بارش اور عذر کی بناء پر گھر میں نماز پڑھ لینے کی اجازت کا بیان

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ أَذَّنَ بِالصَّلَاةِ فِي لَيْلَةٍ ذَاتِ بَرْدٍ وَرِيحٍ ثُمَّ قَالَ أَلَا صَلُّوا فِي الرِّحَالِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَأْمُرُ الْمُؤَذِّنَ إِذَا کَانَتْ لَيْلَةٌ ذَاتُ بَرْدٍ وَمَطَرٍ يَقُولُ أَلَا صَلُّوا فِي الرِّحَالِ-
عبداللہ بن یوسف، مالک، نافع، روایت کرتے ہیں کہ ابن عمر سے ایک سرد اور ہوا دار شب میں نماز کی اذان دی جس میں یہ بھی کہہ دیا کہ لوگو! اپنے اپنے گھروں میں نماز پڑہو اس کے بعد کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم موذن کو حکم دیتے تھے جب رات سرد اور مینہ کی ہو تو کہہ دے الا صلو فی الرحال کہ لوگو! اپنے اپنے گھر میں نماز پڑھ لو۔ اسماعیل، مالک ابن شہاب محمود بن ربیع انصاری روایت کرتے ہیں کہ عتبان اپنی قوم کی امامت کیا کرتے تھے چونکہ وہ نابینا تھے انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی اندھیرا ہوتا ہے اور پانی بہتا ہوتا ہے اور میں اندھا آدمی ہوں اس وقت نہیں آسکتا تو یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ میرے گھر میں کسی جگہ نماز پڑھا دیجئے تاکہ میں اس کو مصلے بنالوں پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ہاں تشریف لائے اور فرمایا جہاں تم کہو نماز پڑھ دوں انہوں نے گھر کے ایک مقام کی طرف اشارہ کر دیا وہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی۔ معلوم ہوا کہ بارش میں جب راستہ خراب ہو جائے تو جماعت کا ترک کر دینا جائز ہے لوگ اپنے گھروں میں نماز پڑھ سکتے ہیں۔
Narrated Nafi': Once on a very cold and stormy night, Ibn 'Umar pronounced the Adhan for the prayer and then said, "Pray in your homes." He (Ibn 'Umar) added. "On very cold and rainy nights Allah's Apostle used to order the Mu'adhdhin to say, 'Pray in your homes.' "
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ عِتْبَانَ بْنَ مَالِکٍ کَانَ يَؤُمُّ قَوْمَهُ وَهُوَ أَعْمَی وَأَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا تَکُونُ الظُّلْمَةُ وَالسَّيْلُ وَأَنَا رَجُلٌ ضَرِيرُ الْبَصَرِ فَصَلِّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي بَيْتِي مَکَانًا أَتَّخِذُهُ مُصَلَّی فَجَائَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ فَأَشَارَ إِلَی مَکَانٍ مِنْ الْبَيْتِ فَصَلَّی فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
اسمعیل، مالک ابن شہاب، محمود بن ربیع انصاری، روایت کرتے ہیں کہ عتبان اپنی قوم کی امامت کیا کرتے تھے چونکہ وہ نابینا تھے انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی اندھیرا ہوتا ہے اور پانی بہتا ہوتا ہے اور میں اندھا آدمی ہوں اس وقت نہیں آسکتا تو یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ میرے گھر میں کسی جگہ نماز پڑھا دیجئے تاکہ میں اس کو مصلے بنالوں پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ہاں تشریف لائے اور فرمایا جہاں تم کہو نماز پڑھ دوں انہوں نے گھر کے ایک مقام کی طرف اشارہ کر دیا وہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی۔
Narrated Mahmuid bin Rabi' Al-Ansari: 'Itban bin Malik used to lead his people (tribe) in prayer and was a blind man, he said to Allah's Apostle, "O Allah's Apostle! At times it is dark and flood water is flowing (in the valley) and I am blind man, so please pray at a place in my house so that I can take it as a Musalla (praying place)." So Allah's Apostle went to his house and said, "Where do you like me to pray?" 'Itban pointed to a place in his house and Allah's Apostle, offered the prayer there.