TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
صحیح بخاری
اذان کا بیان
رکوع کو پورا کرنے اور اس میں اعتدال واطمینان کی حد کا بیان۔
حَدَّثَنَا بَدَلُ بْنُ الْمُحَبَّرِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي الْحَکَمُ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ الْبَرَائِ قَالَ کَانَ رُکُوعُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسُجُودُهُ وَبَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ مَا خَلَا الْقِيَامَ وَالْقُعُودَ قَرِيبًا مِنْ السَّوَائِ-
بدل بن محبر، شعبہ، حکم ابن ابی لیلے ٰ، حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا رکوع اور آپ کے سجدہ اور سجدوں کے درمیان کی نشست اور (وہ حالت) جب کہ آپ رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تھے، تقریبا برابر ہوتے تھے البتہ قیام اور قومہ (کہ یہ طویل) ہوتے تھے۔
Narrated Al-Bara: The bowing, the prostration the sitting in between the two prostrations and the standing after the bowing of the Prophet but not Qiyam (standing in the prayer) and Qu'ud (sitting in the prayer) used to be approximately equal (in duration).