اللہ کا قول کہ یہ لوگ اللہ کے کلام کو بدل ڈالنا چاہتے ہیں۔

حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی يُؤْذِينِي ابْنُ آدَمَ يَسُبُّ الدَّهْرَ وَأَنَا الدَّهْرُ بِيَدِي الْأَمْرُ أُقَلِّبُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ-
حمیدی، سفیان، زہری، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ مجھے ابن آدم تکلیف دیتا ہے، زمانے کو گالیاں دیتا ہے حالانکہ زمانہ میرے ہاتھ میں ہے، رات اور دن کو میں ہی گردش دیتا ہوں،
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Allah said: "The son of Adam hurts Me by abusing Time, for I am Time; in My Hands are all things and I cause the revolution of night and day.' " (See Hadith No. 351, Vol. 6)
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ الصَّوْمُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ يَدَعُ شَهْوَتَهُ وَأَکْلَهُ وَشُرْبَهُ مِنْ أَجْلِي وَالصَّوْمُ جُنَّةٌ وَلِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ فَرْحَةٌ حِينَ يُفْطِرُ وَفَرْحَةٌ حِينَ يَلْقَی رَبَّهُ وَلَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْکِ-
ابو نعیم، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، آپ نے فرمایا کہ اللہ عز و جل فرماتا ہے کہ روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اسکا بدلہ دوں گا، میری وجہ سے وہ اپنی خواہش کو اور کھانے اور پینے کو چھوڑتا ہے، اور روزہ ڈھال ہے اور روزہ دار کے لئے دو خوشیاں ہیں ایک خوشی جس وقت روزہ افطار کرتا ہے اور ایک خوشی جس وقت اپنے رب سے ملاقات کرے گا، اور روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کو مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ اچھی معلوم ہوتی ہے۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Allah said: The Fast is for Me and I will give the reward for it, as he (the one who observes the fast) leaves his sexual desire, food and drink for My Sake. Fasting is a screen (from Hell) and there are two pleasures for a fasting person, one at the time of breaking his fast, and the other at the time when he will meet his Lord. And the smell of the mouth of a fasting person is better in Allah's Sight than the smell of musk." (See Hadith No. 128, Vol. 3).
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَمَا أَيُّوبُ يَغْتَسِلُ عُرْيَانًا خَرَّ عَلَيْهِ رِجْلُ جَرَادٍ مِنْ ذَهَبٍ فَجَعَلَ يَحْثِي فِي ثَوْبِهِ فَنَادَى رَبُّهُ يَا أَيُّوبُ أَلَمْ أَكُنْ أَغْنَيْتُكَ عَمَّا تَرَى قَالَ بَلَى يَا رَبِّ وَلَكِنْ لَا غِنَى بِي عَنْ بَرَكَتِكَ-
عبداللہ بن محمد، عبد الز اق، معمر، ہمام، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ نے فرمایا کہ ایک بار حضرت ایوب ننگے نہا رہے تھے تو سونے کی ٹڈیوں کا ایک گروہ ان پر گرنے لگے وہ اپنے کپڑے میں اس کو بھرنے لگے ان کے پروردگار نے آواز دی اے ایوب! کیا میں نے تجھ کو اس سے مستغنی نہیں کر دیا تھا جو تم دیکھ رہے ہو، حضرت ایوب علیہ السلام نے کہا اے رب! لیکن مجھے آپ کی برکت کی طرف سے بے نیازی نہیں ہو سکتی۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Once while Job (Aiyub) was taking a bath in a naked state. Suddenly a great number of gold locusts started falling upon him and he started collecting them in his clothes. His Lord called him, 'O Job! Didn't I make you rich enough to dispense with what you see now?' Job said, 'Yes, O Lord! But I cannot dispense with Your Blessings
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْأَغَرِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَنْزِلُ رَبُّنَا تَبَارَکَ وَتَعَالَی کُلَّ لَيْلَةٍ إِلَی السَّمَائِ الدُّنْيَا حِينَ يَبْقَی ثُلُثُ اللَّيْلِ الْآخِرُ فَيَقُولُ مَنْ يَدْعُونِي فَأَسْتَجِيبَ لَهُ مَنْ يَسْأَلُنِي فَأُعْطِيَهُ مَنْ يَسْتَغْفِرُنِي فَأَغْفِرَ لَهُ-
اسماعیل، مالک، ابن شہاب، ابوعبداللہ اعز، حضرت ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہمارا بابرکت اور بلند پروردگار ہر رات کو آسمان دنیا پر اترتا ہے جب کہ رات کا آخری تہائی حصہ باقی رہتا ہے، پھر فرماتا ہے کہ کوئی ہے جو مجھ سے دعا کرے تو میں اس کو قبول کروں؟ اور کوئی ہے جو مجھ سے مانگے میں اس کو دوں؟ کوئی ہے جو مجھ سے مغفرت چاہے تو میں اسکو بخش دوں؟۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "Every night when it is the last third of the night, our Lord, the Superior, the Blessed, descends to the nearest heaven and says: Is there anyone to invoke Me that I may respond to his invocation? Is there anyone to ask Me so that I may grant him his request? Is there anyone asking My forgiveness so that I may forgive him?. " (See Hadith No. 246,Vol. 2)
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ أَنَّ الْأَعْرَجَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ نَحْنُ الْآخِرُونَ السَّابِقُونَ يَوْمَ القِيَامَةِ-
ابوالیمان، شعیب، ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ کو فرماتے ہوئے سنا کہ ہم آخر میں دنیا میں آنے والے ہیں، قیامت میں سب سے آگے ہوں گے،
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "We (Muslims) are the last (to come) but will be the foremost on the Day of Resurrection." The narrators of this Hadith said: Allah said (to man), 'Spend (in charity), for then I will compensate you (generously).' "
وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ اللَّهُ أَنْفِقْ أُنْفِقْ عَلَيْکَ-
اور اسی سند سے مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تم خرچ کرو میں تم پر خرچ کروں گا۔
-
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ فَقَالَ هَذِهِ خَدِيجَةُ أَتَتْکَ بِإِنَائٍ فِيهِ طَعَامٌ أَوْ إِنَائٍ فِيهِ شَرَابٌ فَأَقْرِئْهَا مِنْ رَبِّهَا السَّلَامَ وَبَشِّرْهَا بِبَيْتٍ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ-
زہیربن حرب، ابن فضیل، عمارہ، ابوزرعہ، حضرت ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں کہ جبریل علیہ السلام نے آپ سے کہا یہ خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو آپ کے پاس کھانا لے کر آئی ہیں، ان کو ان کے رب کی طرف سے سلام کہہ دیجئے اور موتی کے ایک محل کی خوشخبری سنا دیجئے جس میں شور و غل نہ ہوگا اور نہ کوئی تکلیف ہو گی۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said that Gabriel said, "Here is Khadija coming to you with a dish of food or a tumbler containing something to drink. Convey to her a greeting from her Lord (Allah) and give her the glad tidings that she will have a palace in Paradise built of Qasab wherein there will be neither any noise nor any fatigue (trouble)." (See Hadith No. 168, Vol. 5)
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ أَسَدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ اللَّهُ أَعْدَدْتُ لِعِبَادِي الصَّالِحِينَ مَا لَا عَيْنٌ رَأَتْ وَلَا أُذُنٌ سَمِعَتْ وَلَا خَطَرَ عَلَی قَلْبِ بَشَرٍ-
معاذ بن اسد، عبداللہ ، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا اللہ فرماتا ہے کہ میں نے اپنے بندوں کے لئے ایسی چیز تیار کر رکھی ہے جس کو نہ کسی آنکھ نے دیکھا اور نہ ہی کسی کان نے سنا اور نہ ہی کسی شخص کے قلب پر گزرا۔
Narrated Abu Huraira: the Prophet said, "Allah said, "I have prepared for My righteous slaves (such excellent things) as no eye has ever seen, nor an ear has ever heard nor a human heart can ever think of.' "
حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الْأَحْوَلُ أَنَّ طَاوُسًا أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَهَجَّدَ مِنْ اللَّيْلِ قَالَ اللَّهُمَّ لَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ أَنْتَ الْحَقُّ وَوَعْدُکَ الْحَقُّ وَقَوْلُکَ الْحَقُّ وَلِقَاؤُکَ الْحَقُّ وَالْجَنَّةُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالنَّبِيُّونَ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ حَقٌّ اللَّهُمَّ لَکَ أَسْلَمْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَعَلَيْکَ تَوَکَّلْتُ وَإِلَيْکَ أَنَبْتُ وَبِکَ خَاصَمْتُ وَإِلَيْکَ حَاکَمْتُ فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ أَنْتَ إِلَهِي لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ-
محمود، عبد الرزاق، ابن جریج، سلیمان احوال، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں ان کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب رات کو تہجد پڑھتے تو یہ دعا کرتے کہ اے اللہ! تیرے ہی لئے تعریف ہے تو ہی آسمانوں اور زمین کا نور ہے، اور تیرے ہی لئے تعریف ہے تو ہی آسمانوں اور زمین کو قائم رکھنے والا ہے اور تیرے لئے ہی تعریف ہے تو ہی آسمانوں اور زمین اور جو ان میں ہے (سب کا) رب ہے تو حق ہے، اور تیرا وعدہ حق ہے اور تیرا کہنا حق ہے اور تیری ملاقات حق ہے اور جنت حق ہے اور دوزخ حق ہے اور تمام نبی حق ہیں اور قیامت حق ہے، اے اللہ! میں تیرے لیے اسلام لایا اور تیرے ساتھ ایمان لایا تجھ پر بھروسہ کیا اور تیری طرف رجوع کیا اور تیری طرف سے جھگڑا کیا اور تجھ ہی سے فیصلہ چاہا تو تو میرے اگلے اور پچھلے اور پو شیدہ اور ظاہر سب گناہ بخش دے، اے اللہ ، تو ہی میرا پروردگار ہے کوئی معبود نہیں ہے مگر صرف تو ہی ہے۔
Narrated Ibn Abbas: Whenever the Prophet offered the night (Tahajjud) prayer, he used to say, "O Allah! All the Praises are for You; You are the Light of the Heavens and the Earth. And all the Praises are for You; You are the Keeper of the Heavens and the Earth. All the Praises are for You; You are the Lord of the Heavens and the Earth and whatever is therein. You are the Truth, and Your Promise is the Truth, and Your Speech is the Truth, and meeting You is the Truth, and Paradise is the Truth and Hell (Fire) is the Truth and all the prophets are the Truth and the Hour is the Truth. O Allah! I surrender to You, and believe in You, and depend upon You, and repent to You, and in Your cause I fight and with Your orders I rule. So please forgive my past and future sins and those sins which I did in secret or in public. It is You Whom I worship, None has the right to be worshipped except You ." (See Hadith No. 329,Vol. 8)
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ النُّمَيْرِيُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ الْأَيْلِيُّ قَالَ سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ قَالَ سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ وَسَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ وَعَلْقَمَةَ بْنَ وَقَّاصٍ وَعُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ حَدِيثِ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَالَ لَهَا أَهْلُ الْإِفْکِ مَا قَالُوا فَبَرَّأَهَا اللَّهُ مِمَّا قَالُوا وَکُلٌّ حَدَّثَنِي طَائِفَةً مِنْ الْحَدِيثِ الَّذِي حَدَّثَنِي عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ وَلَکِنِّي وَاللَّهِ مَا کُنْتُ أَظُنُّ أَنَّ اللَّهَ يُنْزِلُ فِي بَرَائَتِي وَحْيًا يُتْلَی وَلَشَأْنِي فِي نَفْسِي کَانَ أَحْقَرَ مِنْ أَنْ يَتَکَلَّمَ اللَّهُ فِيَّ بِأَمْرٍ يُتْلَی وَلَکِنِّي کُنْتُ أَرْجُو أَنْ يَرَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّوْمِ رُؤْيَا يُبَرِّئُنِي اللَّهُ بِهَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی إِنَّ الَّذِينَ جَائُوا بِالْإِفْکِ الْعَشْرَ الْآيَاتِ-
حجاج بن منہال، عبداللہ بن عمر نمیری، یونس بن یزید ایلی، زہری سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں نے عروہ بن زبیر سعید بن مسیب، علقمہ بن وقاص اور عبیداللہ بن عبداللہ سے حضرت عائشہ زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا واقعہ افک کے متعلق جس سے اللہ تعالیٰ نے ان کی برات ظاہر کردی تھی یہ حدیث سنی، اور ان میں سے ہر ایک نے ایک ایک ٹکڑا بیان کیا جو انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنی تھی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ خدا کی قسم! میرا گمان نہ تھا کہ اللہ تعالیٰ میری برات میں کوئی وحی نازل فرمائے گا جو پڑھی جائے گی اور اپنے دل میں اپنی شان حقیر جانتی تھی، کہ اللہ تعالیٰ میرے متعلق اس طرح کلام کرے کہ قیامت تک پڑھی جائے بلکہ مجھے (بس) یہ امید تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نیند میں کوئی خواب دیکھیں گے جس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ میری برات ظاہر فرمائے گا، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے دس آیتیں اِنَّ الَّذِيْنَ جَا ءُوْ بِالْاِفْكِ عُصْبَةٌ مِّنْكُمْ الخ 24۔ النور : 11) نازل فرمائیں۔
Narrated 'Urwa bin Az-Zubair: Sa'id bin Al-Musaiyab, 'Alqama bin Waqqas and 'Ubaidullah bin 'Abdullah regarding the narrating of the forged statement against 'Aisha, the wife of the Prophet, when the slanderers said what they said and Allah revealed her innocence. 'Aisha said, "But by Allah, I did not think that Allah, (to confirm my innocence), would reveal Divine Inspiration which would be recited, for I consider myself too unimportant to be talked about by Allah through Divine Inspiration revealed for recitation, but I hoped that Allah's Apostle might have a dream in which Allah would reveal my innocence. So Allah revealed:-- 'Verily! Those who spread the slander are a gang among you...' (The ten Verses in Surat-an-Nur) (24.11-20)
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَقُولُ اللَّهُ إِذَا أَرَادَ عَبْدِي أَنْ يَعْمَلَ سَيِّئَةً فَلَا تَکْتُبُوهَا عَلَيْهِ حَتَّی يَعْمَلَهَا فَإِنْ عَمِلَهَا فَاکْتُبُوهَا بِمِثْلِهَا وَإِنْ تَرَکَهَا مِنْ أَجْلِي فَاکْتُبُوهَا لَهُ حَسَنَةً وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَعْمَلَ حَسَنَةً فَلَمْ يَعْمَلْهَا فَاکْتُبُوهَا لَهُ حَسَنَةً فَإِنْ عَمِلَهَا فَاکْتُبُوهَا لَهُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا إِلَی سَبْعِ مِائَةِ-
قتیبہ بن سعید، مغیرہ بن عبد الرحمن، ابوالزناد، اعرج، ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرشتوں سے فرماتا ہے کہ جب میرا بندہ گناہ کا ارادہ کرتا ہے تو جب تک وہ اس پر عمل نہ کر لے اس کا گناہ نہ لکھو اگر وہ اس پر عمل کر لے تو ایک گناہ لکھ لو اور اگر وہ اس کو میری وجہ سے چھوڑ دے تو اس کے لئے ایک نیکی لکھو، اور جب نیکی کا ارادہ کرتا ہے تو ایک نیکی لکھو اور اگر وہ اس پر عمل کرے تو دس گنا سے سات سو گنا تک لکھ لو۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "Allah says, "If My slave intends to do a bad deed then (O Angels) do not write it unless he does it; if he does it, then write it as it is, but if he refrains from doing it for My Sake, then write it as a good deed (in his account). (On the other hand) if he intends to go a good deed, but does not do it, then write a good deed (in his account), and if he does it, then write it for him (in his account) as ten good deeds up to seven-hundred times.' "
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي مُزَرِّدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَلَقَ اللَّهُ الْخَلْقَ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْهُ قَامَتْ الرَّحِمُ فَقَالَ مَهْ قَالَتْ هَذَا مَقَامُ الْعَائِذِ بِکَ مِنْ الْقَطِيعَةِ فَقَالَ أَلَا تَرْضَيْنَ أَنْ أَصِلَ مَنْ وَصَلَکِ وَأَقْطَعَ مَنْ قَطَعَکِ قَالَتْ بَلَی يَا رَبِّ قَالَ فَذَلِکِ لَکِ ثُمَّ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَهَلْ عَسَيْتُمْ إِنْ تَوَلَّيْتُمْ أَنْ تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ وَتُقَطِّعُوا أَرْحَامَکُمْ-
اسماعیل بن عبداللہ ، سلیمان بن بلا ل، معاویہ بن ابی مزرد، سعید بن یسار ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ مخلوق کو پیدا کر کے اس سے فارغ ہوا تو رحم (رشۃ) کھڑا ہوا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ٹھہر! اس نے عرض کیا کہ یہ قطع رحم سے تیری پناہ مانگنے والے کا مقام ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کیا تو اس بات سے راضی نہیں کہ میں اس سے ملوں جو تجھ کو ملائے اور اس سے تعلق توڑ لوں جو تجھ کو قطع کرے، اس نے عرض کیا ہاں! اے میرے رب، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تیرا مقام یہی ہے۔ ابوہریرہ نے یہ آیت پڑھی کیا عجب ہے کہ اگر تم مالک بن جاؤ تو زمین میں فساد پھیلاؤ اور رشۃ داریوں کو کاٹنے لگو۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "Allah created the creation, and when He finished from His creation the Rahm (womb) got up, and Allah said (to it). "Stop! What do you want? It said; "At this place I seek refuge with You from all those who sever me (i.e. sever the ties of Kinship.)" Allah said: "Would you be pleased that I will keep good relation with the one who will keep good relation with you, and I will sever the relation with the one who will sever the relation with you. It said: 'Yes, 'O my Lord.' Allah said (to it), 'That is for you.'' And then Abu Huraira recited the Verse:-- "Would you then if you were given the authority, do mischief in the land, and sever your ties of kinship." (47.22)
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ صَالِحٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ قَالَ مُطِرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ قَالَ اللَّهُ أَصْبَحَ مِنْ عِبَادِي کَافِرٌ بِي وَمُؤْمِنٌ بِي-
مسدد، سفیان، صالح، عبیداللہ ، زید بن خالد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں بارش ہوئی تو آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ میرے بعض بندے میرے ساتھ کفر کرنے والے اور بعض مجھ پر ایمان لانے والے ہوں گے۔
Narrated Zaid bin Khalid: It rained (because of the Prophet's invocation for rain) and the Prophet said, "Allah said, 'Some of My slaves have become disbelievers in Me, and some others, believers in Me.'"
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ اللَّهُ إِذَا أَحَبَّ عَبْدِي لِقَائِي أَحْبَبْتُ لِقَائَهُ وَإِذَا کَرِهَ لِقَائِي کَرِهْتُ لِقَائَهُ-
اسماعیل، مالک، ابوالزناد، اعر ج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جب میرا بندہ مجھ سے ملنے کو پسند کرتا ہے تو میں بھی اس کے ملنے کو پسند کرتا ہوں۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "Allah said, 'If My slaves loves the meeting with Me, I too love the meeting with him; and if he dislikes the meeting with Me, I too dislike the meeting with him.' " (See Hadith No. 514, Vol. 8)
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ اللَّهُ أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِي بِي-
ابوالیمان ، شعب ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میں اپنے بندے کے اس گمان کے نزدیک ہوتا ہوں جو میرے متعلق کرتا ہے۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "Allah said, 'I am to my slave as he thinks of Me, (i.e. I am able to do for him what he thinks I can do for him). (See Hadith No. 502)
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لَمْ يَعْمَلْ خَيْرًا قَطُّ فَإِذَا مَاتَ فَحَرِّقُوهُ وَاذْرُوا نِصْفَهُ فِي الْبَرِّ وَنِصْفَهُ فِي الْبَحْرِ فَوَاللَّهِ لَئِنْ قَدَرَ اللَّهُ عَلَيْهِ لَيُعَذِّبَنَّهُ عَذَابًا لَا يُعَذِّبُهُ أَحَدًا مِنْ الْعَالَمِينَ فَأَمَرَ اللَّهُ الْبَحْرَ فَجَمَعَ مَا فِيهِ وَأَمَرَ الْبَرَّ فَجَمَعَ مَا فِيهِ ثُمَّ قَالَ لِمَ فَعَلْتَ قَالَ مِنْ خَشْيَتِکَ وَأَنْتَ أَعْلَمُ فَغَفَرَ لَهُ-
اسماعیل، مالک، ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بنی اسرائیل میں سے ایک شخص نے وصیت کی کہ اس نے کبھی کوئی نیک کام نہیں کیا لہذا جب وہ مر جائے تو اس کو جلا ڈالو اور نصف حصہ خشکی میں اور نصف حصہ سمندر میں بکھیر ڈالو، خدا کی قسم اگر اللہ تعالیٰ نے اس پر قدرت پائی تو اس کو ایسا عذاب دے گا کہ دنیا والوں میں سے کسی کو نہیں دے گا، اللہ تعالیٰ نے سمندر کو حکم دیا تو اس نے اس حصہ کو جو اس میں تھا یکجا کر دیا اور خشکی کو حکم دیا تو اس نے بھی اس حصہ کو جو اس میں تھا، یکجا کر دیا، پھر اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تم نے ایسا کیوں کیا اس نے کہا کہ تیرے ڈر سے ایسا کیا اور تو اس کو خوب جا نتا ہے، اللہ تعالیٰ نے اس کو بخش دیا۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "A man who never did any good deed, said that if he died, his family should burn him and throw half the ashes of his burnt body in the earth and the other half in the sea, for by Allah, if Allah should get hold of him, He would inflict such punishment on him as He would not inflict on anybody among the people. But Allah ordered the sea to collect what was in it (of his ashes) and similarly ordered the earth to collect what was in it (of his ashes). Then Allah said (to the recreated man ), 'Why did you do so?' The man replied, 'For being afraid of You, and You know it (very well).' So Allah forgave him."
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي عَمْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ عَبْدًا أَصَابَ ذَنْبًا وَرُبَّمَا قَالَ أَذْنَبَ ذَنْبًا فَقَالَ رَبِّ أَذْنَبْتُ وَرُبَّمَا قَالَ أَصَبْتُ فَاغْفِرْ لِي فَقَالَ رَبُّهُ أَعَلِمَ عَبْدِي أَنَّ لَهُ رَبًّا يَغْفِرُ الذَّنْبَ وَيَأْخُذُ بِهِ غَفَرْتُ لِعَبْدِي ثُمَّ مَکَثَ مَا شَائَ اللَّهُ ثُمَّ أَصَابَ ذَنْبًا أَوْ أَذْنَبَ ذَنْبًا فَقَالَ رَبِّ أَذْنَبْتُ أَوْ أَصَبْتُ آخَرَ فَاغْفِرْهُ فَقَالَ أَعَلِمَ عَبْدِي أَنَّ لَهُ رَبًّا يَغْفِرُ الذَّنْبَ وَيَأْخُذُ بِهِ غَفَرْتُ لِعَبْدِي ثُمَّ مَکَثَ مَا شَائَ اللَّهُ ثُمَّ أَذْنَبَ ذَنْبًا وَرُبَّمَا قَالَ أَصَابَ ذَنْبًا قَالَ قَالَ رَبِّ أَصَبْتُ أَوْ قَالَ أَذْنَبْتُ آخَرَ فَاغْفِرْهُ لِي فَقَالَ أَعَلِمَ عَبْدِي أَنَّ لَهُ رَبًّا يَغْفِرُ الذَّنْبَ وَيَأْخُذُ بِهِ غَفَرْتُ لِعَبْدِي ثَلَاثًا-
احمد بن اسحاق، عمرو بن عاصم، ہمام، اسحاق بن عبداللہ ، عبدالرحمن بنی ابی عمرہ، ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے بنی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ ایک بندہ گناہ کا مرتکب ہوا، کبھی آپ نے " اصاب ذنبا " فرمایا اور کبھی آپ نے " اذنب ذنبا " ، فرمایا اس نے کہا کہ اے میرے پروردگار میں نے گناہ کیا (کبھی اذنبت ، فرمایا اور کبھی آپ نے اصبت، فرمایا) تو اس کے پروردگار نے فرمایا کہ میرا بندہ جانتا ہے کہ اس کا کوئی پروردگار ہے جو گناہوں کو بخشتا ہے اور اس پر مواخذہ کرتا ہے، میں نے اپنے بندے کو بخش دیا ہے پھر جب تک اللہ کو منظور ہوا وہ بندہ ٹھہرا رہا، پھر گناہ کو پہنچایا فرمایا گناہ کیا، تو عرض کیا اے میرے پروردگار پھر میں گناہ کو پہنچایا (فرمایا) گناہ کیا، تو اس کو بخش دے تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میرا بندہ جانتا ہے کہ اس کا کوئی رب ہے جو گناہوں کو بخش دیتا ہے اور اس پر مواخذہ بھی کرتا ہے میں نے اپنے بندے کو بخش دیا جب تک کہ اللہ کو منظور ہوا وہ بندہ ٹھہرا رہا، پھر اس نے گناہ کیا اور بعض دفعہ فرمایا کہ گناہ کو پہنچا، اس نے کہا اے میرے رب میں گناہ کو پہنچا یا گناہ کیا، تو اسے بخش دے، اللہ نے فرمایا کہ میرا بندہ جانتا ہے کہ اس کا کوئی رب ہے جو گناہ کو بخشتا ہے اور اس پر مواخذہ بھی کرتا ہے، میں نے اپنے بندے کو بخش دیا، تین بار فرمایا لہذا جو چاہے کرے۔
Narrated Abu Huraira: I heard the Prophet saying, "If somebody commits a sin and then says, 'O my Lord! I have sinned, please forgive me!' and his Lord says, 'My slave has known that he has a Lord who forgives sins and punishes for it, I therefore have forgiven my slave (his sins).' Then he remains without committing any sin for a while and then again commits another sin and says, 'O my Lord, I have committed another sin, please forgive me,' and Allah says, 'My slave has known that he has a Lord who forgives sins and punishes for it, I therefore have forgiven my slave (his sin). Then he remains without Committing any another sin for a while and then commits another sin (for the third time) and says, 'O my Lord, I have committed another sin, please forgive me,' and Allah says, 'My slave has known that he has a Lord Who forgives sins and punishes for it I therefore have forgiven My slave (his sin), he can do whatever he likes."
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ سَمِعْتُ أَبِي حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَبْدِ الْغَافِرِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذَکَرَ رَجُلًا فِيمَنْ سَلَفَ أَوْ فِيمَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ قَالَ کَلِمَةً يَعْنِي أَعْطَاهُ اللَّهُ مَالًا وَوَلَدًا فَلَمَّا حَضَرَتْ الْوَفَاةُ قَالَ لِبَنِيهِ أَيَّ أَبٍ کُنْتُ لَکُمْ قَالُوا خَيْرَ أَبٍ قَالَ فَإِنَّهُ لَمْ يَبْتَئِرْ أَوْ لَمْ يَبْتَئِزْ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرًا وَإِنْ يَقْدِرْ اللَّهُ عَلَيْهِ يُعَذِّبْهُ فَانْظُرُوا إِذَا مُتُّ فَأَحْرِقُونِي حَتَّی إِذَا صِرْتُ فَحْمًا فَاسْحَقُونِي أَوْ قَالَ اَلْإِسْکَنْدَرِيَّة فَإِذَا کَانَ يَوْمُ رِيحٍ عَاصِفٍ فَأَذْرُونِي فِيهَا فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَ مَوَاثِيقَهُمْ عَلَی ذَلِکَ وَرَبِّي فَفَعَلُوا ثُمَّ أَذْرَوْهُ فِي يَوْمٍ عَاصِفٍ فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ کُنْ فَإِذَا هُوَ رَجُلٌ قَائِمٌ قَالَ اللَّهُ أَيْ عَبْدِي مَا حَمَلَکَ عَلَی أَنْ فَعَلْتَ مَا فَعَلْتَ قَالَ مَخَافَتُکَ أَوْ فَرَقٌ مِنْکَ قَالَ فَمَا تَلَافَاهُ أَنْ رَحِمَهُ عِنْدَهَا وَقَالَ مَرَّةً أُخْرَی فَمَا تَلَافَاهُ غَيْرُهَا فَحَدَّثْتُ بِهِ أَبَا عُثْمَانَ فَقَالَ سَمِعْتُ هَذَا مِنْ سَلْمَانَ غَيْرَ أَنَّهُ زَادَ فِيهِ أَذْرُونِي فِي الْبَحْرِ أَوْ کَمَا حَدَّثَ حَدَّثَنَا مُوسَی حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ وَقَالَ لَمْ يَبْتَئِرْ وَقَالَ خَلِيفَةُ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ وَقَالَ لَمْ يَبْتَئِزْ فَسَّرَهُ قَتَادَةُ لَمْ يَدَّخِرْ-
عبداللہ بن ابی الاسود، معتمر، معتمر کے والد (سلیمان) قتادہ، عقبہ بن عبدالغافر، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے گزشۃ لوگوں میں سے ایک کا تذکرہ کیا یا اس طرح فرمایا کہ تم سے پہلے لوگ تھے، اس کے متعلق آپ نے کچھ فرمایا یعنی اللہ نے اس کو مال و اولاد سب کچھ دیا تھا، جب اس کے مرنے کا وقت قریب آیا تو اس نے اپنے بیٹوں سے پوچھا کہ میں تمہارا کیسا باپ تھا، انہوں نے جواب دیا کہ بہت اچھے باپ! اس نے کہا کہ میں نے اللہ کے پاس کوئی نیکی نہیں بھیجی، اگر اللہ تعالیٰ نے مجھ پر قدرت پائی تو مجھے عذاب دے گا اس لئے دیکھو کہ میں جب مر جاؤں تو مجھے جلا ڈالنا یہاں تک کہ جب میں کوئلہ ہو جاؤں تو مجھے پیس ڈالنا (فا سحقونی یا اسکندریہ فرمایا) جس دن تیز آندھی آئے اس میں مجھ کو اڑا دینا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قسم ہے میرے رب کی! کہ اس نے اپنے بیٹوں سے اس پر عہد لیا چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا اور اس کو تیز آندھی کے دن ہوا میں اڑا دیا پھر اللہ بزرگ و برتر نے فرمایا کن، (ہو جا) تو وہ شخص سامنے کھڑا تھا، اللہ نے فرمایا کہ اے میرے بندے! تو نے یہ جو کچھ کیا اس پر کس چیز نے آمادہ کیا؟ اس نے جواب دیا کہ تیرے خوف نے (مخافتک یا فرق منک فرمایا) آپ نے فرمایا کہ پھر اللہ تعالیٰ نے اس کی تلا فی جو فرمائی وہ یہ تھی کہ اس پر رحم کیا اور دوسری بار فرمایا کہ اس کے سوا کوئی تلافی نہ فرمائی۔ سلیمان کا بیان ہے کہ میں نے ابوعثمان سے یہ حدیث بیان کی تو انہوں نے کہا کہ میں نے یہ سلیمان سے سنا ہے مگر یہ کہ انہوں نے اتنا زیادہ بیان کیا کہ اذرونی فی البحر، ، یا جیسا کہ بیان کیا۔ ہم سے موسیٰ نے بوا سطہ معتمر حدیث بیان کی اس میں "لم یبتئر" کا لفظ بیان کیا اور خلیفہ نے کہا کہ ہم سے معتمر نے حدیث بیان کی ہے تو انہوں نے "لم یبتئر" کا لفظ بیان کیا، قتادہ نے اس کی تفسیر لم یدخر بیان کی ہے۔
Narrated Abu Said: The Prophet mentioned a man from the people of the past or those who preceded you. The Prophet said a sentence meaning: Allah had given him wealth and children. When his death approached, he said to his sons, "What kind of father have I been to you?" They replied, "You have been a good father." He told them that he had not presented any good deed before Allah, and if Allah should get hold of him He would punish him.' "So look!" he added, "When I die, burn me, and when I turn into coal, crush me, and when there comes a windy day, scatter my ashes in the wind." The Prophet added, "Then by Allah, he took a firm promise from his children to do so, and they did so. (They burnt him after his death) and threw his ashes on a windy day. Then Allah commanded to his ashes. "Be," and behold! He became a man standing! Allah said, "O My slave! What made you do what you did?" He replied, "For fear of You." Nothing saved him then but Allah's Mercy (So Allah forgave him).