علم میں سمجھ کا بیان

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ قَالَ لِي ابْنُ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ صَحِبْتُ ابْنَ عُمَرَ إِلَی الْمَدِينَةِ فَلَمْ أَسْمَعْهُ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا حَدِيثًا وَاحِدًا قَالَ کُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُتِيَ بِجُمَّارٍ فَقَالَ إِنَّ مِنْ الشَّجَرِ شَجَرَةً مَثَلُهَا کَمَثَلِ الْمُسْلِمِ فَأَرَدْتُ أَنْ أَقُولَ هِيَ النَّخْلَةُ فَإِذَا أَنَا أَصْغَرُ الْقَوْمِ فَسَکَتُّ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هِيَ النَّخْلَةُ-
علی بن عبداللہ ، سفیان ابن ابی نجیح، مجاہد کہتے ہیں کہ میں مدینہ تک ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ رہا (اس عر صہ میں) ایک حدیث کے سوا میں نے ان کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی حدیث بیان کرتے ہوئے نہیں سنا، انہوں نے کہا کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس تھے جبکہ آپ کے حضور میں جمار (ایک خاص درخت) لایا گیا، تو آپ نے فرمایا کہ درختوں میں سے ایک درخت ایسا ہے کہ اس کی کیفیت مسلمان کی کیفیت کے مثل ہے ابن عمر کہتے ہیں کہ میں نے چاہا کہ کہہ دوں کہ وہ کھجور کا درخت ہے، مگر میں سب سے چھوٹا تھا اس لئے چپ رہا جب کسی نے نہ بتایا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خود فرمایا کہ وہ کھجور کا درخت ہے۔
Narrated Ibn 'Umar: We were with the Prophet and a spadix of date-palm tree was brought to him. On that he said, "Amongst the trees, there is a tree which resembles a Muslim." I wanted to say that it was the date-palm tree but as I was the youngest of all (of them) I kept quiet. And then the Prophet said, "It is the date-palm tree."
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّ ثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَلَی غَيْرِ مَا حَدَّثَنَاهُ الزُّهْرِيُّ قَالَ سَمِعْتُ قَيْسَ بْنَ أَبِي حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ رَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَسُلِّطَ عَلَی هَلَکَتِهِ فِي الْحَقِّ وَرَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ الْحِکْمَةَ فَهُوَ يَقْضِي بِهَا وَيُعَلِّمُهَا-
حمیدی، سفیان، اسماعیل بن ابی خالد، زہری، قیس بن ابی حازم، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا رشک (جائز) نہیں مگر دو شخصوں کی عادتوں پر، اس شخص کی عادت پر جس کو اللہ نے مال دیا ہو اور وہ اس مال پر ان لوگوں کو قدرت دے جو اسے (راہ) حق میں صرف کریں اور اس شخص (کی عادت) پر جس کو اللہ نے علم عنایت کیا ہو اور وہ اس کے ذریعہ سے حکم کرتا ہو اور (لوگوں کو) اس کی تعلیم دیتا ہو ۔
Narrated 'Abdullah bin Mas'ud: The Prophet said, "Do not wish to be like anyone except in two cases. (The first is) A person, whom Allah has given wealth and he spends it righteously; (the second is) the one whom Allah has given wisdom (the Holy Qur'an) and he acts according to it and teaches it to others." (Fateh-al-Bari page 177 Vol. 1)