ساتھی کی ڈھال سے کام لینے کا بیان، اور عام ڈھال کا بیان

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ أَبُو طَلْحَةَ يَتَتَرَّسُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتُرْسٍ وَاحِدٍ وَکَانَ أَبُو طَلْحَةَ حَسَنَ الرَّمْيِ فَکَانَ إِذَا رَمَی تَشَرَّفَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَنْظُرُ إِلَی مَوْضِعِ نَبْلِهِ-
احمد بن محمد، عبداللہ ، اوزاعی، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، انس بن مالک سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابوطلحہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ ایک ڈھال سے کام لیتے تھے اور وہ تیر اندا زی میں بہت اچھے تھے، پس جب وہ تیرمارتے تھے، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سر اٹھا کے ان کے تیر کے گر نے کی جگہ دیکھتے تھے۔
Narrated Anas bin Malik: Abu Talha and the Prophet used to shield themselves with one shield. Abu Talha was a good archer, and when he threw (his arrows) the Prophet would look at the target of his arrows.
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلٍ قَالَ لَمَّا کُسِرَتْ بَيْضَةُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی رَأْسِهِ وَأُدْمِيَ وَجْهُهُ وَکُسِرَتْ رَبَاعِيَتُهُ وَکَانَ عَلِيٌّ يَخْتَلِفُ بِالْمَائِ فِي الْمِجَنِّ وَکَانَتْ فَاطِمَةُ تَغْسِلُهُ فَلَمَّا رَأَتْ الدَّمَ يَزِيدُ عَلَی الْمَائِ کَثْرَةً عَمَدَتْ إِلَی حَصِيرٍ فَأَحْرَقَتْهَا وَأَلْصَقَتْهَا عَلَی جُرْحِهِ فَرَقَأَ الدَّمُ-
سعید بن عفیر، یعقوب بن عبدالر حمن، ابوحازم ، سہیل بن سعد سے روایت کرتے ہیں، کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سر پر خود ٹوٹ گیا، اور آپ کا چہرہ مبارک خون آلود ہوگیا، اور آپ کا آگے کا دانت ٹوٹ گیا، تو علی ڈھال میں پانی بھر بھر کے لاتے تھے، اور حضرت فاطمہ اسے دھوتی جاتی تھیں، جب انہوں نے خون کو دیکھا کہ پانی سے بڑھتا جاتا ہے، تو انہوں نے ایک چٹائی لی، اور اس کو جلا یا، اور پھر اس کو آپ کے زخم پر لگا دیا تو خون بند ہوگیا۔
Narrated Sahl: When the helmet of the Prophet was smashed on his head and blood covered his face and one of his front teeth got broken, 'Ali brought the water in his shield and Fatima the Prophet's daughter) washed him. But when she saw that the bleeding increased more by the water, she took a mat, burnt it, and placed the ashes on the wound of the Prophet and so the blood stopped oozing out.
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَتْ أَمْوَالُ بَنِي النَّضِيرِ مِمَّا أَفَائَ اللَّهُ عَلَی رَسُولِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّا لَمْ يُوجِفْ الْمُسْلِمُونَ عَلَيْهِ بِخَيْلٍ وَلَا رِکَابٍ فَکَانَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاصَّةً وَکَانَ يُنْفِقُ عَلَی أَهْلِهِ نَفَقَةَ سَنَتِهِ ثُمَّ يَجْعَلُ مَا بَقِيَ فِي السِّلَاحِ وَالْکُرَاعِ عُدَّةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ-
علی بن عبداللہ ، سفیان، عمرو، زہری مالک بن اوس بن حدثان، عمر سے روایت کرتے ہیں، کہ بنی نضیر کی دولت اس قسم کی تھی جو اللہ نے اپنے رسول کو بغیر جنگ کے دلادی تھی، اس کے حاصل کرنے کیلئے مسلمانوں نے کوئی گھوڑا نہیں دوڑایا تھا اور جنگ نہیں کی، پس وہ مال رسول اللہ نے لے لیا اور اس میں سے ایک سال کا خرچ اپنے گھروالوں کو دے دیتے، اس کے بعد جو باقی بچتا، اس کو اسلحہ اور گھوڑوں کی فراہمی کیلئے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے کے واسطے خرچ فرماتے۔
Narrated 'Umar: The properties of Bani An-Nadir which Allah had transferred to His Apostle as Fai Booty were not gained by the Muslims with their horses and camels. The properties therefore, belonged especially to Allah's Apostle who used to give his family their yearly expenditure and spend what remained thereof on arms and horses to be used in Allah's Cause.
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ ثنا سُفْيَانَ عن سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ثني عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ قَالَ سَمِعْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُفَدِّي رَجُلًا بَعْدَ سَعْدٍ سَمِعْتُهُ يَقُولُ ارْمِ فِدَاکَ أَبِي وَأُمِّي-
قبیصہ ، سفیان، سعد ابراہیم، عبداللہ بن شداد حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہیں دیکھا کہ سعد بن ابی وقاص کے سوا اور کسی شخص کیلئے اپنے ماں باپ کے فدا ہونے کو فرمایا ہو، ہاں سعد کی نسبت البتہ میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تیر مارو تم پر میرے ماں باپ فدا ہو جائیں۔
Narrated Ali: I never saw the Prophet saying, "Let my parents sacrifice their lives for you," to any man after Sad. I heard him saying (to him), "Throw (the arrows)! Let my parents sacrifice their lives for you."