حجۃ الوداع سے پہلے ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور معاذ کو یمن روانہ کرنے کا بیان

حَدَّثَنَا مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا مُوسَی وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ إِلَی الْيَمَنِ قَالَ وَبَعَثَ کُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا عَلَی مِخْلَافٍ قَالَ وَالْيَمَنُ مِخْلَافَانِ ثُمَّ قَالَ يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا فَانْطَلَقَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا إِلَی عَمَلِهِ وَکَانَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا إِذَا سَارَ فِي أَرْضِهِ کَانَ قَرِيبًا مِنْ صَاحِبِهِ أَحْدَثَ بِهِ عَهْدًا فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَسَارَ مُعَاذٌ فِي أَرْضِهِ قَرِيبًا مِنْ صَاحِبِهِ أَبِي مُوسَی فَجَائَ يَسِيرُ عَلَی بَغْلَتِهِ حَتَّی انْتَهَی إِلَيْهِ وَإِذَا هُوَ جَالِسٌ وَقَدْ اجْتَمَعَ إِلَيْهِ النَّاسُ وَإِذَا رَجُلٌ عِنْدَهُ قَدْ جُمِعَتْ يَدَاهُ إِلَی عُنُقِهِ فَقَالَ لَهُ مُعَاذٌ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ أَيُّمَ هَذَا قَالَ هَذَا رَجُلٌ کَفَرَ بَعْدَ إِسْلَامِهِ قَالَ لَا أَنْزِلُ حَتَّی يُقْتَلَ قَالَ إِنَّمَا جِيئَ بِهِ لِذَلِکَ فَانْزِلْ قَالَ مَا أَنْزِلُ حَتَّی يُقْتَلَ فَأَمَرَ بِهِ فَقُتِلَ ثُمَّ نَزَلَ فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ کَيْفَ تَقْرَأُ الْقُرْآنَ قَالَ أَتَفَوَّقُهُ تَفَوُّقًا قَالَ فَکَيْفَ تَقْرَأُ أَنْتَ يَا مُعَاذُ قَالَ أَنَامُ أَوَّلَ اللَّيْلِ فَأَقُومُ وَقَدْ قَضَيْتُ جُزْئِي مِنْ النَّوْمِ فَأَقْرَأُ مَا کَتَبَ اللَّهُ لِي فَأَحْتَسِبُ نَوْمَتِي کَمَا أَحْتَسِبُ قَوْمَتِي-
موسی، ابوعوانہ، عبدالملک، ابوبردہ سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور معاذ بن جبل کو یمن کی طرف بھیجا اور ہر ایک کو الگ الگ صوبہ میں بھیجا یمن کے دو صوبہ تھے پھر آپ نے فرمایا تم دونوں نرمی کرنا سختی نہ کرنا لوگوں کو خوش رکھنا رنجیدہ نہ کرنا چنانچہ ہر ایک اپنی اپنی حکومت پر چلا گیا ابوبردہ کہتے ہیں کہ ان میں سے ہر ایک جب اپنی حدود حکومت میں سیر کرتا اور وہ حصہ اس کے لئے دوسرے ساتھی سے قریب ہوتا تو وہ ملاقات کرکے سلام کرتا معاذ بن جبل ابوموسیٰ کی حدود کے قریب اپنی حدود میں اپنے خچر پر سیر کرتے کرتے ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آ گئے ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیٹھے تھے اور ایک آدمی جس کی مشکیں کسی ہوئی تھیں اور اس کے ارد گرد لوگ جمع تھے ان کے پاس تھا معاذ نے ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا اے عبداللہ بن قیس! یہ کون ہے؟ انہوں نے کہا یہ آدمی اسلام لا کر مرتد ہوگیا ہے معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ جب تک اسے قتل نہ کردیا جائے میں (اپنی سواری) سے نہ اتروں گا۔ ابوموسیٰ نے کہا اسے قتل ہی کے لئے لایا گیا ہے لہذا آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اتر آئیں معاذ نے کہا جب تک یہ قتل نہ ہو میں نہ اتروں گا چنانچہ ابوموسیٰ کے حکم سے اسے قتل کردیا گیا پھر معاذ (خچر سے) اترے معاذ نے پوچھا اے عبد اللہ! تم قرآن کس طرح پڑھتے ہو؟ انہوں نے کہا میں ٹھہر ٹھہر کر پڑھتا ہوں ابوموسیٰ نے کہا اے معاذ! تم کس طرح پڑھتے ہو؟ انہوں نے کہا میں اول رات میں سو جاتا ہوں پھر ایک نیند لے کر اٹھ جاتا ہوں اور جتنا خدا کو منظور ہوتا ہے پڑھ لیتا ہوں میں اپنی نیند میں بھی عبادت کے برابر ثواب سمجھتا ہوں۔
Narrated Abu Burda: Allah's Apostle sent Abu Musa and Muadh bin Jabal to Yemen. He sent each of them to administer a province as Yemen consisted of two provinces. The Prophet said (to them), "Facilitate things for the people and do not make things difficult for them (Be kind and lenient (both of you) with the people, and do not be hard on them) and give the people good tidings and do not repulse them. So each of them went to carry on his job. So when any one of them toured his province and happened to come near (the border of the province of) his companion, he would visit him and greet him. Once Mu'adh toured that part of his state which was near (the border of the province of) his companion Abu Musa. Mu'adh came riding his mule till he reached Abu Musa and saw him sitting, and the people had gathered around him. Behold! There was a man tied with his hands behind his neck. Mu'adh said to Abu Musa, "O 'Abdullah bin Qais! What is this?" Abu Musa replied. "This man has reverted to Heathenism after embracing Islam." Mu'adh said, "I will not dismount till he is killed." Abu Musa replied, "He has been brought for this purpose, so come down." Mu'adh said, "I will not dismount till he is killed." So Abu Musa ordered that he be killed, and he was killed. Then Mu'adh dismounted and said, "O Abdullah (bin Qais)! How do you recite the Qur'an ?" Abu Musa said, "I recite the Qur'an regularly at intervals and piecemeal. How do you recite it O Mu'adh?" Mu'adh said, "I sleep in the first part of the night and then get up after having slept for the time devoted for my sleep and then recite as much as Allah has written for me. So I seek Allah's Reward for both my sleep as well as my prayer (at night)."
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ إِلَی الْيَمَنِ فَسَأَلَهُ عَنْ أَشْرِبَةٍ تُصْنَعُ بِهَا فَقَالَ وَمَا هِيَ قَالَ الْبِتْعُ وَالْمِزْرُ فَقُلْتُ لِأَبِي بُرْدَةَ مَا الْبِتْعُ قَالَ نَبِيذُ الْعَسَلِ وَالْمِزْرُ نَبِيذُ الشَّعِيرِ فَقَالَ کُلُّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ رَوَاهُ جَرِيرٌ وَعَبْدُ الْوَاحِدِ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ-
اسحاق، خالد، شیبانی، سعید بن ابی بردہ، ان کے والد، ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں یمن کی جانب بھیجا تو ابوموسیٰ نے یمنی شرابوں کا مسئلہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا تو آپ نے فرمایا وہ کون کون سی شرابیں ہیں؟ ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا تبع اور مرز سعید راوی کہتے ہیں کہ میں نے ابوبردہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ تبع کیا، انہوں نے کہا شہد کا شیرہ، اور مرز جو کا شیرہ، تو آپ نے انہیں جواب دیا کہ ہر نشہ والی چیز حرام ہے اس روایت کو جریر نے بواسطہ عبدالواحد شیبانی ، ابوبردہ سے روایت کیا ہے۔
Narrated Abi Burda: That Abu Musa Al-Ash'ari said that the Prophet had sent him to Yemen and he asked the Prophet about certain (alcoholic) drink which used to be prepared there The Prophet said, "What are they?" Abu Musa said, "Al-Bit' and Al-Mizr?" He said, "Al-Bit is an alcoholic drink made from honey; and Al-Mizr is an alcoholic drink made from barley." The Prophet said, "All intoxicants are prohibited."
حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَدَّهُ أَبَا مُوسَی وَمُعَاذًا إِلَی الْيَمَنِ فَقَالَ يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا وَتَطَاوَعَا فَقَالَ أَبُو مُوسَی يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّ أَرْضَنَا بِهَا شَرَابٌ مِنْ الشَّعِيرِ الْمِزْرُ وَشَرَابٌ مِنْ الْعَسَلِ الْبِتْعُ فَقَالَ کُلُّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ فَانْطَلَقَا فَقَالَ مُعَاذٌ لِأَبِي مُوسَی کَيْفَ تَقْرَأُ الْقُرْآنَ قَالَ قَائِمًا وَقَاعِدًا وَعَلَی رَاحِلَتِي وَأَتَفَوَّقُهُ تَفَوُّقًا قَالَ أَمَّا أَنَا فَأَنَامُ وَأَقُومُ فَأَحْتَسِبُ نَوْمَتِي کَمَا أَحْتَسِبُ قَوْمَتِي وَضَرَبَ فُسْطَاطًا فَجَعَلَا يَتَزَاوَرَانِ فَزَارَ مُعَاذٌ أَبَا مُوسَی فَإِذَا رَجُلٌ مُوثَقٌ فَقَالَ مَا هَذَا فَقَالَ أَبُو مُوسَی يَهُودِيٌّ أَسْلَمَ ثُمَّ ارْتَدَّ فَقَالَ مُعَاذٌ لَأَضْرِبَنَّ عُنُقَهُ تَابَعَهُ الْعَقَدِيُّ وَوَهْبٌ عَنْ شُعْبَةَ وَقَالَ وَکِيعٌ وَالْنَّضْرُ وَأَبُو دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَوَاهُ جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ-
مسلم، شعبہ، سعید بن ابی بردہ ان کے والد روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے دادا ابوموسیٰ اور معاذ کو یمن کی طرف بھیجتے ہوئے فرمایا نرمی کرنا سختی نہ کرنا لوگوں کو خوش رکھنا رنجیدہ نہ کرنا اور تم دونوں متفق رہنا ابوموسیٰ نے کہا یا رسول اللہ! ہمارے ملک میں جو کی شراب مرز (نامی) اور شہد کی تبع (نامی) شراب ہے (ان کا کیا حکم ہے) آپ نے فرمایا ہر نشہ والی چیز حرام ہے چنانچہ یہ دونوں چلے گئے، معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا تم کس طرح قرآن پڑھتے ہو؟ انہوں نے کہا کھڑے ہو کر، بیٹھ کر، سواری پر، ٹھہر ٹھہر کر پڑھتا ہوں معاذ نے کہا میں تو سو جاتا ہوں اور پھر اٹھتا ہوں اور اپنی نیند میں بھی وہی ثواب سمجھتا ہوں جو اپنی عبادت میں پھر ابوموسیٰ نے ایک خیمہ نصب کرایا اور ایک دوسرے کی ملاقات ہونے لگی۔ ایک دن معاذ ابوموسیٰ کے پاس آئے تو ایک آدمی کی مشکیں کسی ہوئی دیکھیں معاذ نے کہا یہ کیا (قصہ) ہے؟ ابوموسیٰ نے جواب دیا یہ یہودی تھا (اب) اسلام لا کر مرتد ہوگیا ہے۔ معاذ نے کہا میں اس کی گردن مار دوں گا۔ عقدی اور وہیب نے شعبہ سے اس کے متابع حدیث روایت کی اور وکیع، نضر اور ابوداؤد نے بواسطہ شعبہ، سعدی اور ان کے والد، ان کے دادا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کی اور جریر بن عبدالحمید نے بواسطہ شیبانی ابوبردہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی۔
Narrated Abu Burda: That the Prophet sent his (i.e. Abu Burda's) grandfather, Abu Musa and Mu'adh to Yemen and said to both of them "Facilitate things for the people (Be kind and lenient) and do not make things difficult (for people), and give them good tidings, and do not repulse them and both of you should obey each other." Abu Musa said, "O Allah's Prophet! In our land there is an alcoholic drink (prepared) from barley called Al-Mizr, and another (prepared) from honey, called Al-Bit"' The Prophet said, "All intoxicants are prohibited." Then both of them proceeded and Mu'adh asked Abu Musa, "How do you recite the Quran?" Abu Musa replied, "I recite it while I am standing, sitting or riding my riding animals, at intervals and piecemeal." Muadh said, "But I sleep and then get up. I sleep and hope for Allah's Reward for my sleep as I seek His Reward for my night prayer." Then he (i.e. Muadh) pitched a tent and they started visiting each other. Once Muadh paid a visit to Abu Musa and saw a chained man. Muadh asked, "What is this?" Abu Musa said, "(He was) a Jew who embraced Islam and has now turned apostate." Muadh said, "I will surely chop off his neck!"
حَدَّثَنِي عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ هُوَ النَّرْسِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ عَائِذٍ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ سَمِعْتُ طَارِقَ بْنَ شِهَابٍ يَقُولُ حَدَّثَنِي أَبُو مُوسَی الْأَشْعَرِيُّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی أَرْضِ قَوْمِي فَجِئْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنِيخٌ بِالْأَبْطَحِ فَقَالَ أَحَجَجْتَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ قُلْتُ نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ کَيْفَ قُلْتَ قَالَ قُلْتُ لَبَّيْکَ إِهْلَالًا کَإِهْلَالِکَ قَالَ فَهَلْ سُقْتَ مَعَکَ هَدْيًا قُلْتُ لَمْ أَسُقْ قَالَ فَطُفْ بِالْبَيْتِ وَاسْعَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ حِلَّ فَفَعَلْتُ حَتَّی مَشَطَتْ لِي امْرَأَةٌ مِنْ نِسَائِ بَنِي قَيْسٍ وَمَکُثْنَا بِذَلِکَ حَتَّی اسْتُخْلِفَ عُمَرُ-
عباس بن ولید، عبدالواحد، ایوب بن عائز، قیس بن مسلم، طارق بن شہاب، حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میری قوم کے ملک میں (عامل بنا کر) بھیجا اس وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (مقام) البطح میں ٹھہرے ہوئے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا اے عبداللہ بن قیس! کیا تم نے احرام باندھا ہے؟ میں نے عرض کیا ہاں یا رسول اللہ! آپ نے فرمایا تو نے کیسے کہا تھا؟ میں نے عرض کیا کہ میں نے کہا تھا اے اللہ! میں حاضر ہوں اور آپ کی طرح احرام باندھا ہے آپ نے فرمایا کیا تو اپنے ساتھ قربانی لایا ہے؟ میں نے عرض کیا نہیں آپ نے فرمایا بیت اللہ کا طواف کرو اور صفا اور مروہ کی سعی کرکے احرام کھول دو میں نے ایسا ہی کیا یہاں تک کہ بنو قیس کی ایک عورت نے میری کنگھی بھی کردی اور ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت تک ایسا ہی کرتے رہے۔
Narrated Abu Musa Al-Ashari: Allah's Apostle sent me (as a governor) to the land of my people, and I came while Allah's Apostle was encamping at a place called Al-Abtah. The Prophet said, "Have you made the intention to perform the Hajj, O Abdullah bin Qais?" I replied, "Yes, O Allah's Apostle!" He said, "What did you say?" I replied, "I said, 'Labbaik' and expressed the same intention as yours." He said, "Have you driven the Hadi along with you?" I replied, "No, I did not drive the Hadi." He said, "So perform the Tawaf of the Ka'ba and then the Sai, between Safa and Marwa and then finish the state of Ihram." So I did the same, and one of the women of (the tribe of) Banu-Qais combed my hair. We continued follow in that tradition till the caliphate of Umar.
حَدَّثَنِي حِبَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ زَکَرِيَّائَ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ يَحْيَی بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ حِينَ بَعَثَهُ إِلَی الْيَمَنِ إِنَّکَ سَتَأْتِي قَوْمًا مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ فَإِذَا جِئْتَهُمْ فَادْعُهُمْ إِلَی أَنْ يَشْهَدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ فَإِنْ هُمْ طَاعُوا لَکَ بِذَلِکَ فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّ اللَّهَ قَدْ فَرَضَ عَلَيْهِمْ خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِي کُلِّ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ فَإِنْ هُمْ طَاعُوا لَکَ بِذَلِکَ فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّ اللَّهَ قَدْ فَرَضَ عَلَيْهِمْ صَدَقَةً تُؤْخَذُ مِنْ أَغْنِيَائِهِمْ فَتُرَدُّ عَلَی فُقَرَائِهِمْ فَإِنْ هُمْ طَاعُوا لَکَ بِذَلِکَ فَإِيَّاکَ وَکَرَائِمَ أَمْوَالِهِمْ وَاتَّقِ دَعْوَةَ الْمَظْلُومِ فَإِنَّهُ لَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ اللَّهِ حِجَابٌ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ طَوَّعَتْ طَاعَتْ وَأَطَاعَتْ لُغَةٌ طِعْتُ وَطُعْتُ وَأَطَعْتُ-
حبان، عبداللہ، زکریا بن اسحاق، یحیی بن عبداللہ بن صیفی، حضرت ابن عباس کے آزاد کردہ غلام معبد، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یمن بھیجتے وقت فرمایا کہ تم اہل کتاب کے پاس جاؤ گے لہذا جب تم وہاں پہنچ جاؤ تو ان لوگوں کو کلمہ تو حید و شہادت کی طرف بلاؤ اگر وہ اس دعوت کو قبول کرلیں (اور مسلمان ہو جائیں) تو پھر انہیں یہ تعلیم دو کہ اللہ نے ان پر رات اور دن میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں، اگر وہ مان لیں تو پھر یہ بتاؤ کہ اللہ نے ان پر زکوۃ فرض کی ہے جو مالداروں سے لے کر غریبوں کو دی جائے گی، اگر وہ تمہاری یہ بات بھی تسلیم کرلیں تو تمہیں ان کے عمدہ مال(زکوۃ میں) لینے سے بچنا چاہئے اور مظلوم کی بد دعا سے بھی ڈرتے رہنا کیونکہ اس کی بد دعا اور اللہ تعالیٰ کے درمیان کوئی پردہ نہیں ہے ابوعبداللہ (امام بخاری) کہتے ہیں کہ طوعت، طاعت اور اطاعت ایک ہی لغت ہے اور طعت_طعت اور اطعت کے ایک ہی معنی ہیں۔
Narrated Ibn Abbas: Allah's Apostle said to Muadh bin Jabal when he sent him to Yemen. "You will come to the people of Scripture, and when you reach them, invite them to testify that none has the right to be worshipped except Allah and that Muhammad is His Apostle. And if they obey you in that, then tell them that Allah has enjoined on them five prayers to be performed every day and night. And if they obey you in that, then tell them that Allah has enjoined on them Sadaqa (i.e. Rakat) to be taken from the rich amongst them and given to the poor amongst them. And if they obey you in that, then be cautious! Don't take their best properties (as Zakat) and be afraid of the curse of an oppressed person as there is no screen between his invocation and Allah.
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ أَنَّ مُعَاذًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَمَّا قَدِمَ الْيَمَنَ صَلَّی بِهِمْ الصُّبْحَ فَقَرَأَ وَاتَّخَذَ اللَّهُ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلًا فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ لَقَدْ قَرَّتْ عَيْنُ أُمِّ إِبْرَاهِيمَ زَادَ مُعَاذٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ حَبِيبٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرٍو أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ مُعَاذًا إِلَی الْيَمَنِ فَقَرَأَ مُعَاذٌ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ سُورَةَ النِّسَائِ فَلَمَّا قَالَ وَاتَّخَذَ اللَّهُ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلًا قَالَ رَجُلٌ خَلْفَهُ قَرَّتْ عَيْنُ أُمِّ إِبْرَاهِيمَ-
سلیمان بن حرب، شعبہ، حبیب بن ابی ثابت، سعید بن جبیر، عمرو بن میمون سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن جبل جب یمن میں آئے تو لوگوں کو صبح کی نماز پڑھاتے ہوئے یہ آیت پڑھی کہ : اللہ نے ابراہیم علیہ السلام کو دوست بنالیا۔ تو ایک آدمی نے کہا ابراہیم (علیہ السلام) کی ماں کی آنکھ ٹھنڈی ہوگئی معاذ نے بواسطہ شعبہ، حبیب، سعید، عمرو اس روایت میں زیادتی اس طرح بیان کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو جب یمن بھیجا تو معاذ رضی اللہ عنہ نے صبح کی نماز میں سورت نساء پڑھی جب یہ آیت آئی کہ اللہ نے ابراہیم علیہ السلام کو دوست بنالیا۔ تو ایک آدمی نے پیچھے سے کہا ابراہیم علیہ السلام کی ماں کی آنکھ ٹھنڈی ہو گئی۔
Narrated Amr bin Maimuin: When Mu'adh arrived at Yemen, he led them (i.e. the people of Yemen) in the Fajr prayer wherein he recited: 'Allah took Abraham as a Khalil.' A man amongst the people said, "(How) glad the mother of Abraham is!" (In another narration) 'Amr said, "The Prophet sent Mu'adh to Yemen and he (led the people) in the Fajr prayer and recited: 'Allah took Abraham as a Khalil. A man behind him said, "(How) glad the mother of Abraham is!"