بعض لوگ(نماز میں) امام کو سلام کرنے کے قائل نہیں، اور نماز کے سلام کو کافی سمجھتے ہیں

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ وَزَعَمَ أَنَّهُ عَقَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَقَلَ مَجَّةً مَجَّهَا مِنْ دَلْوٍ کَانَ فِي دَارِهِمْ قَالَ سَمِعْتُ عِتْبَانَ بْنَ مَالِکٍ الْأَنْصارِيَّ ثُمَّ أَحَدَ بَنِي سَالِمٍ قَالَ کُنْتُ أُصَلِّي لِقَوْمِي بَنِي سَالِمٍ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ إِنِّي أَنْکَرْتُ بَصَرِي وَإِنَّ السُّيُولَ تَحُولُ بَيْنِي وَبَيْنَ مَسْجِدِ قَوْمِي فَلَوَدِدْتُ أَنَّکَ جِئْتَ فَصَلَّيْتَ فِي بَيْتِي مَکَانًا حَتَّی أَتَّخِذَهُ مَسْجِدًا فَقَالَ أَفْعَلُ إِنْ شَائَ اللَّهُ فَغَدَا عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَکْرٍ مَعَهُ بَعْدَ مَا اشْتَدَّ النَّهَارُ فَاسْتَأْذَنَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَذِنْتُ لَهُ فَلَمْ يَجْلِسْ حَتَّی قَالَ أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ مِنْ بَيْتِکَ فَأَشَارَ إِلَيْهِ مِنْ الْمَکَانِ الَّذِي أَحَبَّ أَنْ يُصَلِّيَ فِيهِ فَقَامَ فَصَفَفْنَا خَلْفَهُ ثُمَّ سَلَّمَ وَسَلَّمْنَا حِينَ سَلَّمَ-
عبدان، عبداللہ ، معمر، زہری، محمود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ربیع روایت کرتے ہیں کہ مجھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یاد ہیں، اور میرے گھر میں میرے ڈول سے کلی کر کے میرے منہ پر پانی ڈالنا بھی مجھے یاد ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے عتبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک سے پھر جو بنی سالم کی امامت کرتا تھا، تو میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس یا اور میں نے کہا کہ میں اپنی بینائی کو کمزور پاتا ہوں، میرے اور میری قوم کی مسجد کے درمیان میں بہت سے پانی (کے مقامات) حائل ہوجاتے ہیں، تو میں چاہتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لاتے اور میرے گھر میں کسی مقام پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھ لیتے کہ اس کو میں مسجد بنا لیتا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں انشاء اللہ ایسا کروں گا، پس دوسرے دن، دن چڑھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تھے، پس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اجازت طلب کی اور میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اجازت دی، بیٹھنے سے پہلے ہی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم گھر کے کس مقام پر نماز پڑھوانا چاہتے ہو ہیں نماز پڑھ دوں، انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس مقام کی طرف شارہ کیا جہاں وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیلئے نماز پڑھنا پسند کرتے تھے، پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوگئے اور ہم لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے صف باندھی، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام پھیرا، ہم نے (بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ) سلام پھیرا۔
Narrated Mahmud bin Ar-Rabi': I remember Allah's Apostle and also the mouthful of water which he took from a bucket in our house and ejected (on me). I heard from ltban bin Malik Al-Ansari, who was one from Bani Salim, saying, "I used to lead my tribe of Bani Salim in prayer. Once I went to the Prophet and said to him, 'I have weak eye-sight and at times the rainwater flood intervenes between me and the mosque of my tribe and I wish that you would come to my house and pray at some place so that I could take that place as a place for praying (mosque). He said, "Allah willing, I shall do that." Next day Allah's Apostle along with Abu Bakr, came to my house after the sun had risen high and he asked permission to enter. I gave him permission, but he didn't sit till he said to me, "Where do you want me to pray in your house?" I pointed to a place in the house where I wanted him to pray. So he stood up for the prayer and we aligned behind him. He completed the prayer with Taslim and we did the same simultaneously."