اگر کوئی شخص کسی کو کسی کی اجازت دے تو جائز ہے ۔

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ جَبَلَةَ کُنَّا بِالْمَدِينَةِ فِي بَعْضِ أَهْلِ الْعِرَاقِ فَأَصَابَنَا سَنَةٌ فَکَانَ ابْنُ الزُّبَيْرِ يَرْزُقُنَا التَّمْرَ فَکَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَمُرُّ بِنَا فَيَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْإِقْرَانِ إِلَّا أَنْ يَسْتَأْذِنَ الرَّجُلُ مِنْکُمْ أَخَاهُ-
حفص بن عمر، شعبہ، جبلہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم مدینہ میں بعض عراق والوں کیساتھ تھے ہم لوگ قحط سے دوچار ہوئے تو ابن زبیر ہم لوگوں کو کھجور کھلاتے تھے، ابن عمر ہمارے پاس سے گزرتے تو کہتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اقران (یعنی دو کھجوریں ملا کر کھانے) سے منع فرمایا، مگر یہ کہ تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کو اس کی اجازت دے۔
Narrated Jabala: "We were in Medina with some of the Iraqi people, and we were struck with famine and Ibn Az-Zubair used to give us dates. Ibn 'Umar used to pass by and say, "The Prophet forbade us to eat two dates at a time, unless one takes the permission of one's companions."
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ أَبُو شُعَيْبٍ کَانَ لَهُ غُلَامٌ لَحَّامٌ فَقَالَ لَهُ أَبُو شُعَيْبٍ اصْنَعْ لِي طَعَامَ خَمْسَةٍ لَعَلِّي أَدْعُو النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَامِسَ خَمْسَةٍ وَأَبْصَرَ فِي وَجْهِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجُوعَ فَدَعَاهُ فَتَبِعَهُمْ رَجُلٌ لَمْ يُدْعَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَذَا قَدْ اتَّبَعَنَا أَتَأْذَنُ لَهُ قَالَ نَعَمْ-
ابو النعمان، ابوعوانہ، اعمش، ابووائل، ابومسعود سے روایت کرتے ہیں کہ ایک انصاری کے پاس جس کا نام ابوشعیب تھا ایک گوشت بیچنے والا غلام تھا اس غلام سے ابوشعیب نے کہا کہ میرے لیے پانچ آدمیوں کا کھانا تیار کرو تاکہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوت کروں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سمیت پانچ آدمی ہوں گے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرے پر بھوک کا نشان دیکھا تھا چنانچہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بلایا لیکن ان لوگوں کے ساتھ ایک آدمی اور بھی ہولیا جسے دعوت نہیں دی تھی، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ آدمی میرے پیچھے چلا آیا ہے کیا تم اس کی اجازت دیتے ہو؟ انہوں نے کہا ہاں۔
Narrated Abu Mas'ud: There was an Ansari man called Abu Shu'aib who had a slave butcher. Abu Shu'aib said to him, "Prepare a meal sufficient for five persons so that I might invite the Prophet besides other four persons." Abu Shu'aib had seen the signs of hunger on the face of the Prophet and so he invited him. Another man who was not invited, followed the Prophet. The Prophet said to Abu Shu'aib, "This man has followed us. Do you allow him to share the meal?" Abu Shu'aib said, "Yes."