طواف زیارت کے بعد عورت کو حیض آجانے کا بیان ۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَاضَتْ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَحَابِسَتُنَا هِيَ قَالُوا إِنَّهَا قَدْ أَفَاضَتْ قَالَ فَلَا إِذًا-
عبداللہ بن یوسف، مالک، عبدالرحمن بن قاسم، قاسم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ورایت کرتے ہیں وہ بیان کرتی ہیں کہ صفیہ بنت حیی زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حیض آگیا۔ تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا آپ نے فرمایا کیا وہ ہمیں روک لے گی لوگوں نے کہا کہ وہ طواف زیارت کر چکیں ہیں، آپ نے فرمایا تو ہمیں ٹھہرنے کی ضرورت نہیں۔
Narrated 'Aisha: Safiya bint Huyay, the wife of the Prophet got her menses, and Allah's Apostle was informed of that. He said, "Would she delay us?" The people said, "She has already performed Tawaf-al-Ifada." He said, "Therefore she will not (delay us)."
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِکْرِمَةَ أَنَّ أَهْلَ الْمَدِينَةِ سَأَلُوا ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ امْرَأَةٍ طَافَتْ ثُمَّ حَاضَتْ قَالَ لَهُمْ تَنْفِرُ قَالُوا لَا نَأْخُذُ بِقَوْلِکَ وَنَدَعُ قَوْلَ زَيْدٍ قَالَ إِذَا قَدِمْتُمْ الْمَدِينَةَ فَسَلُوا فَقَدِمُوا الْمَدِينَةَ فَسَأَلُوا فَکَانَ فِيمَنْ سَأَلُوا أُمُّ سُلَيْمٍ فَذَکَرَتْ حَدِيثَ صَفِيَّةَ رَوَاهُ خَالِدٌ وَقَتَادَةُ عَنْ عِکْرِمَةَ-
ابوالنعمان، حماد، ایوب، عکرمہ سے روایت کرتے ہیں کہ مدینہ والوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اس عورت کے متعلق پوچھا جس نے طواف کر لیا ہو پھر اسے حیض آگیا انہوں نے بتایا کہ وہ روانہ ہوجائے، لوگوں نے کہا یہ نہیں ہو سکتا کہ تمہارے قول پر عمل کریں اور زید بن ثابت کے قول کو چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تم مدینہ آؤ تو دریافت کرلو لوگ مدینہ آئے تو ان سے دریات کیا جن لوگوں سے سوال کیا ان میں ام سلیم بھی تھیں انہوں نے صفیہ رضی اللہ عنہا کی حدیث بیان کی، اس کو خالد اور قتادہ نے عکرمہ سے روایت کیا۔
Narrated 'Ikrima: The people of Medina asked Ibn Abbas about a woman who got her menses after performing Tawaf-al-Ifada. He said, "She could depart (from Mecca)." They said, "We will not act on your verdict and ignore the verdict of Zaid." Ibn Abbas said, "When you reach Medina, inquire about it." So, when they reached Medina they asked (about that). One of those whom they asked was Um Sulaim. She told them the narration of Safiya (812).
حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رُخِّصَ لِلْحَائِضِ أَنْ تَنْفِرَ إِذَا أَفَاضَتْ قَالَ وَسَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُ إِنَّهَا لَا تَنْفِرُ ثُمَّ سَمِعْتُهُ يَقُولُ بَعْدُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ لَهُنَّ-
مسلم، وہیب، ابن طاؤس، طاؤس، ابن عباس سے روایت کرتے ہیں کہ حایضہ کو اس کی اجازت دی گئی کہ جب طواف زیارت کر لے تو روانہ ہو جائے اور میں نے ابن عمر کو کہتے ہوئے سنا کہ وہ روانہ نہ ہو پھر اس کے بعد میں نے ان کو کہتے ہوئے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان عورتوں کو اجازت دی ہے۔
Narrated Ibn Abbas: A menstruating woman was allowed to leave Mecca if she had done Tawaf-al-Ifada. Tawus (a sub-narrator) said from his father, "I heard Ibn 'Umar saying that she would not depart. Then later I heard him saying that the Prophet had allowed them (menstruating women) to depart."
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا نَرَی إِلَّا الْحَجَّ فَقَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَلَمْ يَحِلَّ وَکَانَ مَعَهُ الْهَدْيُ فَطَافَ مَنْ کَانَ مَعَهُ مِنْ نِسَائِهِ وَأَصْحَابِهِ وَحَلَّ مِنْهُمْ مَنْ لَمْ يَکُنْ مَعَهُ الْهَدْيُ فَحَاضَتْ هِيَ فَنَسَکْنَا مَنَاسِکَنَا مِنْ حَجِّنَا فَلَمَّا کَانَ لَيْلَةَ الْحَصْبَةِ لَيْلَةُ النَّفْرِ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ کُلُّ أَصْحَابِکَ يَرْجِعُ بِحَجٍّ وَعُمْرَةٍ غَيْرِي قَالَ مَا کُنْتِ تَطُوفِينَ بِالْبَيْتِ لَيَالِيَ قَدِمْنَا قُلْتُ لَا قَالَ فَاخْرُجِي مَعَ أَخِيکِ إِلَی التَّنْعِيمِ فَأَهِلِّي بِعُمْرَةٍ وَمَوْعِدُکِ مَکَانَ کَذَا وَکَذَا فَخَرَجْتُ مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِلَی التَّنْعِيمِ فَأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ وَحَاضَتْ صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَقْرَی حَلْقَی إِنَّکِ لَحَابِسَتُنَا أَمَا کُنْتِ طُفْتِ يَوْمَ النَّحْرِ قَالَتْ بَلَی قَالَ فَلَا بَأْسَ انْفِرِي فَلَقِيتُهُ مُصْعِدًا عَلَی أَهْلِ مَکَّةَ وَأَنَا مُنْهَبِطَةٌ أَوْ أَنَا مُصْعِدَةٌ وَهُوَ مُنْهَبِطٌ وَقَالَ مُسَدَّدٌ قُلْتُ لَا تَابَعَهُ جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ فِي قَوْلِهِ لَا-
ابوالنعمان، ابوعوانہ، منصور، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے اور ہمارا صرف حج کا ارادہ تھا چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مکہ تشریف لائے اور خانہ کعبہ اور صفا اور مروہ کا طواف کیا اور احرام سے باہر نہیں ہوئے آپ کے پاس ہدی یعنی قربانی کا جانور بھی تھا آپ کے ساتھ جس قدر مرد عورت تھے، سب نے طواف کیا اور ان میں سے جن لوگوں کے پاس قربانی کا جانور نہیں تھا، احرام سے باہر ہو گئے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو حیض آگیا، ہم نے حج کے تمام ارکان ادا کئے جب روانگی کی رات آئی، انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میرے علاوہ آپ کے تمام اصحاب حج اور عمرہ کر کے واپس ہو رہے ہیں، آپ نے فرمایا کیا تو نے طواف نہیں کیا، جس رات کو ہم مکہ آئے تھے، میں نے کہا کہ نہیں کیا، آپ نے فرمایا کہ تو اپنے بھائی عبدالرحمن کے ساتھ تنعیم کی طرف جا، اور عمرہ کا احرام باندھ، میں عبدالرحمن کیساتھ تنعیم کی طرف گئی تو میں نے عمرے کا احرام باندھا، اور صفیہ رضی اللہ عنہ بنت حیی کو حیض آگیا، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، بانجھ سر منڈی تو مجھے روک لے گی، کیا تو نے قربانی کے دن طواف کر لیا تھا، تو انہوں نے کہا ہاں، آپ نے فرمایا کہ کوئی حرج نہیں، روانہ ہو جا تو میں آپ سے اس حال میں ملی کہ آپ مکہ والوں سے اوپر کی جانب چڑھ رہے تھے اور میں اتر رہی تھی یا میں چڑھ رہی تھی اور آپ اتر رہے تھے، مسدد کی روایت میں اس طرح ہے کہ میں نے کہا نہیں، جریر نے منصور سے اس کے متابع حدیث روایت کی ہے جس میں نہیں کا لفظ روایت ہے۔
Narrated 'Aisha: We set out with the Prophet with the intention of performing Hajj only. The Prophet reached Mecca and performed Tawaf of the Ka'ba and between Safa and Marwa and did not finish the Ihram, because he had the Hadi with him. His companions and his wives performed Tawaf (of the Ka'ba and between Safa and Marwa), and those who had no Hadi with them finished their Ihram. I got the menses and performed all the ceremonies of Hajj. So, when the Night of Hasba (night of departure) came, I said, "O Allah's Apostle! All your companions are returning with Hajj and 'Umra except me." He asked me, "Didn't you perform Tawaf of the Ka'ba (Umra) when you reached Mecca?" I said, "No." He said, "Go to Tan'im with your brother 'Abdur-Rahman, and assume Ihram for 'Umra and I will wait for you at such and such a place." So I went with 'Abdur-Rahman to Tan'im and assumed Ihram for 'Umra. Then Safiya bint Huyay got menses. The Prophet said, " 'Aqra Halqa! You will detain us! Didn't you perform Tawaf-al-Ifada on the Day of Nahr (slaughtering)?" She said, "Yes, I did." He said, "Then there is no harm, depart." So I met the Prophet when he was ascending the heights towards Mecca and I was descending, or vice-versa.