ان چیزوں کی تجارت کا بیان جن کا پہننا مردوں اور عورتوں کے لئے مکروہ ہے ۔

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ حَفْصٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَرْسَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِحُلَّةِ حَرِيرٍ أَوْ سِيَرَائَ فَرَآهَا عَلَيْهِ فَقَالَ إِنِّي لَمْ أُرْسِلْ بِهَا إِلَيْکَ لِتَلْبَسَهَا إِنَّمَا يَلْبَسُهَا مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ إِنَّمَا بَعَثْتُ إِلَيْکَ لِتَسْتَمْتِعَ بِهَا يَعْنِي تَبِيعَهَا-
آدم، شعبہ، ابوبکر بن حفص، سالم بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو ایک ریشمی جوڑا بھیجا آپ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو پہنتے ہوئے دیکھا تو آپ نے فرمایا کہ میں نے تمہیں پہننے کے لئے نہیں بھیجا تھا، اس کو وہی شخص پہنتا ہے، جس کا (آخرت میں) کوئی حصہ نہیں، میں نے صرف اس لئے بھیجا تھا کہ اس کو بیچ کر فائدہ اٹھاؤ۔
Narrated 'Abdullah bin Umar: Once the Prophet sent to 'Umar a silken two-piece garment, and when he saw 'Umar wearing it, he said to him, "I have not sent it to you to wear. It is worn by him who has no share in the Hereafter, and I have sent it to you so that you could benefit by it (i.e. sell it)." ________________________________________
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا اشْتَرَتْ نُمْرُقَةً فِيهَا تَصَاوِيرُ فَلَمَّا رَآهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ عَلَی الْبَابِ فَلَمْ يَدْخُلْهُ فَعَرَفْتُ فِي وَجْهِهِ الْکَرَاهِيَةَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتُوبُ إِلَی اللَّهِ وَإِلَی رَسُولِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَاذَا أَذْنَبْتُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بَالُ هَذِهِ النُّمْرُقَةِ قُلْتُ اشْتَرَيْتُهَا لَکَ لِتَقْعُدَ عَلَيْهَا وَتَوَسَّدَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُعَذَّبُونَ فَيُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ وَقَالَ إِنَّ الْبَيْتَ الَّذِي فِيهِ الصُّوَرُ لَا تَدْخُلُهُ الْمَلَائِکَةُ-
عبداللہ بن یوسف، مالک، نافع، قاسم بن محمد، حضرت ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ انہوں نے ایک تکیہ خریدا جس پر تصویریں تھیں جب رسول اللہ نے اس کو دیکھا تو دروازے پر کھڑے ہو گئے اندر نہیں گئے میں نے آپ کے چہرے پر ناگواری کے اثرات پائے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میں اللہ اور اس کے رسول کی خدمت میں توبہ کرتی ہوں میں نے کون سا قصور کیا ہے؟ رسول اللہ نے فرمایا یہ تکیہ کیسا ہے میں نے عرض کیا کہ میں نے اس کو خریدا ہے تاکہ آپ اس پر بیٹھیں اور تکیہ لگائیں رسول اللہ نے فرمایا کہ ان تصویروں کے بناے والے قیامت کے دن عذاب میں مبتلا کئے جائیں گے اور ان سے کہا جائے گا کہ جو تم نے بنایا ہے اس میں جان ڈالو اور فرمایا کہ جس گھر میں تصویریں ہوتی ہیں وہاں فرشتے داخل نہیں ہوتے۔
Narrated Aisha: (mother of the faithful believers) I bought a cushion with pictures on it. When Allah's Apostle saw it, he kept standing at the door and did not enter the house. I noticed the sign of disgust on his face, so I said, "O Allah's Apostle! I repent to Allah and H is Apostle . (Please let me know) what sin I have done." Allah's Apostle said, "What about this cushion?" I replied, "I bought it for you to sit and recline on." Allah's Apostle said, "The painters (i.e. owners) of these pictures will be punished on the Day of Resurrection. It will be said to them, 'Put life in what you have created (i.e. painted).' " The Prophet added, "The angels do not enter a house where there are pictures."