جنگ کے دوران میں اللہ اکبر کہنے کا بیان

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَبَّحَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ وَقَدْ خَرَجُوا بِالْمَسَاحِي عَلَی أَعْنَاقِهِمْ فَلَمَّا رَأَوْهُ قَالُوا هَذَا مُحَمَّدٌ وَالْخَمِيسُ مُحَمَّدٌ وَالْخَمِيسُ فَلَجَئُوا إِلَی الْحِصْنِ فَرَفَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ وَقَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ خَرِبَتْ خَيْبَرُ إِنَّا إِذَا نَزَلْنَا بِسَاحَةِ قَوْمٍ فَسَائَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ وَأَصَبْنَا حُمُرًا فَطَبَخْنَاهَا فَنَادَی مُنَادِي النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يَنْهَيَانِکُمْ عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ فَأُکْفِئَتْ الْقُدُورُ بِمَا فِيهَا تَابَعَهُ عَلِيٌّ عَنْ سُفْيَانَ رَفَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ-
عبداللہ بن محمد سفیان ایوب محمد انس سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خیبر میں صبح کو اس پہنچے کہ وہاں کے باشندے اپنے پھاوڑے وغیرہ اپنی گردنوں پر رکھے گھروں سے نکل رہے تھے تو انہوں نے آپ کو دیکھ کر کہا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم آگئے ان کا لشکر آگیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی فوج آگئی اور پھر وہ قلعہ میں پناہ گزیں ہو گئے تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ اٹھا کر فرمایا اللہ اکبر خیبر ویران ہوگیا واقعہ یہ ہے کہ جب ہم کسی میدان میں ڈیرے ڈالتے ہیں تو وہاں کے ڈرپوکوں کی ہوا اکھڑ جاتی ہے اور ہم نے وہاں کچھ گدھے پکڑ کر ان کا گوشت پکایا تو رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے منادی نے اعلان کیا کہ اللہ اور اس کا رسول تم کو گدھے کا گوشت کھانے سے منع کرتے ہیں چنانچہ سب ہانڈیاں الٹ دی گئیں۔ اس حدیث کی متابعت علی نے سفیان سے کی ہے کہ آنحضرت نے ہاتھ اٹھائے۔
Narrated Anas: The Prophet reached Khaibar in the morning, while the people were coming out carrying their spades over their shoulders. When they saw him they said, "This is Muhammad and his army! Muhammad and his army!" So, they took refuge in the fort. The Prophet raised both his hands and said, "Allahu Akbar, Khaibar is ruined, for when we approach a nation (i.e. enemy to fight) then miserable is the morning of the warned ones." Then we found some donkeys which we (killed and) cooked: The announcer of the Prophet announced: "Allah and His Apostle forbid you to eat donkey's meat." So, all the pots including their contents were turned upside down.