رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پر چم کے بیان میں

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ أَخْبَرَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ثَعْلَبَةُ بْنُ أَبِي مَالِکٍ الْقُرَظِيُّ أَنَّ قَيْسَ بْنَ سَعْدٍ الْأَنْصَارِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَکَانَ صَاحِبَ لِوَائِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ الْحَجَّ فَرَجَّلَ-
سعید لیث عقیل ابن شہاب ثعلبہ بن ابی مالک قرظی سے روایت کرتے ہیں کہ قیس بن سعد انصاری جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جھنڈے کے علمبردار تھے جب انہوں نے حج کیا تو سر میں کنگھی کی۔
Narrated Tha'laba bin Abi Malik Al-Qurazi: When Qais bin Sad Al-Ansari, who used to carry the flag of the Prophet, intended to perform Hajj, he combed his hair.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ تَخَلَّفَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي خَيْبَرَ وَکَانَ بِهِ رَمَدٌ فَقَالَ أَنَا أَتَخَلَّفُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ عَلِيٌّ فَلَحِقَ بِالنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا کَانَ مَسَائُ اللَّيْلَةِ الَّتِي فَتَحَهَا فِي صَبَاحِهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَأُعْطِيَنَّ الرَّايَةَ أَوْ قَالَ لَيَأْخُذَنَّ غَدًا رَجُلٌ يُحِبُّهُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَوْ قَالَ يُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يَفْتَحُ اللَّهُ عَلَيْهِ فَإِذَا نَحْنُ بِعَلِيٍّ وَمَا نَرْجُوهُ فَقَالُوا هَذَا عَلِيٌّ فَأَعْطَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَفَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ-
قتیبہ حاتم سلمہ سے روایت کرتے ہیں حضرت علی رضی اللہ عنہ خیبر سے پیچھے رہ گئے کیونکہ ان کے آشوب چشم ہوگیا تھا انہوں نے کہا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پیچھے رہ گیا ہوں چنانچہ وہ روانہ ہوئے اور رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم سیمل گئے اور جب اس رات کی شام ہوئی جس کی صبح کو آپ نے خیبر فتح کیا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کل میں جھنڈا اس شخص کو دوں گا یا فرمایا یہ جھنڈا کل وہ آدمی لے گا جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کو دوست رکھتا ہے اور اللہ تبارک و تعالیٰ اس کے ہاتھ میں فتح نصیب کرے گا پھر یکایک ہم سے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ آ ملے جن کی آمد کی ہم کو امید نہیں تھی تو لوگوں نے کہا یہ علی ہیں چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو پر چم مرحمت فرمایا اور ان کے ہاتھ پر فتح نصیب ہوئی۔
Narrated Salama bin Al-Akwa: Ali remained behind the Prophet during the battle of Khaibar as he way suffering from some eye trouble but then he said, "How should I stay behind Allah's Apostle?" So, he set out till he joined the Prophet. On the eve of the day of the conquest of Khaibar, Allah's Apostle said, "(No doubt) I will give the flag or, tomorrow, a man whom Allah and His Apostle love or who loves Allah and His apostle will take the flag. Allah will bestow victory upon him." Suddenly 'Ali joined us though we were not expecting him. The people said, "Here is 'Ali. "So, Allah's Apostle gave the flag to him and Allah bestowed victory upon him.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ سَمِعْتُ الْعَبَّاسَ يَقُولُ لِلْزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا هَا هُنَا أَمَرَکَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَرْکُزَ الرَّايَةَ-
محمد ابواسامہ ہشام عروہ نافع سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عباس کو زیبر سے یہ کہتے ہوئے سنا کہ اس جگہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تم کو حکم دیا تھا کہ پر چم نصب کرو۔
Narrated Nafi bin Jubair: I heard Al Abbas telling Az-Zubair, "The Prophet ordered you to fix the flag here."