عرفہ میں ٹھہر نے کا بیان ۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرٌو حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ کُنْتُ أَطْلُبُ بَعِيرًا لِي ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ أَضْلَلْتُ بَعِيرًا لِي فَذَهَبْتُ أَطْلُبُهُ يَوْمَ عَرَفَةَ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاقِفًا بِعَرَفَةَ فَقُلْتُ هَذَا وَاللَّهِ مِنْ الْحُمْسِ فَمَا شَأْنُهُ هَا هُنَا-
علی بن عبداللہ ، سفیان، عمرو، محمد بن جبیر بن مطعم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں اونٹ تلاش کر رہا تھا، ح، مسدد، سفیان، عمرو، محمد بن جبیر اپنے والد جبیر بن مطعم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میرا اونٹ گم ہوگیا تھا، میں نے عرفہ کے دن اس کو ڈھونڈتے نکلا تو میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو عرفات میں کھڑے ہوئے دیکھا، میں نے کہا یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم تو بخدا قریش میں سے ہیں، پھر ان کا یہاں کیا کام ہے۔
Narrated Muhammad bin Jubair bin Mut'im: My father said, "(Before Islam) I was looking for my camel .." The same narration is told by a different sub-narrator. Jubair bin Mut'im said, "My camel was lost and I went out in search of it on the day of 'Arafat, and I saw the Prophet standing in 'Arafat. I said to myself: By Allah he is from the Hums (literally: strictly religious, Quraish were called so, as they used to say, 'We are the people of Allah we shall not go out of the sanctuary). What has brought him here?" ________________________________________
حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَائِ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ قَالَ عُرْوَةُ کَانَ النَّاسُ يَطُوفُونَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ عُرَاةً إِلَّا الْحُمْسَ وَالْحُمْسُ قُرَيْشٌ وَمَا وَلَدَتْ وَکَانَتْ الْحُمْسُ يَحْتَسِبُونَ عَلَی النَّاسِ يُعْطِي الرَّجُلُ الرَّجُلَ الثِّيَابَ يَطُوفُ فِيهَا وَتُعْطِي الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ الثِّيَابَ تَطُوفُ فِيهَا فَمَنْ لَمْ يُعْطِهِ الْحُمْسُ طَافَ بِالْبَيْتِ عُرْيَانًا وَکَانَ يُفِيضُ جَمَاعَةُ النَّاسِ مِنْ عَرَفَاتٍ وَيُفِيضُ الْحُمْسُ مِنْ جَمْعٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ هَذِهِ الْآيَةَ نَزَلَتْ فِي الْحُمْسِ ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ قَالَ کَانُوا يُفِيضُونَ مِنْ جَمْعٍ فَدُفِعُوا إِلَی عَرَفَاتٍ-
فروہ بن ابی مغراء علی بن مسہر، ہشام بن عروہ، عروہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حمس کے سوا تمام لوگ جاہلیت کے زمانہ میں ننگے ہو کر طواف کرتے تھے، جس سے مراد قریش اور ان کی اولاد ہیں اور حمس نیکی سمجھ کر لوگوں کو کپڑے دیا کرتے تھے، مرد مرد کو کپڑے دیتا تھا اور اس میں طواف کرتا، عورت عورت کو کپڑے دیتی اور اس میں طواف کرتی، جس کو قریش کپڑے نہ دیتے، وہ ننگا طواف کرتا، عام لوگوں کی جماعت عرفات سے واپس ہوتی، مگر حمس مزدلفہ سے واپس ہوتے، ہشام کا بیان ہے مجھ سے میرے والد نے بیان کیا انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا کہ یہ آیت حمس قریش ہی کے متعلق نازل ہوئی (ثُمَّ اَفِيْضُوْا مِنْ حَيْثُ اَفَاضَ النَّاسُ وَاسْتَغْفِرُوا اللّٰهَ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ) 2۔ البقرۃ : 199)چوں کہ یہ لوگ مزدلفہ سے لوٹ آتے تھے اس لئے وہ بھی عرفات کی طرف بھیجے گئے۔
Narrated 'Urwa: During the pre-lslamic period of Ignorance, the people used to perform Tawaf of the Ka'ba naked except the Hums; and the Hums were Quraish and their offspring. The Hums used to give clothes to the men who would perform the Tawaf wearing them; and women (of the Hums) used to give clothes to the women who would perform the Tawaf wearing them. Those to whom the Hums did not give clothes would perform Tawaf round the Ka'ba naked. Most of the people used to go away (disperse) directly from 'Arafat but they (Hums) used to depart after staying at Al-Muzdalifa. 'Urwa added, "My father narrated that 'Aisha had said, 'The following verses were revealed about the Hums: Then depart from the place whence all the people depart--(2.199) 'Urwa added, "They (the Hums) used to stay at Al-Muzdalifa and used to depart from there (to Mina) and so they were sent to 'Arafat (by Allah's order)."