تلوار گلے میں حمائل کر نے کا بیان۔

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ وَأَشْجَعَ النَّاسِ وَلَقَدْ فَزِعَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ لَيْلَةً فَخَرَجُوا نَحْوَ الصَّوْتِ فَاسْتَقْبَلَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ اسْتَبْرَأَ الْخَبَرَ وَهُوَ عَلَی فَرَسٍ لِأَبِي طَلْحَةَ عُرْيٍ وَفِي عُنُقِهِ السَّيْفُ وَهُوَ يَقُولُ لَمْ تُرَاعُوا لَمْ تُرَاعُوا ثُمَّ قَالَ وَجَدْنَاهُ بَحْرًا أَوْ قَالَ إِنَّهُ لَبَحْرٌ-
سلیمان بن حرب، حماد بن زید، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ خوبصورت اور سب لوگوں سے زیادہ بہادر تھے ایک مرتبہ مدینہ والوں کو کچھ خوف ہوگیا اور ایک طرف سے کچھ آواز آرہی تھی تو لوگ اس آواز کی طرف گئے آنحضرت سب سے آگے تشریف لے گئے اور آپ نے اس واقعہ کی تحقیق کی آپ ابوطلحہ کے گھوڑے پر بغیر زین کے سوار تھے، اور گلے میں تلوار حمائل تھی اور آپ فرما رہے تھے کہ ڈرو مت کوئی خوف نہیں ہے اس کے بعد فرمایا، البتہ ہم نے اس گھوڑے کو دریا کی طرف سبک سیر دیکھا۔
Narrated Anas: The 'Prophet was the best and the bravest amongst the people. Once the people of Medina got terrified at night, so they went in the direction of the noise (that terrified them). The Prophet met them (on his way back) after he had found out the truth. He was riding an unsaddled horse belonging to Abu Talha and a sword was hanging by his neck, and he was saying, "Don't be afraid! Don't be afraid!" He further said, "I found it (i.e. the horse) very fast," or said, "This horse is very fast." (Qastala-ni)