جہاد سے لوٹ کر کیا کہے؟

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا قَفَلَ کَبَّرَ ثَلَاثًا قَالَ آيِبُونَ إِنْ شَائَ اللَّهُ تَائِبُونَ عَابِدُونَ حَامِدُونَ لِرَبِّنَا سَاجِدُونَ صَدَقَ اللَّهُ وَعْدَهُ وَنَصَرَ عَبْدَهُ وَهَزَمَ الْأَحْزَابَ وَحْدَهُ-
موسی جویریہ نافع عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب جہاد سے واپس ہوتے تو تین دفعہ تکبیر کہتے اور فرماتے ہم واپس آرہے ہیں اللہ نے چاہا تو ہم توبہ کرنے والے اور پکے عبادت گزار بن کر اپنے پروردگار کی تعریف کریں گے اور خوب سجدے کریں گے اللہ تعالیٰ نے اپنا وعدہ سچ کر دکھایا اور اپنے بندہ کی مدد کی اور کافر جماعتوں کو تتر بتر کردیا۔
Narrated Abdullah: When the Prophet returned (from Jihad), he would say Takbir thrice and add, "We are returning, if Allah wishes, with repentance and worshipping and praising (our Lord) and prostrating ourselves before our Lord. Allah fulfilled His Promise and helped His Slave, and He Alone defeated the (infidel) clans."
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْفَلَهُ مِنْ عُسْفَانَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی رَاحِلَتِهِ وَقَدْ أَرْدَفَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ فَعَثَرَتْ نَاقَتُهُ فَصُرِعَا جَمِيعًا فَاقْتَحَمَ أَبُو طَلْحَةَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَائَکَ قَالَ عَلَيْکَ الْمَرْأَةَ فَقَلَبَ ثَوْبًا عَلَی وَجْهِهِ وَأَتَاهَا فَأَلْقَاهُ عَلَيْهَا وَأَصْلَحَ لَهُمَا مَرْکَبَهُمَا فَرَکِبَا وَاکْتَنَفْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا أَشْرَفْنَا عَلَی الْمَدِينَةِ قَالَ آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ فَلَمْ يَزَلْ يَقُولُ ذَلِکَ حَتَّی دَخَلَ الْمَدِينَةَ-
ابو معمر عبدالوارث یحیی بن ابی اسحاق حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ عسفان سے واپسی پر ہم رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے ہم رکاب تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اونٹنی پر سوار تھے اور حضرت صفیہ بنت حیی کو اپنے پیچھے بٹھا لیا تھا آپ کی اونٹنی کا پیر پھسلا اور دونوں گر پڑے تو ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سواری سے کود کر عرض کیا کہ اے سرور عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ مجھے آپ پر قربان کرے تو آپ نے فرمایا تم ذرا صفیہ کو دیکھو چنانچہ ابوطلحہ نے اپنے منہ پر کپڑا ڈال کر صفیہ کے پاس پہنچ کر ان کو چادر اڑہائی اور دونوں کے لیے سواری کو ٹھیک ٹھاک کیا جب وہ دونوں سوار ہو گئے تو ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اطراف حلقہ بنا لیا اور جب ہم لوگ مدینہ کے قریب پہنچے تو آپ مدینہ منورہ پہنچنے تک آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ فرماتے رہے اس دعا کا ترجمہ حدیث نمبر 327 میں گزر چکا ہے۔
Narrated Anas bin Malik: We were in the company of the Prophet while returning from 'Usfan, and Allah's Apostle was riding his she-camel keeping Safiya bint Huyay riding behind him. His she-camel slipped and both of them fell down. Abu Talha jumped from his camel and said, "O Allah's Apostle! May Allah sacrifice me for you." The Prophet said, "Take care of the lady." So, Abu Talha covered his face with a garment and went to Safiya and covered her with it, and then he set right the condition of their shecamel so that both of them rode, and we were encircling Allah's Apostle like a cover. When we approached Medina, the Prophet said, "We are returning with repentance and worshipping and praising our Lord." He kept on saying this till he entered Medina.
حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ أَقْبَلَ هُوَ وَأَبُو طَلْحَةَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَفِيَّةُ مُرْدِفَهَا عَلَی رَاحِلَتِهِ فَلَمَّا کَانُوا بِبَعْضِ الطَّرِيقِ عَثَرَتْ النَّاقَةُ فَصُرِعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْمَرْأَةُ وَإِنَّ أَبَا طَلْحَةَ قَالَ أَحْسِبُ قَالَ اقْتَحَمَ عَنْ بَعِيرِهِ فَأَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَائَکَ هَلْ أَصَابَکَ مِنْ شَيْئٍ قَالَ لَا وَلَکِنْ عَلَيْکَ بِالْمَرْأَةِ فَأَلْقَی أَبُو طَلْحَةَ ثَوْبَهُ عَلَی وَجْهِهِ فَقَصَدَ قَصْدَهَا فَأَلْقَی ثَوْبَهُ عَلَيْهَا فَقَامَتْ الْمَرْأَةُ فَشَدَّ لَهُمَا عَلَی رَاحِلَتِهِمَا فَرَکِبَا فَسَارُوا حَتَّی إِذَا کَانُوا بِظَهْرِ الْمَدِينَةِ أَوْ قَالَ أَشْرَفُوا عَلَی الْمَدِينَةِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ فَلَمْ يَزَلْ يَقُولُهَا حَتَّی دَخَلَ الْمَدِينَةَ-
علی بشر بن المغفل یحیی بن ابی اسحاق حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ اور ابوطلحہ دونوں رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے شریک سفر تھے اور سرور عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے پیچھے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کو اپنی سواری پر بٹھا لیا تھا اثنائے راہ میں اونٹنی کا پاؤں پھسلا تو آپ اور بی بی گر پڑیں تو حضرت انس کہتے ہیں کہ مجھے یاد ہے کہ ابوطلحہ اپنی اونٹنی پر سے کود کر رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ارض کیا کہ اے سرور عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! اللہ مجھے آپ پر قربان کرے آپ کو کچھ چوٹ تو نہیں آئی فرمایا نہیں مگر بی بی کو دیکھو چنانچہ ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے منہ پر کپڑا ڈال کر حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کی جانب رخ کیا اور ان کو چادر اڑھا دی پھر وہ بی بی (حضرت صفیہ) کھڑی ہو گئیں اور دونوں کی سواریاں کس کر ٹھیک کردی گئیں تو پھر دونوں سوار ہو کر روانہ ہوئے یہاں تک کہ جب مدینہ کے میدان میں تھے یا مدینہ منورہ دور سے دکھائی دے رہا تھا تو سرور عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمانا شروع کیا آئبون تائبون عابدون لربنا حامدون اور یہی دعا پڑھتے ہوئے مدینہ میں داخل ہوئے (ترجمہ پہلے گزر چکا ہے)
Narrated Anas bin Malik: That he and Abu Talha came in the company of the Prophet and Safiya was accompanying the Prophet, who let her ride behind him on his she-camel. During the journey, the she-camel slipped and both the Prophet and (his) wife fell down. Abu Talha (the sub-narrator thinks that Anas said that Abu Talha jumped from his camel quickly) said, "O Allah's Apostle! May Allah sacrifice me for your sake! Did you get hurt?" The Prophet replied,"No, but take care of the lady." Abu Talha covered his face with his garment and proceeded towards her and covered her with his garment, and she got up. He then set right the condition of their she-camel and both of them (i.e. the Prophet and his wife) rode and proceeded till they approached Medina. The Prophet said, "We are returning with repentance and worshipping and praising our Lord." The Prophet kept on saying this statement till he entered Medina.