ایک ہی کپڑا لپیٹنے کا بیان ( اس طرح کہ اس کی شرم گاہ پر کچھ نہ ہو)

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لِبْسَتَيْنِ أَنْ يَحْتَبِيَ الرَّجُلُ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ لَيْسَ عَلَی فَرْجِهِ مِنْهُ شَيْئٌ وَأَنْ يَشْتَمِلَ بِالثَّوْبِ الْوَاحِدِ لَيْسَ عَلَی أَحَدِ شِقَّيْهِ وَعَنْ الْمُلَامَسَةِ وَالْمُنَابَذَةِ-
اسماعیل، مالک، ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو قسم کے لباس سے منع فرمایا ہے (ایک) یہ کہ مرد ایک ہی کپڑے میں اس طرح گھوٹ مار کر بیٹھے کہ اس کی شرمگاہ پر اس میں سے کچھ بھی نہ ہو (دوسرے) یہ کہ ایک ہی کپڑا اس طرح لپیٹے کہ اس کے ایک پہلو پر کچھ بھی نہ ہو اور ملامسہ اور منابذہ سے منع فرمایا۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle forbade two types of dresses: (A) To sit in an Ihtiba' posture in one garment nothing of which covers his private parts. (B) to cover one side of his body with one garment and leave the other side bare The Prophet also forbade the Mulamasa and Munabadha.
حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ قَالَ أَخْبَرَنِي مَخْلَدٌ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ اشْتِمَالِ الصَّمَّائِ وَأَنْ يَحْتَبِيَ الرَّجُلُ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ لَيْسَ عَلَی فَرْجِهِ مِنْهُ شَيْئٌ-
محمد، مخلد، ابن جریج، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ ، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھوٹ مارنے سے منع فرمایا ہے اور یہ کہ کوئی شخص ایک کپڑا اس طرح پہنے کہ اس کی شرمگاہ پر اس کپڑے کا کوئی حصہ نہ ہو۔
Narrated Abu Said Al-Khudri: The Prophet forbade Ishtimal-as-Samma' and that a man should sit in an Ihtiba' posture in one garment, nothing of which covers his private parts.
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ سَعِيدِ بْنِ فُلَانٍ هُوَ عَمْرُو بْنُ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدٍ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثِيَابٍ فِيهَا خَمِيصَةٌ سَوْدَائُ صَغِيرَةٌ فَقَالَ مَنْ تَرَوْنَ أَنْ نَکْسُوَ هَذِهِ فَسَکَتَ الْقَوْمُ قَالَ ائْتُونِي بِأُمِّ خَالِدٍ فَأُتِيَ بِهَا تُحْمَلُ فَأَخَذَ الْخَمِيصَةَ بِيَدِهِ فَأَلْبَسَهَا وَقَالَ أَبْلِي وَأَخْلِقِي وَکَانَ فِيهَا عَلَمٌ أَخْضَرُ أَوْ أَصْفَرُ فَقَالَ يَا أُمَّ خَالِدٍ هَذَا سَنَاهْ وَسَنَاهْ بِالْحَبَشِيَّةِ-
ابونعیم، اسحاق بن سعید، سعید بن عمرو بن سعید بن عاص، ام خالد بنت خالد کہتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کپڑے لائے گئے، جس میں خمیصہ بھی تھی، آپ نے فرمایا کہ یہ کسے پہناؤ، لوگ خاموش رہے، تو آپ نے فرمایا کہ میرے پاس ام خالد کو بلا، چنانچہ وہ اٹھا کر لائی گئی، آپ نے خمیصہ ہاتھ میں لے کر اس کو پہنادی اور فرمایا کہ خدا کرے اس کپڑے کو پرانا ہونے اور پھٹنے تک استعمال کرے (پورے طور پر اس سے کام لے) اور اس میں سبز یا زرد رنگ کے نقش ونگار تھے، آپ نے فرمایا اے ام خالد! ھذاہ سناہ، سناہ حبشی زبان میں حسن کو کہتے ہیں، (مطلب یہ کہ اے ام خالد! یہ کس قدر حسین معلوم ہوتی ہے) ۔
Narrated Um Khalid bint Khalid: The Prophet was given some clothes including a black Khamisa. The Prophet said, "To whom shall we give this to wear?" The people kept silent whereupon the Prophet said, "Fetch Um Khalid for me." I (Um Khalid) was brought carried (as I was small girl at that time). The Prophet took the Khamisa in his hands and made me wear it and said, "May you live so long that your dress will wear out and you will mend it many times." On the Khamisa there were some green or pale designs (The Prophet saw these designs) and said, "O Um Khalid! This is Sanah." (Sanah in a Ethiopian word meaning beautiful).
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا وَلَدَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ قَالَتْ لِي يَا أَنَسُ انْظُرْ هَذَا الْغُلَامَ فَلَا يُصِيبَنَّ شَيْئًا حَتَّی تَغْدُوَ بِهِ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَنِّکُهُ فَغَدَوْتُ بِهِ فَإِذَا هُوَ فِي حَائِطٍ وَعَلَيْهِ خَمِيصَةٌ حُرَيْثِيَّةٌ وَهُوَ يَسِمُ الظَّهْرَ الَّذِي قَدِمَ عَلَيْهِ فِي الْفَتْحِ-
محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، ابن عون، محمد، حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب ام سلیم کے بچہ پیدا ہوا تو مجھ سے کہا کہ اے انس! اس بچے کی نگرانی کرو، اسے کھانے کی کوئی چیز نہ ملے، یہاں تک کہ اس کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے جاؤ تاکہ آپ اس کی تحنیک فرمادیں، میں اس لڑکے کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گیا تو دیکھا کہ آپ باغ میں تھے، حریثیہ کملی پہنے ہوئے تھے اور اس سواری کی پیٹھ پر نشان لگا رہے تھے جس پر آپ فتح (مکہ) میں مکہ تشریف لے گئے تھے۔
Narrated Anas: When Um Sulaim gave birth to a child. she said to me, "O Anas! Watch this boy carefully and do not give him anything to eat or drink until you have taken him to the Prophet tomorrow morning for the Tahnik." So the next morning I took the child to the Prophet who was sitting in a garden and was wearing a Huraithiya Khamisa and was branding the she-camel on which he had come during the Conquest of Mecca.