امام کا حکم سننے اور اطاعت کرنے کا بیان جب تک کہ گناہ کا کام نہ ہو

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْمَعُوا وَأَطِيعُوا وَإِنْ اسْتُعْمِلَ عَلَيْکُمْ عَبْدٌ حَبَشِيٌّ کَأَنَّ رَأْسَهُ زَبِيبَةٌ-
مسدد، یحیی، شعبہ، ابوالتیاح، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ سنو اور اطاعت کرو اگرچہ تم پر حبشی غلام حاکم ہی کیوں نہ ہو جس کا سر کشمش کی طرح (یعنی چھوٹا سا) ہو۔
Narrated Anas bin Malik: Allah's Apostle said, "You should listen to and obey, your ruler even if he was an Ethiopian (black) slave whose head looks like a raisin."
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ الْجَعْدِ عَنْ أَبِي رَجَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ يَرْوِيهِ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ رَأَی مِنْ أَمِيرِهِ شَيْئًا فَکَرِهَهُ فَلْيَصْبِرْ فَإِنَّهُ لَيْسَ أَحَدٌ يُفَارِقُ الْجَمَاعَةَ شِبْرًا فَيَمُوتُ إِلَّا مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً-
سلیمان بن حرب، حماد، جعد، ابورجاء، حضرت ابن عباس سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس نے امیر سے کوئی ایسی چیز دیکھی جو اس کو ناپسند ہو تو اس کو چاہیے کہ صبر کرے اس لئے کہ جو شخص جماعت سے ایک بالشت جدا ہوتا ہے اور مرجاتا ہے تو وہ جاہلیت کی موت مرا۔
Narrated Ibn 'Abbas: The Prophet said, "If somebody sees his Muslim ruler doing something he disapproves of, he should be patient, for whoever becomes separate from the Muslim group even for a span and then dies, he will die as those who died in the Pre-lslamic period of ignorance (as rebellious sinners). (See Hadith No. 176 and 177)
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ السَّمْعُ وَالطَّاعَةُ عَلَی الْمَرْئِ الْمُسْلِمِ فِيمَا أَحَبَّ وَکَرِهَ مَا لَمْ يُؤْمَرْ بِمَعْصِيَةٍ فَإِذَا أُمِرَ بِمَعْصِيَةٍ فَلَا سَمْعَ وَلَا طَاعَةَ-
مسدد، یحیی بن سعید، عبیداللہ ، نافع، حضرت عبداللہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ مسلمان آدمی پر (امیر کی اطاعت) ان چیزوں میں جو ناپسند ہوں یا پسند ہوں واجب ہے جب تک کہ گناہ کا حکم نہ دے، جب گناہ کی بات کا حکم دیا جائے تو نہ سننا ہے اور نہ ہی اطاعت کرنا ہے۔
Narrated 'Abdullah: The Prophet said, "A Muslim has to listen to and obey (the order of his ruler) whether he likes it or not, as long as his orders involve not one in disobedience (to Allah), but if an act of disobedience (to Allah) is imposed one should not listen to it or obey it. (See Hadith No. 203, Vol. 4)
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ وَأَمَرَهُمْ أَنْ يُطِيعُوهُ فَغَضِبَ عَلَيْهِمْ وَقَالَ أَلَيْسَ قَدْ أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُطِيعُونِي قَالُوا بَلَی قَالَ قَدْ عَزَمْتُ عَلَيْکُمْ لَمَا جَمَعْتُمْ حَطَبًا وَأَوْقَدْتُمْ نَارًا ثُمَّ دَخَلْتُمْ فِيهَا فَجَمَعُوا حَطَبًا فَأَوْقَدُوا نَارًا فَلَمَّا هَمُّوا بِالدُّخُولِ فَقَامَ يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَی بَعْضٍ قَالَ بَعْضُهُمْ إِنَّمَا تَبِعْنَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِرَارًا مِنْ النَّارِ أَفَنَدْخُلُهَا فَبَيْنَمَا هُمْ کَذَلِکَ إِذْ خَمَدَتْ النَّارُ وَسَکَنَ غَضَبُهُ فَذُکِرَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَوْ دَخَلُوهَا مَا خَرَجُوا مِنْهَا أَبَدًا إِنَّمَا الطَّاعَةُ فِي الْمَعْرُوفِ-
عمر بن حفص بن غیاث، اعمش، سعد بن ابی عبیدہ، ابوعبد الرحمن، حضرت علی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا اور انصار میں سے ایک شخص کو اس کا سردار بنایا اور ان لوگوں کو حکم دیا کہ اس کی اطاعت کریں وہ سردار ان لوگوں پر کسی بات سے غصے ہوا اور کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمہیں حکم نہیں دیا کہ میری اطاعت کرو لوگوں نے کہا کہ ہاں انہوں نے کہا کہ میں تم کو حکم دیتا ہوں کہ لکڑیاں جمع کرو اور آگ سلگاؤ پھر اس میں داخل ہوجاؤ چنانچہ انہوں نے لکڑیاں جمع کیں اور آگ سلگائی جب اس میں داخل ہونے کا ارادہ کیا تو ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے کسی نے کہا کہ رسول اللہ کی اتباع آگ سے بچنے کی ہے تو کیا ہم پھر اس میں داخل ہوجائیں وہ لوگ اس گفتگو کی حالت میں تھے کہ آگ بجھ گئی اور ان کا غصہ ٹھنڈا ہوگیا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ واقعہ بیان کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ اگر یہ لوگ اس میں داخل ہوجاتے تو اس سے کبھی نہ نکلتے اس لئے کہ اطاعت صرف اچھی باتوں میں ہے،
Narrated 'Ali: The Prophet sent an army unit (for some campaign) and appointed a man from the Ansar as its commander and ordered them (the soldiers) to obey him. (During the campaign) he became angry with them and said, "Didn't the Prophet order you to obey me?" They said, "Yes." He said, "I order you to collect wood and make a fire and then throw yourselves into it." So they collected wood and made a fire, but when they were about to throw themselves into, it they started looking at each other, and some of them said, "We followed the Prophet to escape from the fire. How should we enter it now?" So while they were in that state, the fire extinguished and their commander's anger abated. The event was mentioned to the Prophet and he said, "If they had entered it (the fire) they would never have come out of it, for obedience is required only in what is good." (See Hadith No. 629. Vol. 5)