امام کا لوگوں پر حسب استطاعت احکام واجب کرنے کا بیان

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَقَدْ أَتَانِي الْيَوْمَ رَجُلٌ فَسَأَلَنِي عَنْ أَمْرٍ مَا دَرَيْتُ مَا أَرُدُّ عَلَيْهِ فَقَالَ أَرَأَيْتَ رَجُلًا مُؤْدِيًا نَشِيطًا يَخْرُجُ مَعَ أُمَرَائِنَا فِي الْمَغَازِي فَيَعْزِمُ عَلَيْنَا فِي أَشْيَائَ لَا نُحْصِيهَا فَقُلْتُ لَهُ وَاللَّهِ مَا أَدْرِي مَا أَقُولُ لَکَ إِلَّا أَنَّا کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَسَی أَنْ لَا يَعْزِمَ عَلَيْنَا فِي أَمْرٍ إِلَّا مَرَّةً حَتَّی نَفْعَلَهُ وَإِنَّ أَحَدَکُمْ لَنْ يَزَالَ بِخَيْرٍ مَا اتَّقَی اللَّهَ وَإِذَا شَکَّ فِي نَفْسِهِ شَيْئٌ سَأَلَ رَجُلًا فَشَفَاهُ مِنْهُ وَأَوْشَکَ أَنْ لَا تَجِدُوهُ وَالَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ مَا أَذْکُرُ مَا غَبَرَ مِنْ الدُّنْيَا إِلَّا کَالثَّغْبِ شُرِبَ صَفْوُهُ وَبَقِيَ کَدَرُهُ-
عثمان جریر منصور ابووائل سے روایت کرتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود نے مجھ سے ایک دن کہا کہ آج میرے پاس ایک آدمی نے آکر مسئلہ پوچھا جس کا جواب میں نہ دے سکا اس نے کہا ہم اس شخص کے بارے میں کیا رویہ اختیار کریں جو ہتھیاروں سے لیس اور بالکل تندرست ہے وہ ہمارے رئیسوں کی معیت میں جہاد بھی کرتا ہے لیکن وہ ایسے احکام دیتا ہے جن کی ہم تعمیل نہیں کر سکتے ہیں میں نے اس کو جواب دیا بخدا میری سمجھ میں کچھ نہیں آتا کہ میں تمہیں کیا جواب دوں البتہ یہ سن لو کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے تو آپ ہمیں ہر کام کا ایک دفعہ حکم دیتے اور اس کام کو ہم کرلیا کرتے اور بلا شک تم میں سے ہر شخص اس وقت تک اچھا رہے گا جب تک اللہ تعالیٰ سے ڈرتا رہے گا اور جب کسی کے دل میں کوئی شبہ پیدا ہو تو اسکو چاہئے کہ وہ دوسرے آدمی سے دریافت کرلے جو اس کی تسلی کردے اور تم عنقریب ایسی اچھی صفات کے آدمیوں کو پاؤ گے اور قسم ہے اس معبود واحد کی جتنی دنیا گزر چکی ہے اس کی بابت میں کہتا ہوں کہ وہ ایک حوض کی طرح ہے جس کا صاف و شفاف پانی تو پی لیا گیا ہے اور اس کی گار باقی رہ گئی ہے۔
Narrated Abdullah: Today a man came to me and asked me a question which I did not know how to answer. He said, "Tell me, if a wealthy active man, well-equipped with arms, goes out on military expeditions with our chiefs, and orders us to do such things as we cannot do (should we obey him?)" I replied, "By Allah, I do not know what to reply you, except that we, were in the company of the Prophet and he used to order us to do a thing once only till we finished it. And no doubt, everyone among you will remain in a good state as long as he obeys Allah. If one is in doubt as to the legality of something, he should ask somebody who would satisfy him, but soon will come a time when you will not find such a man. By Him, except Whom none has the right to be worshipped. I see that the example of what has passed of this life (to what remains thereof) is like a pond whose fresh water has been used up and nothing remains but muddy water."