حشر کی کیفیت کا بیان ۔

حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُحْشَرُ النَّاسُ عَلَی ثَلَاثِ طَرَائِقَ رَاغِبِينَ رَاهِبِينَ وَاثْنَانِ عَلَی بَعِيرٍ وَثَلَاثَةٌ عَلَی بَعِيرٍ وَأَرْبَعَةٌ عَلَی بَعِيرٍ وَعَشَرَةٌ عَلَی بَعِيرٍ وَيَحْشُرُ بَقِيَّتَهُمْ النَّارُ تَقِيلُ مَعَهُمْ حَيْثُ قَالُوا وَتَبِيتُ مَعَهُمْ حَيْثُ بَاتُوا وَتُصْبِحُ مَعَهُمْ حَيْثُ أَصْبَحُوا وَتُمْسِي مَعَهُمْ حَيْثُ أَمْسَوْا-
معلی بن اسد، وہیب، ابن طاؤ س، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، کہ آپ نے فرمایا کہ لوگوں کا حشر تین طرح پر ہوگا ایک گروہ تو راغبین کا ہوگا، دوسرا گروہ ان لوگوں کا ہوگا کہ کسی اونٹ پر دو، اور کسی اونٹ پر تین اور کسی پر چار کسی پر دس آدمی سوار ہوں گے اور بقیہ وہ لوگ ہوں گے جنھیں آگ اکٹھا کرے گی، جہاں وہ لیٹیں گے وہاں وہ لیٹے گی اور جہاں وہ رات گزاریں گے وہیں وہ رات گزارے گی، اور جہاں وہ صبح کریں گے وہ صبح کرے گی اور جہاں وہ شام کریں گے وہیں وہ شام کرے گی۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "The people will be gathered in three ways: (The first way will be of) those who will wish or have a hope (for Paradise) and will have a fear (of punishment), (The second batch will be those who will gather) riding two on a camel or three on a camel or ten on a camel. (The third batch) the rest of the people will be urged to gather by the Fire which will accompany them at the time of their afternoon nap and stay with them where they will spend the night, and will be with them in the morning wherever they may be then, and will be with them in the afternoon wherever they may be then."
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ قَتَادَةَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ کَيْفَ يُحْشَرُ الْکَافِرُ عَلَی وَجْهِهِ قَالَ أَلَيْسَ الَّذِي أَمْشَاهُ عَلَی الرِّجْلَيْنِ فِي الدُّنْيَا قَادِرًا عَلَی أَنْ يُمْشِيَهُ عَلَی وَجْهِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ قَتَادَةُ بَلَی وَعِزَّةِ رَبِّنَا-
عبداللہ بن محمد، یونس بن محمد بغدادی، شیبان، قتادہ، حضرت انس سے روایت کرتے ہیں، کہ ایک شخص نے عرض کیا اے اللہ کے نبی، کافرں کا حشر چہروں کے بہ کس طرح ہوگا؟ آپ نے فرمایا کی اوہ ذات جس نے دنیا میں اس کو پاؤں کے بل چلایا اس بات پر قادر نہیں ہے، کہ اس کو قیامت کے دن چہرے پر چلائے، قتادہ نے کہا ہاں! قسم ہے اپنے پروردگار کی عزت کی (ضرور قادر ہے) ۔
Narrated Anas bin Malik: A man said, "O Allah's Prophet! Will a Kafir (disbeliever) be gathered (driven prone) on his face?" The Prophet said, "Is not He Who made him walk with his legs in this world, able to make him walk on his face on the Day of Resurrection?" (Qatada, a sub-narrator said: Yes, (He can), by the Power of Our Lord!")
حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّکُمْ مُلَاقُو اللَّهِ حُفَاةً عُرَاةً مُشَاةً غُرْلًا قَالَ سُفْيَانُ هَذَا مِمَّا نَعُدُّ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ سَمِعَهُ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
علی، سفیان، عمرو، سعید بن جبیر ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ تم لوگ یقینا اللہ تعالیٰ سے ملو گے اس حال میں کہ تم ننگے پاؤں، ننگے بدن، پیادہ پا اور بغیر ختنہ کئے ہوئے ہوگے۔ سفیان نے کہا کہ ہم اس حدیث کو ان حدیثوں میں شمار کرتے ہیں جو ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہیں۔
Narrated Ibn Abbas: The Prophet said, "You will meet Allah barefooted, naked, walking on feet, and uncircumcised."
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ عَلَى الْمِنْبَرِ يَقُولُ إِنَّكُمْ مُلَاقُو اللَّهِ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا-
قتیبہ بن سعید، سفیان، عمرو، سعید بن جبیر، بن عباس سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا، کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منبر پر فرماتے ہوئے سنا کہ بے شک تم اللہ سے ننگے پیر اور ننگے جسم اور بغیر ختنہ کئے ہوئے ملنے والے ہو۔
Narrated Ibn 'Abbas: I heard Allah's Apostle while he was delivering a sermon on a pulpit, saying, "You will meet Allah barefooted, naked, and uncircumcised."
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ النُّعْمَانِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَامَ فِينَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ فَقَالَ إِنَّکُمْ مَحْشُورُونَ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا کَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُعِيدُهُ الْآيَةَ وَإِنَّ أَوَّلَ الْخَلَائِقِ يُکْسَی يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِبْرَاهِيمُ وَإِنَّهُ سَيُجَائُ بِرِجَالٍ مِنْ أُمَّتِي فَيُؤْخَذُ بِهِمْ ذَاتَ الشِّمَالِ فَأَقُولُ يَا رَبِّ أَصْحَابِي فَيَقُولُ إِنَّکَ لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثُوا بَعْدَکَ فَأَقُولُ کَمَا قَالَ الْعَبْدُ الصَّالِحُ وَکُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا مَا دُمْتُ فِيهِمْ إِلَی قَوْلِهِ الْحَکِيمُ قَالَ فَيُقَالُ إِنَّهُمْ لَمْ يَزَالُوا مُرْتَدِّينَ عَلَی أَعْقَابِهِمْ-
محمد بن بشار، غندر، شعبہ، مغیرہ بن نعمان، سعید بن جبیر ابن عباس سے روایت کرتے ہیں، کہ ہمارے درمیان نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے، فرمایا کہ تمہاراحشر اس حال میں ہوگا کہ تم ننگے پاؤں اور ننگے جسم ہوگے (اللہ فرماتا ہے کہ) ہم نے پہلی مرتبہ جس طرح پیدا کیا تھا اسی طرح ہم دوبارہ پیدا کریں گے، آخر آیت تک اور قیامت کے دن سب سے پہلے ابراہیم علیہ السلام لباس پہنائے جائیں گے، میری امت کے کچھ لوگ لائے جائیں گے بائیں ہاتھ والے ہوں گے (یعنی اعمال نامہ بائیں ہاتھ میں ہوگا) اور ان کا مواخذہ کیا جائے گا میں عرض کروں گا، کہ اے میرے پروردگار یہ میری امت ہے اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ تم نہیں جانتے جو انہوں نے تمہارے بعد کیا ہے، تو میں وہی عرض کروں گا، کہ اے میرے پروردگار یہ میری امت ہے، اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ تم نہیں جانتے جوانہوں نے تمہارے بعد کیا ہے، تو میں وہی عرض کروں گا، جو عبد صالح (یعنی عیسیٰ) کریں گے میں ان پر گواہ تھا جب تک کہ میں ان میں رہا اللہ کے قول الحکیم تک آپ نے فرمایا کہ پھر یہ جواب دیا جائے گا کہ یہ لوگ ہمیشہ روگردانی کرتے رہے ہیں۔
Narrated Ibn 'Abbas: The Prophet stood up among us and addressed (saying) "You will be gathered, barefooted, naked, and uncircumcised (as Allah says): 'As We began the first creation, We shall repeat it..' (21.104) And the first human being to be dressed on the Day of Resurrection will be (the Prophet) Abraham Al-Khalil. Then will be brought some men of my followers who will be taken towards the left (i.e., to the Fire), and I will say: 'O Lord! My companions whereupon Allah will say: You do not know what they did after you left them. I will then say as the pious slave, Jesus said, And I was witness over them while I dwelt amongst them..........(up to) ...the All-Wise.' (5.117-118). The narrator added: Then it will be said that those people (relegated from Islam, that is) kept on turning on their heels (deserted Islam).
حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ أَبِي صَغِيرَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ قَالَ حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُحْشَرُونَ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ الرِّجَالُ وَالنِّسَائُ يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَی بَعْضٍ فَقَالَ الْأَمْرُ أَشَدُّ مِنْ أَنْ يُهِمَّهُمْ ذَاکِ-
قیس بن حفص، خالد بن حارث، حاتم بن ابی صغیرہ، عبداللہ بن ابی ملیکہ، قاسم بن ابی بکر سے روایت کرتے ہیں، کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم ننگے پاؤں، ننگے بدن، اور بغیر ختنہ کئے ہوئے اٹھائے جاؤ گے، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ مرد عورت ایک دوسرے کو دیکھیں گے، آپ نے فرمایا وہ وقت کی سختی کے سبب سے کوئی کسی کی طرف متوجہ ہی نہ ہوسکے گا۔
Narrated 'Aisha: Allah's Apostle said, "The people will be gathered barefooted, naked, and uncircumcised." I said, "O Allah's Apostle! Will the men and the women look at each other?" He said, "The situation will be too hard for them to pay attention to that."
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ فِي قُبَّةٍ فَقَالَ أَتَرْضَوْنَ أَنْ تَکُونُوا رُبُعَ أَهْلِ الْجَنَّةِ قُلْنَا نَعَمْ قَالَ أَتَرْضَوْنَ أَنْ تَکُونُوا ثُلُثَ أَهْلِ الْجَنَّةِ قُلْنَا نَعَمْ قَالَ أَتَرْضَوْنَ أَنْ تَکُونُوا شَطْرَ أَهْلِ الْجَنَّةِ قُلْنَا نَعَمْ قَالَ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ تَکُونُوا نِصْفَ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَذَلِکَ أَنَّ الْجَنَّةَ لَا يَدْخُلُهَا إِلَّا نَفْسٌ مُسْلِمَةٌ وَمَا أَنْتُمْ فِي أَهْلِ الشِّرْکِ إِلَّا کَالشَّعْرَةِ الْبَيْضَائِ فِي جِلْدِ الثَّوْرِ الْأَسْوَدِ أَوْ کَالشَّعْرَةِ السَّوْدَائِ فِي جِلْدِ الثَّوْرِ الْأَحْمَرِ-
محمد بن بشار، غندر، شعبہ، ابواسحاق، عمرو بن میمون، عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک خیمہ میں تھے، تو آپ نے فرمایا، کیا تم پسند کرتے ہو، کہ اہل جنت کا چوتھائی حصہ ہو، ہم نے جواب دیا ہاں! آپ نے فرمایا کیا تم اس بات سے خوش ہو کہ تم اہل جنت کا نصف ہو، ہم نے جواب دیا جی ہاں! آپ نے فرمایا قسم اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جان ہے مجھے امید ہے کہ تم نصف اہل جنت ہو گے، اور بات یہ ہے کہ جنت میں مسلمان ہی داخل ہوسکتا ہے، اور تم اہل شرک کے مقابلہ میں اس طرح ہو جس طرح سیاہ بیل کی کھال پر سفید بال یا سرخ بیل کی کھال پر سیاہ بال ہوتا ہے۔
Narrated 'Abdullah: While we were in the company of the Prophet in a tent he said, ''Would it please you to be one fourth of the people of Paradise?" We said, "Yes." He said, "Would It please you to be one-third of the people of Paradise?" We said, "Yes." He said, "Would it please you to be half of the people of Paradise?" We said, "Yes." Thereupon he said, "I hope that you will be one half of the people of Paradise, for none will enter Paradise but a Muslim soul, and you people, in comparison to the people who associate others in worship with Allah, are like a white hair on the skin of a black ox, or a black hair on the skin of a red ox."
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ ثَوْرٍ عَنْ أَبِي الْغَيْثِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَوَّلُ مَنْ يُدْعَی يَوْمَ الْقِيَامَةِ آدَمُ فَتَرَائَی ذُرِّيَّتُهُ فَيُقَالُ هَذَا أَبُوکُمْ آدَمُ فَيَقُولُ لَبَّيْکَ وَسَعْدَيْکَ فَيَقُولُ أَخْرِجْ بَعْثَ جَهَنَّمَ مِنْ ذُرِّيَّتِکَ فَيَقُولُ يَا رَبِّ کَمْ أُخْرِجُ فَيَقُولُ أَخْرِجْ مِنْ کُلِّ مِائَةٍ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا أُخِذَ مِنَّا مِنْ کُلِّ مِائَةٍ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ فَمَاذَا يَبْقَی مِنَّا قَالَ إِنَّ أُمَّتِي فِي الْأُمَمِ کَالشَّعَرَةِ الْبَيْضَائِ فِي الثَّوْرِ الْأَسْوَدِ-
اسماعیل، برادر اسماعیل ، ثور، ابوا الغیث، ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے پہلے آدم علیہ السلا م، کو پکارا جائے گا، وہ ذریت کو دیکھیں گے ان سے کہا جائے گا کہ یہ تمہارے باپ آدم ہیں (اس پکار کے جواب میں) آدم علیہ السلام عرض کریں گے لبیک وسعد یک! اللہ تعالیٰ فرمائے گا، جہنم میں جو تمہاری ذریت بھیجی جائے گی اس کو نکالو (علیحدہ کرو) حضرت آدم عرض کریں گے اے پروردگار کس قدر نکالوں، اللہ تعالیٰ فرمائے گا ہر سو میں سے ننانوے کو نکالو، لوگوں نے عرض کیا، یا رسول اللہ جب ہم سے ہر سو سے ننانوے آدمی نکال لئے جائیں گے تو ہم میں سے کتنے باقی رہ جائیں گے۔ آپ نے فرمایا کہ دوسری امتوں کے مقابلہ میں میری امت سفید بال کی طرح ہے، جو سیاہ بیل کے جسم پر ہو۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "The first man to be called on the Day of Resurrection will be Adam who will be shown his offspring, and it will be said to them, 'This is your father, Adam.' Adam will say (responding to the call), 'Labbaik and Sa'daik' Then Allah will say (to Adam), 'Take out of your offspring, the people of Hell.' Adam will say, 'O Lord, how many should I take out?' Allah will say, 'Take out ninety-nine out of every hundred." They (the Prophet's companions) said, "O Allah's Apostle! If ninety-nine out of every one hundred of us are taken away, what will remain out of us?" He said, "My followers in comparison to the other nations are like a white hair on a black ox."