جب ذمی یا اس کے علاوہ کوئی شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کنایۃ برابھلا کہے اور صراحۃ نہ کہے۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ مَرَّ يَهُودِيٌّ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ السَّامُ عَلَيْکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَدْرُونَ مَا يَقُولُ قَالَ السَّامُ عَلَيْکَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا نَقْتُلُهُ قَالَ لَا إِذَا سَلَّمَ عَلَيْکُمْ أَهْلُ الْکِتَابِ فَقُولُوا وَعَلَيْکُمْ-
محمد بن مقاتل، ابوالحسن، عبداللہ ، شعبہ، ہشام بن زید بن انس بن مالک، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ ان کو بیان کرتے ہوئے سنا گیا کہ ایک یہودی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے گزرا اور کہا کہ السام علیک (تم پر موت ہو) آپ نے فرمایا کہ وعلیک (تم ہی پر ہو ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تم جانتے ہو یہ جو کہتا ہے؟ اس نے السام علیک کہا، لوگوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا ہم اس کو قتل نہ کر دیں آپ نے فرمایا کہ نہیں (پھر فرمایا) کہ جب تمہیں اہل کتاب سلام کریں تو تم وعلیکم کہو۔
Narrated Anas bin Malik: A Jew passed by Allah's Apostle and said, "As-Samu 'Alaika." Allah's Apostle said in reply, "We 'Alaika." Allah's Apostle then said to his companions, "Do you know what he (the Jew) has said? He said, 'As-Samu 'Alaika.'" They said, "O Allah's Apostle! Shall we kill him?" The Prophet, said, "No. When the people of the Book greet you, say: 'Wa 'Alaikum.'"
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ اسْتَأْذَنَ رَهْطٌ مِنْ الْيَهُودِ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْکَ فَقُلْتُ بَلْ عَلَيْکُمْ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ اللَّهَ رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الْأَمْرِ کُلِّهِ قُلْتُ أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا قَالَ قُلْتُ وَعَلَيْکُمْ-
ابونعیم، ابن عینیہ، زہری، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ یہود کی ایک جماعت نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اندر آنے کی اجازت طلب کی (وہ لوگ اندر آئے) تو کہا السَّامُ عَلَيْکَ ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے کہ میں نے کہا تم پرہلاکت ہو اور لعنت ہو، آپ نے فرمایا کہ اے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اللہ رفیق ہے ہر امر میں رفیق (نرمی) پسند کرتا ہے، میں نے کہا آپ نے نہیں سنا جو انہوں نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے بھی تو وَعَلَيْکُمْ کہہ دیا۔
Narrated 'Aisha: A group of Jews asked permission to visit the Prophet (and when they were admitted) they said, "As-Samu 'Alaika (Death be upon you)." I said (to them), "But death and the curse of Allah be upon you!" The Prophet said, "O 'Aisha! Allah is kind and lenient and likes that one should be kind and lenient in all matters." I said, "Haven't you heard what they said?" He said, "I said (to them), 'Wa 'Alaikum (and upon you).
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ وَمَالِکِ بْنِ أَنَسٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْيَهُودَ إِذَا سَلَّمُوا عَلَی أَحَدِکُمْ إِنَّمَا يَقُولُونَ سَامٌ عَلَيْکَ فَقُلْ عَلَيْکَ-
مسدد، یحیی ، بن سعید، سفیان ومالک، بن انس، عبداللہ بن دینار، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ان کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ یہود جب تم میں سے کسی کو سلام کرے تو وہ سَامٌ عَلَيْکَ (تجھ پر موت آئے) کہتے ہیں تم بھی وعَلَيْکَ کہو اس کے جواب میں۔
Narrated Ibn 'Umar: Allah's Apostle said, "When the Jews greet anyone of you they say: 'Sam'Alaika (death be upon you); so you should say; 'Wa 'Alaika (and upon you).'"