حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ قَالَ سَمِعْتُ مَسْرُوقًا قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَکُنْ فَاحِشًا وَلَا مُتَفَحِّشًا وَقَالَ إِنَّ مِنْ أَحَبِّکُمْ إِلَيَّ أَحْسَنَکُمْ أَخْلَاقًا وَقَالَ اسْتَقْرِئُوا الْقُرْآنَ مِنْ أَرْبَعَةٍ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَسَالِمٍ مَوْلَی أَبِي حُذَيْفَةَ وَأُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ وَمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ-
حفص بن عمر شعبہ سلیمان ابا وائل مسروق حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فحش گو اور فحش کام کرنے والے نہیں تھے آپ نے فرمایا سب لوگوں میں مجھ کو وہ شخص زیادہ پسند ہے جو تم میں سب سے زیادہ خوش خلق نیز آپ نے فرمایا کہ قرآن شریف چار شخصوں سے پڑھو عبداللہ بن مسعود سے سالم مولیٰ ابی حذیفہ سے ابی بن کعب سے اور معاذ بن جبل سے۔
Narrated 'Abdullah bin 'Amr: Allah's Apostle neither talked in an insulting manner nor did he ever speak evil intentionally. He used to say, "The most beloved to me amongst you is the one who has the best character and manners." He added, " Learn the Qur'an from (any of these) four persons. 'Abdullah bin Mas'ud, Salim the freed slave of Abu Hudhaifa, Ubai bin Ka'b, and Mu'adh bin Jabal."
حَدَّثَنَا مُوسَی عَنْ أَبِي عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ دَخَلْتُ الشَّأْمَ فَصَلَّيْتُ رَکْعَتَيْنِ فَقُلْتُ اللَّهُمَّ يَسِّرْ لِي جَلِيسًا فَرَأَيْتُ شَيْخًا مُقْبِلًا فَلَمَّا دَنَا قُلْتُ أَرْجُو أَنْ يَکُونَ اسْتَجَابَ قَالَ مِنْ أَيْنَ أَنْتَ قُلْتُ مِنْ أَهْلِ الْکُوفَةِ قَالَ أَفَلَمْ يَکُنْ فِيکُمْ صَاحِبُ النَّعْلَيْنِ وَالْوِسَادِ وَالْمِطْهَرَةِ أَوَلَمْ يَکُنْ فِيکُمْ الَّذِي أُجِيرَ مِنْ الشَّيْطَانِ أَوَلَمْ يَکُنْ فِيکُمْ صَاحِبُ السِّرِّ الَّذِي لَا يَعْلَمُهُ غَيْرُهُ کَيْفَ قَرَأَ ابْنُ أُمِّ عَبْدٍ وَاللَّيْلِ فَقَرَأْتُ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی قَالَ أَقْرَأَنِيهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاهُ إِلَی فِيَّ فَمَا زَالَ هَؤُلَائِ حَتَّی کَادُوا يَرُدُّونِي-
موسی ابوعوانہ مغیرہ ابراہیم حضرت علقمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں ملک شام میں آیا اور دو رکعت نماز پڑھی پھر میں نے دعا کی اے اللہ تعالیٰ مجھ کو کوئی ہمنشین عطا فرما پس میں نے ایک بوڑھے آدمی کو آتے ہوئے دیکھا جب وہ میرے قریب آئے تو میں نے (جی میں) کہا مجھے امید ہے کہ خدا تعالیٰ نے میری دعا قبول فرمائی انہوں نے پوچھا تم کون ہو؟ میں نے کہا کوفہ کا رہنے والا ہوں انہوں نے کہا کیا تمہارے ہاں آنحضرت کی جوتیاں تکیہ اور چھاگل اپنے پاس رکھنے والے عبداللہ بن مسعود نہیں ہیں کیا تم میں وہ شخص نہیں ہے جن کو شیطان سے پناہ دی گئی ہے کیا تم میں وہ شخص نہیں ہے جو اسرار کے جاننے والے ہیں جن سے ان کے علاوہ کوئی دوسرا واقف نہیں (اچھا بتاؤ) ابن ام عبد (وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی) کو کس طرح پڑھتے ہیں؟ میں نے پڑھا (وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی) تو انہوں نے کہا کہ مجھ کو بھی رسول اللہ نے یہ سورت اسی طرح پڑھائی ہے وہ میرے رو برو بیٹھے ہوئے تھے یہ لوگ میرے پیچھے پڑ گئے ہیں کہ مجھ کو اس طرح پڑھنے سے ہٹا دیں۔
Narrated Alqama: I went to Sham and was offering a two-Rak'at prayer; I said, "O Allah! Bless me with a (pious) companion." Then I saw an old man coming towards me, and when he came near I said, (to myself), "I hope Allah has given me my request." The man asked (me), "Where are you from?" I replied, "I am from the people of Kufa." He said, "Weren't there amongst you the Carrier of the (Prophet's) shoes, Siwak and the ablution water container? Weren't there amongst you the man who was given Allah's Refuge from the Satan? And weren't there amongst you the man who used to keep the (Prophet's) secrets which nobody else knew? How did Ibn Um 'Abd (i.e. 'Abdullah bin Mas'ud) use to recite Surat-al-lail (the Night:92)?" I recited:-- "By the Night as it envelops By the Day as it appears in brightness. And by male and female." (92.1-3) On that, Abu Darda said, "By Allah, the Prophet made me read the Verse in this way after listening to him, but these people (of Sham) tried their best to let me say something different."
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ سَأَلْنَا حُذَيْفَةَ عَنْ رَجُلٍ قَرِيبِ السَّمْتِ وَالْهَدْيِ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی نَأْخُذَ عَنْهُ فَقَالَ مَا أَعْرِفُ أَحَدًا أَقْرَبَ سَمْتًا وَهَدْيًا وَدَلًّا بِالنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ابْنِ أُمِّ عَبْدٍ-
سلیمان شعبہ ابواسحاق حضرت عبدالرحمن بن یزید سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ایک ایسے شخص کو دریافت کیا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت و سیرت میں نزدیک تر ہوتا کہ ہم اس سے کچھ حاصل کریں حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا میں کسی کو نہیں جانتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت و سیرت میں ام عبد (یعنی عبداللہ بن مسعود) سے قریب تر ہوتا۔
Narrated 'Abdur-Rahman bin Yazid: We asked Hudhaifa to tell us of a person resembling (to some extent) the Prophet in good appearance and straight forward behavior so that we may learn from him (good manners and acceptable conduct). Hudhaifa replied, "I do not know anybody resembling the Prophet (to some extent) in appearance and conduct more than Ibn Um 'Abd.
حَدَّثَنِا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ بْنِ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِي الْأَسْوَدُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا مُوسَی الْأَشْعَرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَدِمْتُ أَنَا وَأَخِي مِنْ الْيَمَنِ فَمَکُثْنَا حِينًا مَا نُرَی إِلَّا أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ بَيْتِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمَا نَرَی مِنْ دُخُولِهِ وَدُخُولِ أُمِّهِ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد بن العلا ابراہیم بن یوسف بن ابی اسحاق یوسف ابواسحاق اسود بن یزید حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں اور میرا بھائی یمن سے (مدینہ میں) آئے اور ایک عرصہ تک (مدینہ میں) قیام کیا ہم ہمیشہ یہ ہی خیال کرتے رہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ اہل بیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک آدمی ہیں اس لئے کہ ہم عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کی ماں کو اکثر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتے جاتے دیکھتے ہیں۔
Narrated Abu Musa Al-Ashari: My brother and I came from Yemen, and for some time we continued to consider 'Abdullah bin Mas'ud as one of the members of the family of the Prophet because we used to see him and his mother going in the house of the Prophet very often.