بڑھئی کا بیان۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ قَالَ أَتَی رِجَالٌ إِلَی سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ يَسْأَلُونَهُ عَنْ الْمِنْبَرِ فَقَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی فُلَانَةَ امْرَأَةٍ قَدْ سَمَّاهَا سَهْلٌ أَنْ مُرِي غُلَامَکِ النَّجَّارَ يَعْمَلُ لِي أَعْوَادًا أَجْلِسُ عَلَيْهِنَّ إِذَا کَلَّمْتُ النَّاسَ فَأَمَرَتْهُ يَعْمَلُهَا مِنْ طَرْفَائِ الْغَابَةِ ثُمَّ جَائَ بِهَا فَأَرْسَلَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَا فَأَمَرَ بِهَا فَوُضِعَتْ فَجَلَسَ عَلَيْهِ-
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز، ابوحازم سے روایت کرتے ہیں کہ کچھ لوگ سہل بن سعد کے پاس منبر کے متعلق دریافت کرنے گئے تو انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فلاں عورت کو جس کا نام سہل نے لیا تھا کہلا بھیجا کہ اپنے بڑھئی لڑکے کو حکم دو کہ چند لکڑیاں بنادے جس پر میں بیٹھوں جب لوگوں سے بات کرو، اس عورت نے اس لڑکے کو حکم دیا کہ غابہ کا جھاؤ کا منبر بنا دے چنانچہ وہ تیار کر کے لایا تو اس عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیج دیا آپ نے اس کا حکم دیا تو وہ رکھا گیا اور آپ اس پر بیٹھے۔
Narrated Abu Hazim: Some men came to Sahl bin Sad to ask him about the pulpit. He replied, "Allah's Apostle sent for a woman (Sahl named her) (this message): 'Order your slave carpenter to make pieces of wood (i.e. a pulpit) for me so that I may sit on it while addressing the people.' So, she ordered him to make it from the tamarisk of the forest. He brought it to her and she sent it to Allah's Apostle . Allah's Apostle ordered it to be placed in the mosque: so, it was put and he sat on it.
حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا أَجْعَلُ لَکَ شَيْئًا تَقْعُدُ عَلَيْهِ فَإِنَّ لِي غُلَامًا نَجَّارًا قَالَ إِنْ شِئْتِ قَالَ فَعَمِلَتْ لَهُ الْمِنْبَرَ فَلَمَّا کَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ قَعَدَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ الَّذِي صُنِعَ فَصَاحَتْ النَّخْلَةُ الَّتِي کَانَ يَخْطُبُ عِنْدَهَا حَتَّی کَادَتْ تَنْشَقُّ فَنَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی أَخَذَهَا فَضَمَّهَا إِلَيْهِ فَجَعَلَتْ تَئِنُّ أَنِينَ الصَّبِيِّ الَّذِي يُسَکَّتُ حَتَّی اسْتَقَرَّتْ قَالَ بَکَتْ عَلَی مَا کَانَتْ تَسْمَعُ مِنْ الذِّکْرِ-
خلاد بن یحیی ، عبدالواحد بن ایمن اپنے والد سے وہ جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک انصار عورت نے رسول اللہ سے عرض کیا یا رسول اللہ میں آپ کے لئے ایسی چیز نہ بنادوں جس پر آپ بیٹھیں، میرا ایک لڑکا بڑھئی ہے آپ نے فرمایا کہ اگر تیری خواہش ہے تو بنوا دے، آپ کے لئے منبر تیار کیا گیا جب جمعہ کا دن آیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس منبر پر بیٹھے جو بنایا گیا تھا کھجور کا وہ تنا چیخنے لگا جس پر آپ خطبہ دے رہے تھے یہاں تک کہ قریب تھا کہ پھٹ جائے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اترے اس کو پکڑا اور اپنے سینے سے چمٹا لیا وہ تنا اس چھوٹے بچے کی طرح رونے لگا جس کو چپ کرایا جاتا ہے یہاں تک کہ وہ ٹھہر گیا اور فرمایا کہ یہ لکڑی اس بنا پر روئی کہ اس کے پاس جو ذکر ہوتا تھا اس کو سنتی تھی۔
Narrated Jabir bin Abdullah: An Ansari woman said to Allah's Apostle, "O Allah's Apostle! Shall I make something for you to sit on, as I have a slave who is a carpenter?" He replied, "If you wish." So, she got a pulpit made for him. When it was Friday ________________________________________