حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کے مناقب کا بیان۔

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ أُهْدِيَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُلَّةُ حَرِيرٍ فَجَعَلَ أَصْحَابُهُ يَمَسُّونَهَا وَيَعْجَبُونَ مِنْ لِينِهَا فَقَالَ أَتَعْجَبُونَ مِنْ لِينِ هَذِهِ لَمَنَادِيلُ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ خَيْرٌ مِنْهَا أَوْ أَلْيَنُ رَوَاهُ قَتَادَةُ وَالزُّهْرِيُّ سَمِعَا أَنَسًا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد بن بشار غندر شعبہ ابواسحاق حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تحفہ میں ایک ریشمی حلہ آیا۔ تو صحابہ کرام اسے چھو کر اس کی نرمی پر تعجب کرنے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اس کی نرمی پر تعجب کرتے ہو (حالانکہ) سعد بن معاذ کے رومال(جنت میں) اس سے بھی اچھے ہیں یا یہ فرمایا کہ اس سے بھی زیادہ نرم ہیں اس کو قتادہ اور زہری نے بواسطہ انس نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
Narrated Al-Bara: A silken cloth was given as a present to the Prophet . His companions started touching it and admiring its softness. The Prophet said, "Are you admiring its softness? The handkerchiefs of Sad bin Muadh (in Paradise) are better and softer than it."
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا فَضْلُ بْنُ مُسَاوِرٍ خَتَنُ أَبِي عَوَانَةَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اهْتَزَّ الْعَرْشُ لِمَوْتِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ وَعَنْ الْأَعْمَشِ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ فَقَالَ رَجُلٌ لِجَابِرٍ فَإِنَّ الْبَرَائَ يَقُولُ اهْتَزَّ السَّرِيرُ فَقَالَ إِنَّهُ کَانَ بَيْنَ هَذَيْنِ الْحَيَّيْنِ ضَغَائِنُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اهْتَزَّ عَرْشُ الرَّحْمَنِ لِمَوْتِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ-
محمد بن مثنیٰ فضل بن مساور ابوعوانہ کے داماد ابوعوانہ اعمش ابوسفیان حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی کو فرماتے ہوئے سنا کہ سعد بن معاذ کی موت سے عرش بھی ہل گیا اعمش ابوصالح جابر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایک شخص نے حضرت جابر سے کہا کہ حضرت براء تو یہ کہتے ہیں کہ عرش سے مراد جنازہ کی چارپائی ہے یعنی وہ چارپائی ہلی تھی تو جابر نے کہا کہ ان دونوں (یعنی سعد اور براء کے) قبیلوں کے درمیان کچھ عداوت تھی اس لئے انہوں نے یہ تاویل کی جو درست نہیں کیونکہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ فرماتے ہوئے سنا کہ رحمن یعنی اللہ تعالیٰ کا عرش ہل گیا تھا۔
Narrated Jabir: I heard the Prophet saying, "The Throne (of Allah) shook at the death of Sad bin Muadh." Through another group of narrators, Jabir added, "I heard the Prophet : saying, 'The Throne of the Beneficent shook because of the death of Sad bin Muadh."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ أُنَاسًا نَزَلُوا عَلَی حُکْمِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ فَجَائَ عَلَی حِمَارٍ فَلَمَّا بَلَغَ قَرِيبًا مِنْ الْمَسْجِدِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُومُوا إِلَی خَيْرِکُمْ أَوْ سَيِّدِکُمْ فَقَالَ يَا سَعْدُ إِنَّ هَؤُلَائِ نَزَلُوا عَلَی حُکْمِکَ قَالَ فَإِنِّي أَحْکُمُ فِيهِمْ أَنْ تُقْتَلَ مُقَاتِلَتُهُمْ وَتُسْبَی ذَرَارِيُّهُمْ قَالَ حَکَمْتَ بِحُکْمِ اللَّهِ أَوْ بِحُکْمِ الْمَلِکِ-
محمد بن عرعرہ شعبہ سعد بن ابراہیم ابوامامہ بن سہل بن حنیف حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ کچھ لوگ (یعنی یہودی بنی قریظہ) سعد بن معاذ کی ثالثی تسلیم کرتے ہوئے (قلعہ سے باہر) نکل آئے تو سعد بن معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بلائے گئے وہ ایک گدھے پر سوار ہو کر آئے جب وہ مسجد کے قریب پہنچے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے (صحابہ سے) فرمایا اپنے میں سے بہترین شخص یا یہ فرمایا کہ اپنے سردار کے اعزاز میں کھڑے ہو جاؤ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے سعد یہ لوگ تمہاری ثالثی پر نکل آئے ہیں تو سعد نے کہا میں ان کے بارے میں یہ فیصلہ کرتا ہوں کہ ان میں جو لڑائی کے قابل ہیں انہیں قتل کر دیا جائے اور ان کی عورتوں اور بچوں کو قیدی بنا لیا جائے۔ آنحضرت نے فرمایا تم نے اللہ کے حکم کے موافق فیصلہ کیا ہے۔
Narrated Abu Said Al-Khudri: Some people (i.e. the Jews of Bani bin Quraiza) agreed to accept the verdict of Sad bin Muadh so the Prophet sent for him (i.e. Sad bin Muadh). He came riding a donkey, and when he approached the Mosque, the Prophet said, "Get up for the best amongst you." or said, "Get up for your chief." Then the Prophet said, "O Sad! These people have agreed to accept your verdict." Sad said, "I judge that their warriors should be killed and their children and women should be taken as captives." The Prophet said, "You have given a judgment similar to Allah's Judgment (or the King's judgment)."