اللہ کا قول ہمارے بھیجے ہوئے بندوں کے متعلق ہمارا حکم پہلے ہوچکا ہے۔

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَمَّا قَضَی اللَّهُ الْخَلْقَ کَتَبَ عِنْدَهُ فَوْقَ عَرْشِهِ إِنَّ رَحْمَتِي سَبَقَتْ غَضَبِي-
اسماعیل، مالک، ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا کیا تو اپنے پاس عرش کے اوپر لکھا کہ میری رحمت، میرے غضب پر غالب آ گئی ہے۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "When Allah created the creations, He wrote with Him on His Throne: 'My Mercy has preceded My Anger."
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ وَهْبٍ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ الصَّادِقُ الْمَصْدُوقُ أَنَّ خَلْقَ أَحَدِکُمْ يُجْمَعُ فِي بَطْنِ أُمِّهِ أَرْبَعِينَ يَوْمًا أَوْ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً ثُمَّ يَکُونُ عَلَقَةً مِثْلَهُ ثُمَّ يَکُونُ مُضْغَةً مِثْلَهُ ثُمَّ يُبْعَثُ إِلَيْهِ الْمَلَکُ فَيُؤْذَنُ بِأَرْبَعِ کَلِمَاتٍ فَيَکْتُبُ رِزْقَهُ وَأَجَلَهُ وَعَمَلَهُ وَشَقِيٌّ أَمْ سَعِيدٌ ثُمَّ يَنْفُخُ فِيهِ الرُّوحَ فَإِنَّ أَحَدَکُمْ لَيَعْمَلُ بِعَمَلِ أَهْلِ الْجَنَّةِ حَتَّی لَا يَکُونُ بَيْنَهَا وَبَيْنَهُ إِلَّا ذِرَاعٌ فَيَسْبِقُ عَلَيْهِ الْکِتَابُ فَيَعْمَلُ بِعَمَلِ أَهْلِ النَّارِ فَيَدْخُلُ النَّارَ وَإِنَّ أَحَدَکُمْ لَيَعْمَلُ بِعَمَلِ أَهْلِ النَّارِ حَتَّی مَا يَکُونُ بَيْنَهَا وَبَيْنَهُ إِلَّا ذِرَاعٌ فَيَسْبِقُ عَلَيْهِ الْکِتَابُ فَيَعْمَلُ عَمَلَ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَيَدْخُلُهَا-
آدم، شعبہ، اعمش، زید بن وہب، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو صادق و مصدوق ہیں، فرمایا کہ تم میں ہر ایک کا نطفہ اس کی ماں کے پیٹ میں چالیس دن اور چالیس رات جمع رہتا ہے پھر اسی طرح خون بستہ ہو جاتا ہے پھر اسی طرح خون کا لوتھڑا ہو جاتا ہے، پھر اس کے پاس فرشتہ بھیجا جاتا ہے جس کو چار باتوں کا حکم دیا جاتا ہے چنانچہ وہ اس کی روزی، اس کی عمر، اس کا عمل اور اس کا بد بخت یا نیک بخت ہونا لکھتا ہے، پھر اس میں روح پھونکتا ہے، پس تم میں سے ایک جنتیوں کے سے عمل کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ اس کے درمیان اور جنت کے درمیان صرف ایک گز کا فاصلہ رہ جاتا ہے، اس پر تقدیر کا لکھا غالب آتا ہے، چنانچہ وہ دوزخیوں کے سے عمل کرتا ہے اور دوزخ میں داخل ہوتا ہے، اور تم میں سے ایک شخص دوزخیوں کے عمل کرتا ہے یہاں تک کہ اس کے اور دوزخ کے درمیان ایک گز کا فاصلہ رہ جاتا ہے، تو نوشۃ تقدیر غالب آتا ہے وہ جنتیوں کے عمل کرتا ہے اور جنت میں داخل ہوتا ہے۔
Narrated 'Abdullah bin Mas'ud: Allah's Apostle the true and truly inspired, narrated to us, "The creation of everyone of you starts with the process of collecting the material for his body within forty days and forty nights in the womb of his mother. Then he becomes a clot of thick blood for a similar period (40 days) and then he becomes like a piece of flesh for a similar period. Then an angel is sent to him (by Allah) and the angel is allowed (ordered) to write four things; his livelihood, his (date of) death, his deeds, and whether he will be a wretched one or a blessed one (in the Hereafter) and then the soul is breathed into him. So one of you may do (good) deeds characteristic of the people of Paradise so much that there is nothing except a cubit between him and Paradise but then what has been written for him decides his behavior and he starts doing (evil) deeds characteristic of the people of Hell (Fire) and (ultimately) enters Hell (Fire); and one of you may do (evil) deeds characteristic of the people of Hell (Fire) so much so that there is nothing except a cubit between him and Hell (Fire), then what has been written for him decides his behavior and he starts doing (good) deeds characteristic of the people of Paradise and ultimately) enters Paradise." (See Hadith No. 430, Vol. 4)
حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ ذَرٍّ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَا جِبْرِيلُ مَا يَمْنَعُکَ أَنْ تَزُورَنَا أَکْثَرَ مِمَّا تَزُورُنَا فَنَزَلَتْ وَمَا نَتَنَزَّلُ إِلَّا بِأَمْرِ رَبِّکَ لَهُ مَا بَيْنَ أَيْدِينَا وَمَا خَلْفَنَا إِلَی آخِرِ الْآيَةِ قَالَ کَانَ هَذَا الْجَوَابَ لِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
خلاد بن یحیی، عمر بن ذر، ذر، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ آنحضرت نے فرمایا کہ اے جبریل علیہ السلام! تمہیں کون سی چیز اس بات سے روکتی ہے کہ تم ہمارے پاس اس سے زیادہ آؤ جتنا تم آیا کرتے ہو، تو یہ آیت نازل ہوئی کہ ہم صرف تمہارے رب کے حکم سے اترتے ہیں جو ہمارے سامنے اور ہمارے پیچھے ہے اسی کیلئے ہے یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سوال کا جواب تھا۔
Narrated Ibn 'Abbas: The Prophet said, "O Gabriel, what prevents you. from visiting us more often than you do?" Then this Verse was revealed:--'And we angels descend not but by Command of your Lord. To Him belongs what is before us and what is behind us..' (19.64) So this was the answer to Muhammad.
حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنْتُ أَمْشِي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَرْثٍ بِالْمَدِينَةِ وَهُوَ مُتَّکِئٌ عَلَی عَسِيبٍ فَمَرَّ بِقَوْمٍ مِنْ الْيَهُودِ فَقَالَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ سَلُوهُ عَنْ الرُّوحِ وَقَالَ بَعْضُهُمْ لَا تَسْأَلُوهُ عَنْ الرُّوحِ فَسَأَلُوهُ فَقَامَ مُتَوَکِّئًا عَلَی الْعَسِيبِ وَأَنَا خَلْفَهُ فَظَنَنْتُ أَنَّهُ يُوحَی إِلَيْهِ فَقَالَ وَيَسْأَلُونَکَ عَنْ الرُّوحِ قُلْ الرُّوحُ مِنْ أَمْرِ رَبِّي وَمَا أُوتِيتُمْ مِنْ الْعِلْمِ إِلَّا قَلِيلًا فَقَالَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ قَدْ قُلْنَا لَکُمْ لَا تَسْأَلُوهُ-
یحیی، وکیع، اعمش، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مدینہ کے ایک کھیت میں چل رہا تھا اور آپ کھجور کی ایک لکڑی کے سہارے چل رہے تھے کہ یہود کی ایک جماعت کے پاس سے گزرے تو ایک دوسرے سے کہنے لگے کہ ان سے روح کے متعلق پوچھو اور کسی نے کہا کہ مت پوچھو، لیکن انہوں نے پوچھ ہی لیا آپ لکڑی پر سہارا لے کر کھڑے ہو گئے اور میں آپ کے پیچھے تھا، میں نے خیال کیا کہ آپ پر وحی اتر رہی ہے، آپ نے فرمایا (وَيَسْأَلُونَکَ عَنْ الرُّوحِ) اور لوگ آپ سے روح کے متعلق سوال کرتے ہیں، آپ کہہ دیجئے کہ روح میرے رب کا امر ہے اور تھوڑا ہی علم دیا گیا ہے، وہ یہود ایک دوسرے سے کہنے لگے کہ ہم نے کہا نہ تھا کہ ان سے مت پوچھو۔
Narrated 'Abdullah: While I was walking with Allah's Apostle in one of the fields of Medina and he was walking leaning on a stick, he passed a group of Jews. Some of them said to the others, "Ask him (the Prophet) about the spirit." Others said, "Do not ask him." But they asked him and he stood leaning on the stick and I was standing behind him and I thought that he was being divinely inspired. Then he said, "They ask you concerning the spirit say: The spirit, its knowledge is with My Lord. And of knowledge you (O men!) have been given only a little." ...(17.85) On that some of the Jews said to the others, "Didn't we tell you not to ask?"
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَکَفَّلَ اللَّهُ لِمَنْ جَاهَدَ فِي سَبِيلِهِ لَا يُخْرِجُهُ إِلَّا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِهِ وَتَصْدِيقُ کَلِمَاتِهِ بِأَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ يَرْجِعَهُ إِلَی مَسْکَنِهِ الَّذِي خَرَجَ مِنْهُ مَعَ مَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ-
اسماعیل، مالک، ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے خدا کی راہ میں جہاد کیا اور اس کی راہ میں جہاد ہی کی غرض سے اور اس کے کلمات کی تصدیق کے لیے نکلا تو اللہ اس کا اس بات کا ضامن ہے کہ اس کو جنت میں داخل کر دے یا جس جگہ سے وہ نکلا ہے اس اجر یا غنیمت کے ساتھ واپس ہو۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "Allah guarantees to the person who carries out Jihad for His Cause and nothing compelled him to go out but the Jihad in His Cause, and belief in His Words, that He will either admit him into Paradise or return him with his reward or the booty he has earned to his residence from where he went out." (See Hadith No. 555).
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ الرَّجُلُ يُقَاتِلُ حَمِيَّةً وَيُقَاتِلُ شَجَاعَةً وَيُقَاتِلُ رِيَائً فَأَيُّ ذَلِکَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ مَنْ قَاتَلَ لِتَکُونَ کَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ الْعُلْيَا فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ-
محمد بن کثیر، سفیان، اعمش، ابووائل، حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ کوئی آدمی حمیت کے لئے لڑتا ہے اور دوسرا شجاعت کے لئے لڑتا ہے اور کوئی دکھاوے کے لئے لڑتا ہے ان میں سے اللہ کی راہ میں کون ہے؟ آپ نے فرمایا کہ جس نے اس لئے جنگ کی کہ اللہ کا بول بالا ہو وہ اللہ کی راہ ہے۔
Narrated Abu Musa: A man came to the Prophet and said, "A man fights for pride and haughtiness another fights for bravery, and another fights for showing off; which of these (cases) is in Allah's Cause?" The Prophet said, "The one who fights that Allah's Word (Islam) should be superior, fights in Allah's Cause." (See Hadith No. 65, Vol. 4)