رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اوصاف کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ صَلَّی أَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ الْعَصْرَ ثُمَّ خَرَجَ يَمْشِي فَرَأَی الْحَسَنَ يَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَحَمَلَهُ عَلَی عَاتِقِهِ وَقَالَ بِأَبِي شَبِيهٌ بِالنَّبِيِّ لَا شَبِيهٌ بِعَلِيٍّ وَعَلِيٌّ يَضْحَکُ-
ابو عاصم عمر ابن ابی ملیکہ حضرت عقبہ بن حارث سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک دن عصر کی نماز پڑھی اس کے بعد مسجد سے نکلے تو حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا کہ وہ لڑکوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے ان کو (اٹھا کر) کندھوں پر بٹھا لیا اور کہا میرے ماں باپ تم پر قربان ہوں۔ تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مشابہ ہو علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مشابہ نہیں حضرت علی کھڑے ہوئے ہنس رہے تھے۔
Narrated 'Uqba bin Al-Harith: (Once) Abu Bakr offered the 'Asr prayer and then went out walking and saw Al-Hasan playing with the boys. He lifted him on to his shoulders and said, " Let my parents be sacrificed for your sake! (You) resemble the Prophet and not 'Ali," while 'Ali was smiling.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ الْحَسَنُ يُشْبِهُهُ-
احمد زہیر اسماعیل حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا ہے حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مشابہ تھے۔
Narrated Abu Juhaifa: I saw the Prophet, and Al-Hasan resembled him.
حَدَّثَنا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ عَلَيْهِمَا السَّلَام يُشْبِهُهُ قُلْتُ لِأَبِي جُحَيْفَةَ صِفْهُ لِي قَالَ کَانَ أَبْيَضَ قَدْ شَمِطَ وَأَمَرَ لَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثَلَاثَ عَشْرَةَ قَلُوصًا قَالَ فَقُبِضَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ نَقْبِضَهَا-
عمرو بن علی ابن فضیل اسماعیل بن ابی خالد حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا ہے حضرت حسن بن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مشابہ تھے (اسماعیل) کہتے ہیں میں نے ابوجحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مجھ سے صفت بیان کیجئے تو انہوں نے بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سفید رنگ کے تھے آپ کے بال ادھ پکے ہو گئے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو تیرہ اونٹنیاں دینے کا حکم دیا مگر ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات ہونے سے پہلے ان پر قبضہ نہ کر سکے۔
Narrated Isma'il bin Abi Khalid: I heard Abii Juhaifa saying, "I saw the Prophet, and Al-Hasan bin 'Ali resembled him." I said to Abu- Juhaifa, "Describe him for me." He said, "He was white and his beard was black with some white hair. He promised to give us 13 young she-camels, but he expired before we could get them."
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَائٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ وَهْبٍ أَبِي جُحَيْفَةَ السُّوَائِيِّ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَأَيْتُ بَيَاضًا مِنْ تَحْتِ شَفَتِهِ السُّفْلَی الْعَنْفَقَةَ-
عبداللہ اسرائیل ابواسحاق حضرت ابوجحیفہ سوائی سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا تھا اور کچھ سفیدی میں نے حضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نیچے والے ہونٹ کے نیچے ٹھوڑی کے بالوں میں دیکھی تھی۔
Narrated Wahb Abu Juhaifa As-Sawwai: I saw the Prophet and saw some white hair below his lower lip above the chin.
حَدَّثَنَا عِصَامُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا حَرِيزُ بْنُ عُثْمَانَ أَنَّهُ سَأَلَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ بُسْرٍ صَاحِبَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَرَأَيْتَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ شَيْخًا قَالَ کَانَ فِي عَنْفَقَتِهِ شَعَرَاتٌ بِيضٌ-
عصام حریز بن عثمان سے بیان کرتے ہیں انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حضرت عبداللہ بن یسر سے دریافت کیا بتلایئے کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بوڑھے تھے؟ انہوں نے کہا نہیں صرف آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ٹھوڑی کے کچھ بال سفید ہو گئے تھے۔
Narrated Hariz bin 'Uthman: That he asked 'Abdullah bin Busr (i.e. the companion of the Prophet), "Did you see the Prophet when he was old?" He said, "He had a few white hairs between the lower lip and the chin."
حَدَّثَنا ابْنُ بُکَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ عَنْ خَالِدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَصِفُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کَانَ رَبْعَةً مِنْ الْقَوْمِ لَيْسَ بِالطَّوِيلِ وَلَا بِالْقَصِيرِ أَزْهَرَ اللَّوْنِ لَيْسَ بِأَبْيَضَ أَمْهَقَ وَلَا آدَمَ لَيْسَ بِجَعْدٍ قَطَطٍ وَلَا سَبْطٍ رَجِلٍ أُنْزِلَ عَلَيْهِ وَهُوَ ابْنُ أَرْبَعِينَ فَلَبِثَ بِمَکَّةَ عَشْرَ سِنِينَ يُنْزَلُ عَلَيْهِ وَبِالْمَدِينَةِ عَشْرَ سِنِينَ وَقُبِضَ وَلَيْسَ فِي رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ عِشْرُونَ شَعَرَةً بَيْضَائَ قَالَ رَبِيعَةُ فَرَأَيْتُ شَعَرًا مِنْ شَعَرِهِ فَإِذَا هُوَ أَحْمَرُ فَسَأَلْتُ فَقِيلَ احْمَرَّ مِنْ الطِّيبِ-
ابن بکیر لیث خالد سعید حضرت ربیعہ بن ابوعبدالرحمن سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک کو سرور دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صفت بیان کرتے سنا ہے وہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (نہ تو حد اعتدال سے) زیادہ لمبے تھے اور نہ پست قد رنگ نہ تو بالکل سفید تھا نہ گندم گوں بال سر کے نہ تو زیادہ بل کھائے ہوئے تھے (یعنی گھونگر والے) اور نہ بالکل سیدھے (بلکہ ان دونوں کے درمیان تھے) چالیس برس کی عمر میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وحی نازل ہونی شروع ہوئی اس کے بعد دس سال آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ مکرمہ میں رہے اور دس سال مدینہ منورہ میں اور (وفات کے وقت) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سر اور داڑھی میں بیس بال بھی سفید نہ تھے ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بالوں میں سے ایک بال دیکھا تو وہ سرخ تھا میں نے دریافت کیا یہ بال سرخ کیوں ہے؟ تو کہا گیا کہ خوشبو سے سرخ ہو گیا ہے۔
Narrated Rabia bin Abi Abdur-Rahman: I heard Anas bin Malik describing the Prophet saying, "He was of medium height amongst the people, neither tall nor short; he had a rosy color, neither absolutely white nor deep brown; his hair was neither completely curly nor quite lank. Divine Inspiration was revealed to him when he was forty years old. He stayed ten years in Mecca receiving the Divine Inspiration, and stayed in Medina for ten more years. When he expired, he had scarcely twenty white hairs in his head and beard." Rabi'a said, "I saw some of his hairs and it was red. When I asked about that, I was told that it turned red because of scent. "
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ بِالطَّوِيلِ الْبَائِنِ وَلَا بِالْقَصِيرِ وَلَا بِالْأَبْيَضِ الْأَمْهَقِ وَلَيْسَ بِالْآدَمِ وَلَيْسَ بِالْجَعْدِ الْقَطَطِ وَلَا بِالسَّبْطِ بَعَثَهُ اللَّهُ عَلَی رَأْسِ أَرْبَعِينَ سَنَةً فَأَقَامَ بِمَکَّةَ عَشْرَ سِنِينَ وَبِالْمَدِينَةِ عَشْرَ سِنِينَ فَتَوَفَّاهُ اللَّهُ وَلَيْسَ فِي رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ عِشْرُونَ شَعْرَةً بَيْضَائَ-
عبداللہ مالک ربیعہ بن ابوعبدالرحمن سے مروی ہے وہ کہتے ہیں میں نے انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک کو کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (نہ تو بہت لمبے قد کے تھے آئنہ قد (بلکہ میانہ قد تھے) اور نہ تو بالکل سفید رنگ کے تھے نہ گندمی رنگ کے نہ تو بہت پیچ دار بال تھے نہ بالکل سیدھے (بلکہ ان دونوں کے درمیان تھے) چالیس سال کی عمر میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خدا نے نبوت سے سرفراز کیا نبوت ملنے کے بعد دس سال مکہ میں مقیم رہے اور دس سال مدینہ میں خدا تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وفات دی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سر اور داڑھی میں بیس بال بھی سفید نہ تھے۔
Narrated Anas: Allah's Apostle was neither very tall nor short, neither absolutely white nor deep brown. His hair was neither curly nor lank. Allah sent him (as an Apostle) when he was forty years old. Afterwards he resided in Mecca for ten years and in Medina for ten more years. When Allah took him unto Him, there was scarcely twenty white hairs in his head and beard.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ وَجْهًا وَأَحْسَنَهُ خَلْقًا لَيْسَ بِالطَّوِيلِ الْبَائِنِ وَلَا بِالْقَصِيرِ-
احمد اسحاق ابراہیم بن یوسف یوسف نے اسحاق سے بیان کیا ہے انہوں نے کہا میں نے حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سب آدمیوں سے زیادہ خوب صورت اور سب سے زیادہ خلیق تھے نہ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بہت لمبے قد کے تھے نہ پست قد۔
Narrated Al-Bara: Allah's Apostle was the handsomest of all the people, and had the best appearance. He was neither very tall nor short.
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسًا هَلْ خَضَبَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا إِنَّمَا کَانَ شَيْئٌ فِي صُدْغَيْهِ-
ابو نعیم ہمام نے قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ہے انہوں نے کہا میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے دریافت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خضاب کیا؟ فرمایا نہیں! صرف کچھ سفیدی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دو کنپٹیوں میں تھے۔
Narrated Qatada: I asked Anas, "Did the Prophet use to dye (his) hair?" He said, "No, for there were only a few white hairs on his temples."
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرْبُوعًا بَعِيدَ مَا بَيْنَ الْمَنْکِبَيْنِ لَهُ شَعَرٌ يَبْلُغُ شَحْمَةَ أُذُنِهِ رَأَيْتُهُ فِي حُلَّةٍ حَمْرَائَ لَمْ أَرَ شَيْئًا قَطُّ أَحْسَنَ مِنْهُ قَالَ يُوسُفُ بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ أَبِيهِ إِلَی مَنْکِبَيْهِ-
حفص شعبہ ابواسحاق حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضور اکرم میانہ قد تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دونوں مونڈھوں کے درمیان بہت کشادگی تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سر مبارک کے بال کانوں کی لو تک تھے میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (ایک مرتبہ سرخ دھاریدار) لباس میں دیکھا میں نے کبھی کسی کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے زیادہ حسین نہیں دیکھا ہے یوسف بن ابی اسحاق اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سر مبارک کے بال آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کندھوں تک پہنچے تھے۔
Narrated Al-Bara: The Prophet was of moderate height having broad shoulders (long) hair reaching his ear-lobes. Once I saw him in a red cloak and I had never seen a more handsome than him."
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ سُئِلَ الْبَرَائُ أَکَانَ وَجْهُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَ السَّيْفِ قَالَ لَا بَلْ مِثْلَ الْقَمَرِ-
ابو نعیم زہیر ابواسحاق سبیعی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے دریافت کیا گیا کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ مبارک تلوار کی طرح تھا؟ تو فرمایا! بلکہ چاند کی طرح۔
Narrated Abu Ishaq: Al-Bara' was asked, "Was the face of the Prophet (as bright) as a sword?" He said, "No, but (as bright) as a moon."
حَدَّثَنَا الْحَسَيْنُ بْنُ مَنْصُورٍ أَبُو عَلِيٍّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْأَعْوَرُ بِالْمَصِّيصَةِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْهَاجِرَةِ إِلَی الْبَطْحَائِ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ صَلَّی الظُّهْرَ رَکْعَتَيْنِ وَالْعَصْرَ رَکْعَتَيْنِ وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ قَالَ شُعْبَةُ وَزَادَ فِيهِ عَوْنٌ عَنْ أَبِيهِ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ کَانَ يَمُرُّ مِنْ وَرَائِهَا الْمَرْأَةُ وَقَامَ النَّاسُ فَجَعَلُوا يَأْخُذُونَ يَدَيْهِ فَيَمْسَحُونَ بِهَا وُجُوهَهُمْ قَالَ فَأَخَذْتُ بِيَدِهِ فَوَضَعْتُهَا عَلَی وَجْهِي فَإِذَا هِيَ أَبْرَدُ مِنْ الثَّلْجِ وَأَطْيَبُ رَائِحَةً مِنْ الْمِسْکِ-
حسین بن منصور ابوعلی حجاج بن محمد الاعور شعبہ حکم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے ابوجحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا کہ ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دوپہر کے وقت بطحا کی جانب تشریف لے گئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وضو کر کے ظہر کی دو رکعتیں اور عصر کی دو رکعتیں ادا کیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے چھوٹا نیزہ گاڑ دیا گیا اس نیزہ کے آگے سے عورتیں گزر رہی تھیں (نماز کے بعد) لوگ کھڑے ہو گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دونوں ہاتھ کو لے کر اپنے چہروں پر ملنے لگے میں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ہاتھ لیا اور اس کو اپنے چہرہ پر رکھا تو وہ برف سے زیادہ سرد اور مشک سے زیادہ خوشبودار تھا۔
Narrated Abu Juhaifa: Once Allah's Apostle went to Al-Batha' at noon, performed the ablution and offered' a two Rakat Zuhr prayer and a two-Rak'at 'Asr prayer while a spearheaded stick was planted before him and the passersby were passing in front of it. (After the prayer), the people got up and held the hands of the Prophet and passed them on their faces. I also took his hand and kept it on my face and noticed that it was colder than ice, and its smell was nicer than musk.
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْوَدَ النَّاسِ وَأَجْوَدُ مَا يَکُونُ فِي رَمَضَانَ حِينَ يَلْقَاهُ جِبْرِيلُ وَکَانَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام يَلْقَاهُ فِي کُلِّ لَيْلَةٍ مِنْ رَمَضَانَ فَيُدَارِسُهُ الْقُرْآنَ فَلَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْوَدُ بِالْخَيْرِ مِنْ الرِّيحِ الْمُرْسَلَةِ-
عبدان عبداللہ یونس زہری عبیداللہ بن عبداللہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمام لوگوں سے زیادہ سخی تھے اور تمام دنوں سے زیادہ رمضان المبارک میں سخی ہو جاتے تھے جبکہ جبرائیل علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے برابر ملتے اور رمضان المبارک میں ہر رات کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جبرائیل علیہ السلام ملا کرتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قرآن شریف کا دور کرتے تھے پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فائدہ رسانی میں باد نسیم کے زیادہ بڑھے ہوئے ہوتے تھے۔
Narrated Ibn Abbas: The Prophet was the most generous of all the people, and he used to become more generous in Ramadan when Gabriel met him. Gabriel used to meet him every night during Ramadan to revise the Qur'an with him. Allah's Apostle then used to be more generous than the fast wind.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا مَسْرُورًا تَبْرُقُ أَسَارِيرُ وَجْهِهِ فَقَالَ أَلَمْ تَسْمَعِي مَا قَالَ الْمُدْلِجِيُّ لِزَيْدٍ وَأُسَامَةَ وَرَأَی أَقْدَامَهُمَا إِنَّ بَعْضَ هَذِهِ الْأَقْدَامِ مِنْ بَعْضٍ-
یحیی عبدالرزاق ابن جریج ابن شہاب عروہ حضرت عائشہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بہت خوش و خرم میرے پاس تشریف لائے چہرہ انور کی شکنیں چمک رہی تھیں فرمایا کیا تم نے نہیں سنا کہ ایک قیافہ شناس نے زید اور اسامہ کے بارہ میں کیا کہا (اسامہ زید کے بیٹے تھے لوگ ان کے نسب کا انکار کرتے تھے) اس نے دونوں کے پیر دیکھے اور کہا ان میں سے ایک قدم باپ کا ہے اور دوسرا قدم اس کے بیٹے کا ۔
Narrated 'Aisha: That Allah's Apostle came to her in a happy mood with his features glittering with joy, and said, "Have you not heard what the Qaif has said about Zaid and Us-ama? He saw their feet and remarked. These belong to each other." (i.e. They are father and son.)
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ کَعْبٍ قَالَ سَمِعْتُ کَعْبَ بْنَ مَالِکٍ يُحَدِّثُ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ تَبُوکَ قَالَ فَلَمَّا سَلَّمْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَبْرُقُ وَجْهُهُ مِنْ السُّرُورِ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سُرَّ اسْتَنَارَ وَجْهُهُ حَتَّی کَأَنَّهُ قِطْعَةُ قَمَرٍ وَکُنَّا نَعْرِفُ ذَلِکَ مِنْهُ-
یحیی بن بکیر لیث عقیل ابن شہاب عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ عبداللہ بن کعب نے کہا میں نے کعب بن مالک کو بیان کرتے ہوئے سنا غزوہ تبوک کے موقعہ پر جب کہ میں پیچھے رہ گیا تھا (ایک وقت) میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کیا (اس وقت) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ انور خوشی کے مارے چمک رہا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عادت شریفہ تھی کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خوش ہوتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ مبارک چمکنے لگتا تھا گویا وہ ایک چاند کا ٹکڑا سا معلوم ہوتا اور یہ بات ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روشن چہرہ سے معلوم کر لیتے تھے۔
Narrated 'Abdullah bin Ka'b: I heard Ka'b bin Malik talking after his failure to join (the Ghazwa of) Tabuk. He said, "When I greeted Allah's Apostle whose face was glittering with happiness, for whenever Allah's Apostle was happy, his face used to glitter, as if it was a piece of the moon, and we used to recognize it (i.e. his happiness) from his face."
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَمْرٍو عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بُعِثْتُ مِنْ خَيْرِ قُرُونِ بَنِي آدَمَ قَرْنًا فَقَرْنًا حَتَّی کُنْتُ مِنْ الْقَرْنِ الَّذِي کُنْتُ فِيهِ-
قتیبہ بن سعید یعقوب بن عبدالرحمن عمرو سعید المقبری حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ مجھ کو بنی آدم کے بہترین طبقوں میں قرن کے بعد قرن (یعنی ہر قرن میں) پیدا کیا گیا ہے یہاں تک کہ میں اس قرن میں پیدا ہوا جس میں کہ میں ہوں۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "I have been sent (as an Apostle) in the best of all the generations of Adam's offspring since their Creation."
حدثنا يحيی ابن بکير ثنا الليث عن يونس عن ابن شهاب احبرني عبيد الله بن عبد الله عن ابن عباس ان رسول الله صلی الله عليه وسلم کان يسد لشعره وکان المشرکون يفرقون روؤسهم وکان اهل الکتاب يسدلون روؤسهم وکان رسول الله صلی الله عليه وسلم يحب موافقة اهل الکتاب فيما لم يؤمر فيه بشئ ثم فرق رسول الله صلی الله عليه وسلم راسه-
یحیی لیث یونس ابن شہاب عبیداللہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے بال یوں ہی چھوڑے رکھتے تھے اور مشرکین اپنے سروں کے بالوں کے دو حصہ کر دیتے تھے اور اہل کتاب اپنے بال یونہی چھوڑے رکھتے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان باتوں میں جن میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کوئی حکم نہیں دیا جاتا تھا اہل کتاب کی موافقت کو پسند کرتے تھے اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے سر کے بالوں کے دو حصے کر دیئے تھے۔
Narrated Ibn 'Abbas: Allah's Apostle used to let his hair hang down while the infidels used to part their hair. The people of the Scriptures were used to letting their hair hang down and Allah's Apostle liked to follow the people of the Scriptures in the matters about which he was not instructed otherwise. Then Allah's Apostle parted his hair.
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمْ يَکُنْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاحِشًا وَلَا مُتَفَحِّشًا وَکَانَ يَقُولُ إِنَّ مِنْ خِيَارِکُمْ أَحْسَنَکُمْ أَخْلَاقًا-
عبدان ابوحمزہ اعمش ابووائل مسروق حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہ تو فحش گو تھے نہ بتکلف فحش گو بننے والے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ تم میں سے بہتر وہ شخص ہے جو تم سب میں زیادہ خلیق ہو۔
Narrated 'Abdullah bin 'Amr: The Prophet never used bad language neither a "Fahish nor a Mutafahish. He used to say "The best amongst you are those who have the best manners and character." (See Hadith No. 56 (B) Vol. 8)
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ مَا خُيِّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَمْرَيْنِ إِلَّا أَخَذَ أَيْسَرَهُمَا مَا لَمْ يَکُنْ إِثْمًا فَإِنْ کَانَ إِثْمًا کَانَ أَبْعَدَ النَّاسِ مِنْهُ وَمَا انْتَقَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِنَفْسِهِ إِلَّا أَنْ تُنْتَهَکَ حُرْمَةُ اللَّهِ فَيَنْتَقِمَ لِلَّهِ بِهَا-
عبداللہ بن یوسف مالک ابن شہاب عروہ بن زبیر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دو کاموں میں اختیار دیا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان میں سے آسان کام کو اختیار فرما لیتے اگر وہ گناہ نہ ہوتا اگر وہ کام گناہ (کا سبب) ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سب سے زیادہ اس سے دور رہنے والے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی ذات کے لئے (کبھی کسی بات میں کسی سے) انتقام نہیں لیا مگر اللہ تعالیٰ کی حرمت کے خلاف (کوئی) کام کیا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ضرور خدا کے لئے اس کا انتقام لیتے تھے۔
Narrated 'Aisha: Whenever Allah's Apostle was given the choice of one of two matters, he would choose the easier of the two, as long as it was not sinful to do so, but if it was sinful to do so, he would not approach it. Allah's Apostle never took revenge (over anybody) for his own sake but (he did) only when Allah's Legal Bindings were outraged in which case he would take revenge for Allah's Sake.
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَا مَسِسْتُ حَرِيرًا وَلَا دِيبَاجًا أَلْيَنَ مِنْ کَفِّ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا شَمِمْتُ رِيحًا قَطُّ أَوْ عَرْفًا قَطُّ أَطْيَبَ مِنْ رِيحِ أَوْ عَرْفِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
سلیمان بن حرب حماد ثابت حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا میں نے دیباج اور کسی ریشم کے کپڑے کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہتھیلیوں سے زیادہ نرم نہیں پایا اور نہ میں نے کبھی کوئی خوشبو یا کوئی عطر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پسینہ کی خوشبو سے عمدہ پائی۔
Narrated Anas: I have never touched silk or Dibaj (i.e. thick silk) softer than the palm of the Prophet nor have I smelt a perfume nicer than the sweat of the Prophet
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي عُتْبَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَشَدَّ حَيَائً مِنْ الْعَذْرَائِ فِي خِدْرِهَا-
مسدد یحیی شعبہ قتادہ عبداللہ بن ابی عتبہ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پردہ نشین کنواری لڑکیوں سے بھی زیادہ شرم گین تھے۔
Narrated Abu Said Al-Khudri: The Prophet was shier than a veined virgin girl.
حَدَّثَنِا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی وَابْنُ مَهْدِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ مِثْلَهُ وَإِذَا کَرِهَ شَيْئًا عُرِفَ فِي وَجْهِهِ-
محمد بن بشار یحیی ابن مہدی کی روایت میں یہ الفاظ زائد تھے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کوئی بات ناگوار پیش آتی تو اس کا اثر آپ کے چہرہ انور سے معلوم ہوتا تھا۔
Narrated Shuba: A similar Hadith (i e. No. 762) with this addition: And if he (i.e. the Prophet) disliked something, the sign of aversion would appear on his face.
حَدَّثَنِاعَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَا عَابَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا قَطُّ إِنْ اشْتَهَاهُ أَکَلَهُ وَإِلَّا تَرَکَهُ-
علی شعبہ اعمش ابوحازم حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کبھی کسی کھانے میں عیب نہیں نکالا اگر اس کی طرف آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رغبت ہوتی تو تناول فرما لیتے ورنہ اس کو چھوڑ دیتے۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet never criticized any food (presented him), but he would eat it if he liked it; otherwise, he would leave it (without expressing his dislike).
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ مُضَرَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِکٍ ابْنِ بُحَيْنَةَ الْأَسْدِيِّ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَجَدَ فَرَّجَ بَيْنَ يَدَيْهِ حَتَّی نَرَی إِبْطَيْهِ قَالَ وَقَالَ ابْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا بَکْرٌ بَيَاضَ إِبْطَيْهِ-
قتیبہ بن سعید بکر بن مضر جعفر بن ربیعہ اعرج حضرت عبداللہ بن مالک اسدی رضی اللہ عنہ سے (جن کی والدہ بحینہ) تھیں روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو کشادہ رکھتے تھے کہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دونوں بغلوں کو دیکھ لیتے تھے۔
Narrated 'Abdullah bin Malik bin Buhaina Al-Asdi: When the Prophet prostrated, he used to keep his arms so widely apart that we used to see his armpits. (The sub-narrator, Ibn Bukair said, "The whiteness of his armpits.")
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ أَنَّ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ لَا يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي شَيْئٍ مِنْ دُعَائِهِ إِلَّا فِي الِاسْتِسْقَائِ فَإِنَّهُ کَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَتَّی يُرَی بَيَاضُ إِبْطَيْهِ وَقَالَ أَبُو مُوسَی دَعَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ وَرَأَيْتُ بَيَاضَ إِبْطَيْهِ-
عبدالاعلیٰ یزید بن زریع سعید قتادہ حضرت انس سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے دونوں ہاتھوں کو کسی دعا میں بجز نماز استسقاء کے نہیں اٹھاتے تھے نماز استسقاء میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دست مبارک اتنے بلند کرتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بغلوں کی سفیدی دکھائی دینے لگتی ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا کی اور اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بغلوں کی سفیدی دیکھ لی۔
Narrated Anas: Allah's Apostle did not use to raise his hands in his invocations except in the Istisqa (i.e. invoking Allah for the rain) in which he used to raise his hands so high that one could see the whiteness of his armpits. (Note: It may be that Anas did not see the prophet (as) raising his hands but it has been narrated that the Prophet (as) used to raise his hands for invocations other than Istisqa. See Hadith No. 612 Vol. 5. and Hadith No. 807 & 808 Vol 2.)
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ قَالَ سَمِعْتُ عَوْنَ بْنَ أَبِي جُحَيْفَةَ ذَکَرَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ دُفِعْتُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِالْأَبْطَحِ فِي قُبَّةٍ کَانَ بِالْهَاجِرَةِ خَرَجَ بِلَالٌ فَنَادَی بِالصَّلَاةِ ثُمَّ دَخَلَ فَأَخْرَجَ فَضْلَ وَضُوئِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَقَعَ النَّاسُ عَلَيْهِ يَأْخُذُونَ مِنْهُ ثُمَّ دَخَلَ فَأَخْرَجَ الْعَنَزَةَ وَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی وَبِيصِ سَاقَيْهِ فَرَکَزَ الْعَنَزَةَ ثُمَّ صَلَّی الظُّهْرَ رَکْعَتَيْنِ وَالْعَصْرَ رَکْعَتَيْنِ يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْهِ الْحِمَارُ وَالْمَرْأَةُ-
حسن محمد مالک بن مغول عون حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہتے ہیں کہ میں اتفاق سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس پہنچا دوپہر کا وقت تھا اس وقت آپ ابطح میں خیمہ کے اندر تھے بلال باہر نکلے اذان کہی۔ پھر انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وضو کا بچا ہوا پانی نکالا لوگ اس پر ٹوٹ پڑے اس کے بعد بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ اندر جا کر نیزہ نکال لائے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے گویا میں اب بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پنڈلی کی چمک دیکھ رہا ہوں پھر بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نیزہ گاڑ دیا اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی دو رکعتیں اور عصر کی دو رکعتیں پڑھیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے سے گدھے اور عورتیں گزر رہی تھیں (اس کی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کچھ پرواہ نہیں کی) ۔
Narrated Abu Juhaifa: By chance I went to the Prophet at noon while he was at Al-Abtah (resting) in a tent. Bilal came out (of the tent) and pronounced the Adhan for the prayer, and entering again, he brought out the water which was left after Allah's Apostle had performed the ablution. The people rushed to take some of the water. Bilal again went in and brought out a spear-headed stick, and then Allah's Apostle came out. As if I were now looking at the whiteness of his leg. Bilal fixed the stick and the Prophet offered a two-Rakat Zuhr prayer and a two-Rak'at 'Asr prayer, while women and donkeys were passing in front of the Prophet (beyond the stick) .
حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ صَبَّاحٍ الْبَّزَّارُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُحَدِّثُ حَدِيثًا لَوْ عَدَّهُ الْعَادُّ لَأَحْصَاهُ وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّهُ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ أَلَا يُعْجِبُکَ أَبُو فُلَانٍ جَائَ فَجَلَسَ إِلَی جَانِبِ حُجْرَتِي يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْمِعُنِي ذَلِکَ وَکُنْتُ أُسَبِّحُ فَقَامَ قَبْلَ أَنْ أَقْضِيَ سُبْحَتِي وَلَوْ أَدْرَکْتُهُ لَرَدَدْتُ عَلَيْهِ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَکُنْ يَسْرُدُ الْحَدِيثَ کَسَرْدِکُمْ-
حسن بن صباح البزاز سفیان زہری عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (اس طرح ٹھر ٹھر کر) بات کرتے تھے کہ اگر کوئی شمار کرنے والا (حروف) کو گننا چاہتا تو گن لیتا لیث یونس ابن شہاب عروہ بن زبیر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ایک دوسری روایت ہے انہوں نے کہا، فلاں شخص کے حال پر تمہیں تعجب نہیں ہوتا؟ وہ آیا اور میرے حجرہ کی طرف بیٹھ گیا۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حالات مجھ کو سنا رہا تھا اور میں نماز میں مشغول تھی قبل اس کے کہ میں نماز تمام کروں وہ چلا گیا اگر میں اس کو پاتی تو ضرور اس پر رد کرتی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمہاری طرح اس قدر جلد جلد باتیں نہ کرتے تھے۔
Narrated 'Aisha: The Prophet used to talk so clearly that if somebody wanted to count the number of his words, he could do so. Narrated Urwa bin Az-Zubair: 'Aisha said (to me), "Don't you wonder at Abu so-and-so who came and sat by my dwelling and started relating the traditions of Allah's Apostle intending to let me hear that, while I was performing an optional prayer. He left before I finished my optional prayer. Had I found him still there. I would have said to him, 'Allah's Apostle never talked so quickly and vaguely as you do.' "