تفسیر سورت ق

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُلْقَی فِي النَّارِ وَتَقُولُ هَلْ مِنْ مَزِيدٍ حَتَّی يَضَعَ قَدَمَهُ فَتَقُولُ قَطْ قَطْ-
عبداللہ بن ابی الاسود، حزمی، شعبہ، قتادہ، حضرت انس نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ لوگ جہنم میں ڈالے جائیں گے تو وہ کہے گی کیا اور بھی کچھ ہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس میں اپنا پاؤں رکھ دے گا تو وه کہے گی بس بس ۔
Narrated Anas: The Prophet said, "The people will be thrown into the (Hell) Fire and it will say: "Are there any more (to come)?' (50.30) till Allah puts His Foot over it and it will say, 'Qati! Qati! (Enough Enough!)'"
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو سُفْيَانَ الْحِمْيَرِيُّ سَعِيدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَفَعَهُ وَأَکْثَرُ مَا کَانَ يُوقِفُهُ أَبُو سُفْيَانَ يُقَالُ لِجَهَنَّمَ هَلْ امْتَلَأْتِ وَتَقُولُ هَلْ مِنْ مَزِيدٍ فَيَضَعُ الرَّبُّ تَبَارَکَ وَتَعَالَی قَدَمَهُ عَلَيْهَا فَتَقُولُ قَطْ قَطْ-
محمد بن موسی، قطان، ابوسفیان، حمیر ی، سعید بن یحیی بن مہدی، عوف، محمد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مرفوعا روایت کرتے ہیں اور ابوسفیان اسے اکثر موقوفا روایت کرتے تھے انہوں نے بیان کیا کہ جہنم سے کہا جائے گا کیا تو بھر گئی ہے؟ تو وہ کہے گی کیا کچھ اور بھی ہے؟ تو اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے پاؤں اس میں رکھ دے گا تو وہ کہے گی کہ بس بس۔
Narrated Abu Huraira: (that the Prophet said) "It will be said to the Hell, 'Are you filled?' It will say, 'Are there any more (to come)?' On that Allah will put His Foot on it, and it will say 'Qati! Qati! (Enough! Enough!)."
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَحَاجَّتْ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ فَقَالَتْ النَّارُ أُوثِرْتُ بِالْمُتَکَبِّرِينَ وَالْمُتَجَبِّرِينَ وَقَالَتْ الْجَنَّةُ مَا لِي لَا يَدْخُلُنِي إِلَّا ضُعَفَائُ النَّاسِ وَسَقَطُهُمْ قَالَ اللَّهُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی لِلْجَنَّةِ أَنْتِ رَحْمَتِي أَرْحَمُ بِکِ مَنْ أَشَائُ مِنْ عِبَادِي وَقَالَ لِلنَّارِ إِنَّمَا أَنْتِ عَذَابِي أُعَذِّبُ بِکِ مَنْ أَشَائُ مِنْ عِبَادِي وَلِکُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا مِلْؤُهَا فَأَمَّا النَّارُ فَلَا تَمْتَلِئُ حَتَّی يَضَعَ رِجْلَهُ فَتَقُولُ قَطْ قَطْ فَهُنَالِکَ تَمْتَلِئُ وَيُزْوَی بَعْضُهَا إِلَی بَعْضٍ وَلَا يَظْلِمُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ خَلْقِهِ أَحَدًا وَأَمَّا الْجَنَّةُ فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يُنْشِئُ لَهَا خَلْقًا-
عبداللہ بن محمد، عبدالرزاق، معمر، ہمام، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنت اور دوزخ آپس میں جھگڑا کریں گی دوزخ کہے گی کہ میں متکبر اور ظالم لوگوں کے لئے مخصوص کردی گئی ہوں اور جنت کہے گی کہ مجھ کو کیا ہوگیا ہے کہ مجھ میں صرف کمزور اور حقیر لوگ داخل ہوتے ہیں اللہ تعالیٰ فرمائے گا۔ کہ تو میری رحمت ہے میں تیرے ذریعہ سے اپنے بندوں میں سے جس کو چاہوں گا رحمت کروں گا اور جہنم سے فرمائے گا کہ تو عذاب ہے میں تیرے ذریعہ سے جن بندوں کو چاہوں گا عذاب دوں گا اور ان دونوں میں سے ہر ایک کے لئے بھرنے کی ایک حد مقرر ہے لیکن دوزخ نہیں بھرے گی یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اپنا پاؤں اس میں رکھ دے گا تو وہ کہے گی کہ بس بس اس وقت دوزخ بھر جائے گی اور ایک حصہ دوسرے حصہ سے مل کر سمٹ جائے گا اور اللہ بزرگ و برتر اپنی مخلوق میں سے کسی پر ظلم نہیں کرتا اور جنت کے لئے اللہ تعالیٰ ایک دوسری مخلوق پیدا کرے گا۔ (آیت) اور آفتاب کے طلوع اور غروب سے پہلے اپنے رب کی حمد کی تسبیح پڑھو۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Paradise and the Fire (Hell) argued, and the Fire (Hell) said, "I have been given the privilege of receiving the arrogant and the tyrants.' Paradise said, 'What is the matter with me? Why do only the weak and the humble among the people enter me?' On that, Allah said to Paradise. 'You are My Mercy which I bestow on whoever I wish of my servants.' Then Allah said to the (Hell) Fire, 'You are my (means of) punishment by which I punish whoever I wish of my slaves. And each of you will have its fill.' As for the Fire (Hell), it will not be filled till Allah puts His Foot over it whereupon it will say, 'Qati! Qati!' At that time it will be filled, and its different parts will come closer to each other; and Allah will not wrong any of His created beings. As regards Paradise, Allah will create a new creation to fill it with."
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا جُلُوسًا لَيْلَةً مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَظَرَ إِلَی الْقَمَرِ لَيْلَةَ أَرْبَعَ عَشْرَةَ فَقَالَ إِنَّکُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّکُمْ کَمَا تَرَوْنَ هَذَا لَا تُضَامُونَ فِي رُؤْيَتِهِ فَإِنْ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَی صَلَاةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا فَافْعَلُوا ثُمَّ قَرَأَ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوبِ-
اسحاق بن ابراہیم، جریر، اسماعیل، قیس بن ابی حازم، جریر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک رات بیٹھے ہوئے تھے آپ نے چاند کی طرف دیکھا وہ چودھویں کی رات تھی آپ نے فرمایا کہ عنقریب تم اپنے رب کو دیکھو گے جس طرح تم اس کو دیکھ رہے ہو اور اس کے متعلق تمہیں شبہ نہیں ہوتا اس لئے جہاں تک تم سے ہو سکے آفتاب کے طلوع اور غروب سے پہلے نماز نہ چھوڑو پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی (وَسَبِّ حْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوْبِ) 50۔ق : 39)
Narrated Jarir bin Abdullah: We were in the company of the Prophet on a fourteenth night (of the lunar month), and he looked at the (full) moon and said, "You will see your Lord as you see this moon, and you will have no trouble in looking at Him. So, whoever can, should not miss the offering of prayers before sunrise (Fajr prayer) and before sunset (Asr prayer)." Then the Prophet recited: 'And celebrate the praises of your Lord before the rising of the sun and before (its) setting.' (50.39)
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَمَرَهُ أَنْ يُسَبِّحَ فِي أَدْبَارِ الصَّلَوَاتِ کُلِّهَا يَعْنِي قَوْلَهُ وَإِدْبَارَ السُّجُودِ-
آدم، ورقاء، ابن ابی نجیح، مجاہد سے روایت کرتے ہیں کہ ابن عباس نے بیان کیا کہ آپ نے ان کو حکم دیا کہ تمام نمازوں کے بعد تسبیح پڑھیں اس سے مقصد ادبار السجود کا مطلب بیان کرنا تھا (سجدوں یعنی نمازوں کے بعد تسبیح پڑھو) ۔
Narrated Mujahid: Ibn Abbas said, "Allah ordered His Prophet to celebrate Allah's praises after all prayers." He refers to His Statement: 'After the prayers.' (50.40)