سلام پھیرنے کا بیان

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَلَّمَ قَامَ النِّسَائُ حِينَ يَقْضِي تَسْلِيمَهُ وَمَکَثَ يَسِيرًا قَبْلَ أَنْ يَقُومَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَأُرَی وَاللَّهُ أَعْلَمُ أَنَّ مُکْثَهُ لِکَيْ يَنْفُذَ النِّسَائُ قَبْلَ أَنْ يُدْرِکَهُنَّ مَنْ انْصَرَفَ مِنْ الْقَوْمِ-
موسی بن اسماعیل، ابراہیم بن سعد، زہری، ہندہ بنت حارث سے روایت کرتے ہیں کہ ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سلام پھیرتے تھے، تو جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنا سلام پورا کر چکتے تھے، عورتیں کھڑی ہوجاتی تھی، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے کھڑے ہونے سے پہلے تھوڑی دیر ٹھہر جاتے تھے۔ ابن شہاب کہتے ہیں کہ میں یہ سمجھتا ہوں و اللہ اعلم کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ٹھہرنا اس لئے تھا کہ عورتیں چلی جائیں تاکہ قوم کے جو لوگ نماز ختم کر چکے ہیں ان سے علیحدہ ہو جائیں
Narrated Um Salama: Whenever Allah's Apostle finished his prayers with Taslim, the women would get up and he would stay on for a while in his place before getting up. Ibn Shihab said, "I think (and Allah knows better), that the purpose of his stay was that the women might leave before the men who had finished their prayer.”