عورتوں کی صورت اختیار کرنے والے کو گھر سے نکال دینے کا بیان

حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَی عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَعَنَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُخَنَّثِينَ مِنْ الرِّجَالِ وَالْمُتَرَجِّلَاتِ مِنْ النِّسَائِ وَقَالَ أَخْرِجُوهُمْ مِنْ بُيُوتِکُمْ قَالَ فَأَخْرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فُلَانًا وَأَخْرَجَ عُمَرُ فُلَانًا-
معاذ بن فضالہ، ہشام، یحیی ، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مخنث مردوں اور مردوں کی صورت اختیار کرنے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے، اور فرمایا کہ ان کو اپنے گھروں سے نکال دو، ابن عباس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فلاں کو اور حضرت عمر نے فلاں کو نکال دیا۔
Narrated Ibn 'Abbas: The Prophet cursed effeminate men (those men who are in the similitude (assume the manners of women) and those women who assume the manners of men, and he said, "Turn them out of your houses ." The Prophet turned out such-and-such man, and 'Umar turned out such-and-such woman.
حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ أَنَّ عُرْوَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ عِنْدَهَا وَفِي الْبَيْتِ مُخَنَّثٌ فَقَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ أَخِي أُمِّ سَلَمَةَ يَا عَبْدَ اللَّهِ إِنْ فَتَحَ اللَّهُ لَکُمْ غَدًا الطَّائِفَ فَإِنِّي أَدُلُّکَ عَلَی بِنْتِ غَيْلَانَ فَإِنَّهَا تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَدْخُلَنَّ هَؤُلَائِ عَلَيْکُنَّ-
مالک بن اسماعیل، زہیر، ہشام بن عروہ، زینب بنت ابی سلمہ، ام سلمہ رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پاس تھے اور اس کے گھر میں ایک مخنث (ہیجڑا) بیٹھا ہوا تھا، اس نے ام سلمہ کے بھائی عبداللہ سے کہا اے عبد اللہ! اگر کل اللہ نے تمہیں طائف میں فتح دی تو میں تمہیں غیلان کی ایک لڑکی بتاؤں گا، جس کے آگے سے چار سلوٹ اور پیچھے سے آگے آٹھ سلوٹ معلوم ہوتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ لوگ (مخنث) تمہارے پاس نہ آنے پائیں، عبداللہ (بخاری) نے کہا " تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ " سے مراد اس کے پیٹ کی چار سلوٹیں ہیں، چنانچہ وہ ان (سلوٹوں کے) ساتھ آتی ہیں، اور " تُدْبِرُ بِثَمَانٍ " سے مراد ان چار سلوٹوں کے کنارے ہیں، اس لئے کہ وہ دونوں پہلوووں کو گھیرے ہوئے ہیں، یہاں تک کہ مل جاتی ہیں، اور بثمان کہا، بثمانیہ نہیں کہا، اور اطراف کا واحد ہے جو مذکر ہے، اس لئے ثمانیہ اطراف نہیں کہا۔
Narrated Um Salama: that once the Prophet was in her house, and an effeminate man was there too. The effeminate man said to 'Abdullah, (Um Salama's brother) "0 'Abdullah! If Ta'if should be conquered tomorrow, I recommend you the daughter of Ghailan, for she is so fat that she has four curves in the front (of her belly) and eight at the back." So the Prophet said (to his wives) "These effeminate (men) should not enter upon you (your houses).