حج اور عمرہ میں رمل کرنے کا بیان ۔

حَدَّثَنا مُحَمَّدُ قال حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَعَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةَ أَشْوَاطٍ وَمَشَی أَرْبَعَةً فِي الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ تَابَعَهُ اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي کَثِيرُ بْنُ فَرْقَدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد، شریح بن نعمان، فلیح، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم تین پھیروں میں دوڑ کر چلے اور چار پھیروں میں حج و عمرہ میں معمولی چال سے چلے۔ لیث نے اس کے متابع حدیث روایت کی ہے کہ مجھ سے کثیر بن فرقد نے بواسطہ نافع، ابن عمرو رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا۔
Narrated Abdullah bin Umar : The Prophet did Ramal in (first) three rounds (of Tawaf), and walked in the remaining four, in Hajj and Umra.
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ قال أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي کَثِيرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لِلرُّکْنِ أَمَا وَاللَّهِ إِنِّي لَأَعْلَمُ أَنَّکَ حَجَرٌ لَا تَضُرُّ وَلَا تَنْفَعُ وَلَوْلَا أَنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَلَمَکَ مَا اسْتَلَمْتُکَ فَاسْتَلَمَهُ ثُمَّ قَالَ فَمَا لَنَا وَلِلرَّمَلِ إِنَّمَا کُنَّا رَائَيْنَا بِهِ الْمُشْرِکِينَ وَقَدْ أَهْلَکَهُمْ اللَّهُ ثُمَّ قَالَ شَيْئٌ صَنَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا نُحِبُّ أَنْ نَتْرُکَهُ-
سعید بن مریم، محمد بن جعفر، زید بن اسلم، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمربن خطاب نے حجر اسود کی طرف منہ کر کے فرمایا کہ بخدا میں جانتا ہوں کہ تو ایک پتھر ہے نہ تو نقصان پہنچا سکتا ہے اور نہ نفع پہنچانا تیرے اختیار میں ہے۔ اگر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تجھے بوسہ دیتے ہوئے نہ دیکھتا، تو میں تجھے بوسہ نہ دیتا، پھر اسے بوسہ دیا اور فرمایا کہ رمل کی ہمیں ضرورت کیا تھی، ہم نے اس کے ذریعہ مشرکوں کو دکھلایا اور ان کو اللہ تعالیٰ نے ہلاک کردیا، پھر فرمایا، یہ ایسی چیز ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کی ہے، اس لئے ہم اسے چھوڑنا نہیں پسند کرتے۔
Narrated Zaid bin Aslam from his father who said: "Umar bin Al-Khattab addressed the Corner (Black Stone) saying, 'By Allah! I know that you are a stone and can neither benefit nor harm. Had I not seen the Prophet touching (and kissing) you, I would never have touched (and kissed) you.' Then he kissed it and said, 'There is no reason for us to do Ramal (in Tawaf) except that we wanted to show off before the pagans, and now Allah has destroyed them.' 'Umar added, '(Nevertheless), the Prophet did that and we do not want to leave it (i.e. Ramal).' ________________________________________
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ مَا تَرَکْتُ اسْتِلَامَ هَذَيْنِ الرُّکْنَيْنِ فِي شِدَّةٍ وَلَا رَخَائٍ مُنْذُ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَلِمُهُمَا قُلْتُ لِنَافِعٍ أَکَانَ ابْنُ عُمَرَ يَمْشِي بَيْنَ الرُّکْنَيْنِ قَالَ إِنَّمَا کَانَ يَمْشِي لِيَکُونَ أَيْسَرَ لِاسْتِلَامِهِ-
مسدد، یحیی، عبیداللہ ، نافع، عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ سختی اور آسانی کسی حال میں بھی میں نے ان دونوں رکنوں کو چھونا نہیں چھوڑا۔ جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوتے ہوئے دیکھا ہے، میں نے نافع سے پوچھا، کیا ابن عمر رضی اللہ عنہ دونوں رکنوں میں معمولی چال چلتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا کہ وہ معمولی چال سے صرف اس لئے چلتے تھے کہ آسانی کے ساتھ بوسہ دے سکیں۔
Narrated Nafi': Ibn 'Umar. said, "I have never missed the touching of these two stones of Ka'ba (the Black Stone and the Yemenite Corner) both in the presence and the absence of crowds, since I saw the Prophet touching them." I asked Nafi': "Did Ibn 'Umar use to walk between the two Corners?" Nafi' replied, "He used to walk in order that it might be easy for him to touch it (the Corner Stone)." ________________________________________