جو اللہ تعالیٰ نے نازل کیا ہے اس کے مطابق قاضیوں کے اجتہاد کا بیان

حَدَّثَنَا شِهَابُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ رَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَسُلِّطَ عَلَی هَلَکَتِهِ فِي الْحَقِّ وَآخَرُ آتَاهُ اللَّهُ حِکْمَةً فَهُوَ يَقْضِي بِهَا وَيُعَلِّمُهَا-
شہاب بن عبادہ، ابراہیم بن حمید، اسماعیل، قیس، حضرت عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ دو آدمیوں کے سوا کسی پر حسد (رشک) نہیں ہے ایک وہ جس کو اللہ نے مال دیا اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی قدرت دی، اور دوسرا جس کو اللہ نے حکمت دی اور وہ اس کے ذریعے فیصلہ کرے اور اس کی تعلیم دے۔
Narrated 'Abdullah: Allah's Apostle said, "Do not wish to be like anybody except in two cases: The case of a man whom Allah has given wealth and he spends it in the right way, and that of a man whom Allah has given religious wisdom (i.e., Qur'an and Sunna) and he gives his verdicts according to it and teaches it." (to others i.e., religious knowledge of Qur'an and Sunna (Prophet's Traditions)). "
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ سَأَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ عَنْ إِمْلَاصِ الْمَرْأَةِ هِيَ الَّتِي يُضْرَبُ بَطْنُهَا فَتُلْقِي جَنِينًا فَقَالَ أَيُّکُمْ سَمِعَ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِ شَيْئًا فَقُلْتُ أَنَا فَقَالَ مَا هُوَ قُلْتُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِيهِ غُرَّةٌ عَبْدٌ أَوْ أَمَةٌ فَقَالَ لَا تَبْرَحْ حَتَّی تَجِيئَنِي بِالْمَخْرَجِ فِيمَا قُلْتَ فَخَرَجْتُ فَوَجَدْتُ مُحَمَّدَ بْنَ مَسْلَمَةَ فَجِئْتُ بِهِ فَشَهِدَ مَعِي أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِيهِ غُرَّةٌ عَبْدٌ أَوْ أَمَةٌ تَابَعَهُ ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ-
محمد، ابومعاویہ، ہشام، اپنے والد سے وہ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حضرت عمر بن خطاب نے عورت کے املاص کرنے کے متعلق دریافت کیا اور املاص یہ ہے کہ عورت کے پیٹ کا بچہ گر کر مر جائے انہوں نے کہا کہ تم میں سے کسی نے اس کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کچھ سنا ہے میں نے کہا کہ میں نے سنا ہے انہوں نے پوچھا کہ وہ کیا ہے میں نے کہا میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اس میں ایک غلام یا ایک لونڈی تاوان کے طور پر دینا (ضروری) ہے۔ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ تم یہیں رہو حتی کہ تم میرے پاس اپنی نجات کا ذریعہ (گواہ) اس پر پیش کرو جو تم نے کہا ہے چنانچہ میں باہر نکلا تو میں نے محمد بن سلمہ کو پایا، انہیں ساتھ لے کر آیا تو انہوں نے میرے ساتھ گواہی دی کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اس میں ایک غلام یا ایک لونڈی ہے ابن ابی زیاد نے اپنے والد سے انہوں نے عروہ سے انہوں نے مغیرہ سے اس کی متابعت روایت کیا ہے۔
Narrated Al-Mughira bin Shu'ba: 'Umar bin Al-Khattab asked (the people) about the Imlas of a woman, i.e., a woman who has an abortion because of having been beaten on her abdomen, saying, "Who among you has heard anything about it from the Prophet?" I said, "I did.'' He said, "What is that?" I said, "I heard the Prophet saying, "Its Diya (blood money) is either a male or a female slave.' " 'Umar said, "Do not leave till you present witness in support of your statement." So I went out, and found Muhammad bin Maslama. I brought him, and he bore witness with me that he had heard the Prophet saying, "Its Diya (blood money) is either a male slave or a female slave."