بالوں میں جوڑ لگانے کا بیان

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ عَامَ حَجَّ وَهُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ وَهُوَ يَقُولُ وَتَنَاوَلَ قُصَّةً مِنْ شَعَرٍ کَانَتْ بِيَدِ حَرَسِيٍّ أَيْنَ عُلَمَاؤُکُمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَی عَنْ مِثْلِ هَذِهِ وَيَقُولُ إِنَّمَا هَلَکَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ حِينَ اتَّخَذَ هَذِهِ نِسَاؤُهُمْ وَقَالَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْوَاصِلَةَ وَالْمُسْتَوْصِلَةَ وَالْوَاشِمَةَ وَالْمُسْتَوْشِمَةَ-
اسماعیل، مالک، ابن شہاب، حمید بن عبدالرحمن بن عوف سے مروی ہے کہ انہوں نے معاویہ بن ابی سفیان کو حج کے سال منبر پر کہتے ہوئے سنا اور بالوں کا ایک کچھا اپنے سپاہی سے لے کر کہا کہ تمہارے علماء کہاں ہیں، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سے منع فرماتے ہوئے سنا ہے اور بنی اسرائیل ہلاک ہوگئے، جب کہ ان کی عورتوں نے اس کو اختیار کیا اور ابن ابی شیبہ نے بیان کیا کہ ہم سے یونس بن محمد نے بواسطہ فلیح، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث بیان کی کہ آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ان عورتوں پر لعنت کی جو بالوں میں پیوند لگائیں یالگوائیں اور ان پر جو گودوائیں یاخود گودیں۔
Narrated Humaid bin 'Abdur-Rahman bin 'Auf that in the year he performed Hajj. he heard Mu'awiya bin Abi Sufyan, who was on the pulpit and was taking a tuft of hair from one of his guards, saying, "Where are your religious learned men? I heard Allah's Apostle forbidding this (false hair) and saying, 'The children of Israel were destroyed when their women started using this.'" Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Allah has cursed the lady who artificially lengthens (her or someone else's) hair and the one who gets her hair lengthened and the One who tattoos (herself or someone else) and the one who gets herself tattooed"
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ بْنَ مُسْلِمِ بْنِ يَنَّاقٍ يُحَدِّثُ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ جَارِيَةً مِنْ الْأَنْصَارِ تَزَوَّجَتْ وَأَنَّهَا مَرِضَتْ فَتَمَعَّطَ شَعَرُهَا فَأَرَادُوا أَنْ يَصِلُوهَا فَسَأَلُوا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْوَاصِلَةَ وَالْمُسْتَوْصِلَةَ تَابَعَهُ ابْنُ إِسْحَاقَ عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ صَفِيَّةَ عَنْ عَائِشَةَ-
آدم، شعبہ، عمرو بن مرہ، حسن بن مسلم بن یناق، صفیہ بنت شیبہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ انصار کی ایک لڑکی نے شادی کی، وہ بیمار ہوئی اور اس کے سر کے بال جھڑگئے، لوگوں نے چاہا کہ اس کے بالوں کو جوڑ دیں، لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے بال جوڑنے والی اور جڑوانے والی دونوں پر لعنت کی ہے، اور ابن اسحاق نے ابان بن صالح سے انہوں نے حسن نے، حسن نے صفیہ سے، صفیہ نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس کے متابع حدیث روایت کی ہے۔
Narrated 'Aisha : An Ansari girl was married and she became sick and all her hair fell out intending to provide her with false hair. They asked the Prophet who said, "Allah has cursed the lady who artificially lengthens (her or someone else's) hair and also the one who gets her hair lengthened."
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَتْنِي أُمِّي عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ امْرَأَةً جَائَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنِّي أَنْکَحْتُ ابْنَتِي ثُمَّ أَصَابَهَا شَکْوَی فَتَمَرَّقَ رَأْسُهَا وَزَوْجُهَا يَسْتَحِثُّنِي بِهَا أَفَأَصِلُ رَأْسَهَا فَسَبَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَاصِلَةَ وَالْمُسْتَوْصِلَةَ-
احمد بن مقدام، فضل بن سلیمان، منصور بن عبدالرحمن اپنی والد سے، وہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت کرتی ہیں کہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اس نے عرض کیا کہ میں نے اپنی بیٹی کی شادی کردی، پھر اس کو بیماری لاحق ہوگئی، تو اس کے سر کے بال جھڑگئے اور اس کا شوہر اس کی طرف رغبت نہیں کرتا تو کیا میں اس کے بالوں میں جوڑ دوں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بال جوڑنے والی اور جڑوانے والی کو برا بھلا کہا۔
Narrated Asma: (the daughter of Abu' Bakr) A woman came to Allah's Apostle and said, "I married my daughter to someone, but she became sick and all her hair fell out, and (because of that) her husband does not like her. May I let her use false hair?" On that the Prophet cursed such a lady as artificially lengthening (her or someone else's) hair or got her hair lengthened artificially.
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ امْرَأَتِهِ فَاطِمَةَ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ قَالَتْ لَعَنَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَاصِلَةَ وَالْمُسْتَوْصِلَةَ-
آدم، شعبہ، ہشام بن عروہ اپنی بیوی فاطمہ سے وہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بال جوڑنے والی اور بال جڑ وانے والی پر لعنت کی ہے۔
Narrated Asma' (the daughter of Abu Bakr) Allah's Apostle has cursed such a lady as artificially lengthening (her or someone else's) hair or gets her hair lengthened.
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْوَاصِلَةَ وَالْمُسْتَوْصِلَةَ وَالْوَاشِمَةَ وَالْمُسْتَوْشِمَةَ وَقَالَ نَافِعٌ الْوَشْمُ فِي اللِّثَةِ-
محمد بن مقاتل، عبداللہ ، عبیداللہ ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بال جوڑنے والی اور جڑوانے والی اور گودھنا لگانے والی اور لگوانے والی پر لعنت کی ہے، نافع نے کہا وشم جبڑوں میں ہوتا ہے۔
Narrated Ibn Umar Allah's Apostle said, "Allah has cursed such a lady as lengthens (her or someone else's) hair artificially or gets it lengthened, and also a lady who tattoos (herself or someone else) or gets herself tattooed.
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ قَالَ قَدِمَ مُعَاوِيَةُ الْمَدِينَةَ آخِرَ قَدْمَةٍ قَدِمَهَا فَخَطَبَنَا فَأَخْرَجَ کُبَّةً مِنْ شَعَرٍ قَالَ مَا کُنْتُ أَرَی أَحَدًا يَفْعَلُ هَذَا غَيْرَ الْيَهُودِ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمَّاهُ الزُّورَ يَعْنِي الْوَاصِلَةَ فِي الشَّعَرِ-
آدم، شعبہ، عمرو بن مرہ، سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ حضرت امیر معاویہ جب آخری بار مدینہ میں آئے تو خطبہ دیا، بالوں کا یک گچھا نکالا اور کہا کہ میں نے سوائے یہود کے کسی کو یہ کام کرتے ہوئے نہیں دیکھا، بے شک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو بالوں میں پیوند لگانے جو زور (فریب) سے تعبیر کیا۔
Narrated Sa'id bin Al-Musaiyab: Mu'awiya came to Medina for the last time and delivered a sermon. He took out a tuft of hair and said, "I thought that none used to do this (i.e. use false hair) except Jews. The Prophet labelled such practice, (i.e. the use of false hair), as cheating.