گفتگو اور مزاح کرنے سے ہم بچتے تھے کہ کہیں ہمارے بارے میں کوئی حکم نازل نہ ہوجائے، لیکن جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہوگیا تو ہم ان سے کلام اور دل لگی کرنے لگے۔
Narrated Ibn 'Umar: During the lifetime of the Prophet we used to avoid chatting leisurely and freely with our wives lest some Divine inspiration might be revealed concerning us. But when the Prophet had died, we started chatting leisurely and freely (with them).