امام لوگوں کی طرف منہ کرلے جب سلام پھیرلے

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَائٍ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّی صَلَاةً أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ-
موسی بن اسماعیل، جریربن حازم، ابورجاء، سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھ چکتے تو اپنا منہ ہماری طرف کرلیتے تھے۔
Narrated Samura bin Jundab: The Prophet used to face us on completion of the prayer.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ کَيْسَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّهُ قَالَ صَلَّی لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الصُّبْحِ بِالْحُدَيْبِيَةِ عَلَی إِثْرِ سَمَائٍ کَانَتْ مِنْ اللَّيْلَةِ فَلَمَّا انْصَرَفَ أَقْبَلَ عَلَی النَّاسِ فَقَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَاذَا قَالَ رَبُّکُمْ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ أَصْبَحَ مِنْ عِبَادِي مُؤْمِنٌ بِي وَکَافِرٌ فَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِفَضْلِ اللَّهِ وَرَحْمَتِهِ فَذَلِکَ مُؤْمِنٌ بِي وَکَافِرٌ بِالْکَوْکَبِ وَأَمَّا مَنْ قَالَ بِنَوْئِ کَذَا وَکَذَا فَذَلِکَ کَافِرٌ بِي وَمُؤْمِنٌ بِالْکَوْکَبِ-
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، صالح بن کیسان، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود، زید بن خالد جہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیبیہ میں بارش کے بعد جو شب میں ہوئی تھی، صبح کی نماز پڑھائی، جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (نماز سے) فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف اپنا منہ کرکے فرمایا کہ تم جانتے ہو کہ تمہارے پروردگار عز وجل نے کیا فرمایا؟ وہ بولے اللہ اور اس کا رسول زیادہ جانتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس نے یہ ارشاد فرمایا ہے کہ میرے بندوں میں کچھ لوگ مومن بنے اور کچھ کافر، تو جنہوں نے کہا کہ ہم پر اللہ کے فضل اور اس کی رحمت سے بارش ہوئی، تو ایسے لوگ مومن بنے، ستاروں (وغیرہ) کے منکر ہوئے () لیکن جنہوں نے کہا کہ ہم پر فلاں ستارے کے سبب سے بارش ہوئی وہ میرے منکربنے ستارے پر ایمان رکھا۔
Narrated Zaid bin Khalid Al-Juhani: The Prophet led us in the Fajr prayer at Hudaibiya after a rainy night. On completion of the prayer, he faced the people and said, "Do you know what your Lord has said (revealed)?" The people replied, "Allah and His Apostle know better." He said, "Allah has said, 'In this morning some of my slaves remained as true believers and some became non-believers; whoever said that the rain was due to the Blessings and the Mercy of Allah had belief in Me and he disbelieves in the stars, and whoever said that it rained because of a particular star had no belief in Me but believes in that star.' "
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ سَمِعَ يَزِيدَ بْنَ هَارُونَ قَالَ أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ أَخَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَاةَ ذَاتَ لَيْلَةٍ إِلَی شَطْرِ اللَّيْلِ ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا فَلَمَّا صَلَّی أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَقَالَ إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا وَرَقَدُوا وَإِنَّکُمْ لَنْ تَزَالُوا فِي صَلَاةٍ مَا انْتَظَرْتُمْ الصَّلَاةَ-
عبداللہ بن منیر، یزید بن ہارون، حمید، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک شب رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (عشاء کی) نماز میں نصف شب تک تاخیر کردی، اس کے بعد تشریف لائے پھر جب نماز پڑھ چکے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہماری طرف منہ کرلیا، اور فرمایا کہ لوگو نماز پڑھ کر سو رہے، اور تم برابر نماز میں رہے جب تک کہ تم نے نماز کا انتظار کیا۔
Narrated Anas bin Malik: Once the Prophet delayed the 'Isha' prayer until midnight and then came to us. Having prayed he faced us and said, "The people had prayed and slept but you were in the prayer as long as you were waiting for it."