اللہ کا قول کہ اللہ کے پاس شفاعت کچھ کام نہ دے گی مگر جس کے بارے میں اجازت دی جائے۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَضَی اللَّهُ الْأَمْرَ فِي السَّمَائِ ضَرَبَتْ الْمَلَائِکَةُ بِأَجْنِحَتِهَا خُضْعَانًا لِقَوْلِهِ کَأَنَّهُ سِلْسِلَةٌ عَلَی صَفْوَانٍ قَالَ عَلِيٌّ وَقَالَ غَيْرُهُ صَفْوَانٍ يَنْفُذُهُمْ ذَلِکَ فَإِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوبِهِمْ قَالُوا مَاذَا قَالَ رَبُّکُمْ قَالُوا الْحَقَّ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْکَبِيرُ قَالَ عَلِيٌّ وَحَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرٌو عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ بِهَذَا قَالَ سُفْيَانُ قَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ عِکْرِمَةَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ عَلِيٌّ قُلْتُ لِسُفْيَانَ قَالَ سَمِعْتُ عِکْرِمَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ لِسُفْيَانَ إِنَّ إِنْسَانًا رَوَی عَنْ عَمْرٍو عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَرْفَعُهُ أَنَّهُ قَرَأَ فُرِّغَ قَالَ سُفْيَانُ هَکَذَا قَرَأَ عَمْرٌو فَلَا أَدْرِي سَمِعَهُ هَکَذَا أَمْ لَا قَالَ سُفْيَانُ وَهِيَ قِرَائَتُنَا-
علی بن عبداللہ ، سفیان، عمرو، عکرمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، وہ اس کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچاتے ہوئے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا جب اللہ تعالیٰ آسمانوں میں کوئی حکم صادر کرتا ہے تو فرشتے اس کے حکم کے سامنے عاجزی کے ساتھ اپنے پر مارتے ہیں، ان سے ایسی آواز نکلتی ہے جیسے پتھر پر زنجیر مارنے سے نکلتی ہے، علی اور دوسرے لوگوں نے صفوان، فا کے فتحہ کے ساتھ روایت کیا ہے، پھر وہ حکم فرشتوں میں جاری کرتا ہے، جب ان فرشتوں کے دلوں سے گھبراہٹ دور ہو جاتی ہے تو وہ ایک دوسرے سے کہتے ہیں کہ تمہارے رب نے کیا کہا؟ جواب دیتے ہیں اس نے حق فرمایا ہے، علی نے کہا ہم سے سفیان نے، انہوں نے عکرمہ سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی طرح روایت کی، سفیان نے کہا کہ عمرو نے کہا کہ میں نے عکرمہ سے سنا، انہوں نے کہا ہم سے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا، علی کا بیان ہے کہ میں نے سفیان سے کہا کہ عمرو بن دینار نے اس طرح کہا کہ میں نے عکرمہ سے اس طرح سنا، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، تو سفیان نے کہا ہاں! میں نے سفیان سے کہا کہ ایک شخص نے بواسطہ عمرو، عکرمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ مرفوعا روایت کیا کہ انہوں نے فزع، پڑھا، سفیان نے کہا کہ یہی ہماری قرات ہے۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "When Allah ordains something on the Heaven the angels beat with their wings in obedience to His Statement which sounds like that of a chain dragged over a rock. His Statement: "Until when the fear is banished from their hearts, the Angels say, 'What was it that your Lord said?' 'They reply, '(He has said) the Truth. And He is the Most High, The Great. " (34.23)
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَذِنَ اللَّهُ لِشَيْئٍ مَا أَذِنَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَغَنَّی بِالْقُرْآنِ وَقَالَ صَاحِبٌ لَهُ يُرِيدُ أَنْ يَجْهَرَ بِهِ-
یحیی بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہا ب، ابواسامہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں، وہ بیان کرتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کہا اللہ تعالیٰ کسی چیز کو اس طرح نہیں سنتا ہے جس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قرآن پڑھنے کو سنتا ہے، اور ان کے ایک سا تھی نے بیان کیا کہ "يَتَغَنَّی بِالْقُرْآنِ " (قرآن کو اچھی آواز سے پڑھنا) سے مقصد آپ کا زور سے پڑھنا ہے۔
Narrated Abu Huraira : Allah's Apostle said, "Allah never listens to anything as He listens to the Prophet reciting Quran in a pleasant sweet sounding voice." A companion of Abu Huraira said, "He means, reciting the Quran aloud."
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اللَّهُ يَا آدَمُ فَيَقُولُ لَبَّيْکَ وَسَعْدَيْکَ فَيُنَادَی بِصَوْتٍ إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُکَ أَنْ تُخْرِجَ مِنْ ذُرِّيَّتِکَ بَعْثًا إِلَی النَّارِ-
عمر بن حفص بن غیاث، حفص بن غیاث، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ فرمائے گا اے آدم! تو آدم علیہ السلام کہیں گے لَبَّيْکَ وَسَعْدَيْکَ ، ، پھر صدا آئے گی کہ اللہ تعالیٰ تم کو حکم دیتا ہے کہ اپنی اولاد میں سے ایک گروہ دوزخ میں بھیجنے کے لئے نکال۔
Narrated Abu Said Al-Khudri: The Prophet said, "Allah will say (on the Day of Resurrection), 'O Adam!' Adam will reply, 'Labbaik wa Sa'daik! ' Then a loud Voice will be heard (Saying) 'Allah Commands you to take out the mission of the Hell Fire from your offspring.' "
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَا غِرْتُ عَلَی امْرَأَةٍ مَا غِرْتُ عَلَی خَدِيجَةَ وَلَقَدْ أَمَرَهُ رَبُّهُ أَنْ يُبَشِّرَهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ-
عبید بن اسماعیل، ابواسامہ، ہشام، اپنے والد، وہ حضرت عائشہ سے روایت کرتے ہیں حضرت عائشہ نے کہا کہ میں نے کسی عورت پر اتنا رشک نہیں کیا جتنا حضرت خدیجہ پر کیا، آپ کو آپ کے پروردگار نے حکم دیا کہ ان کو جنت میں گھر کی خوشخبری سنا دیجئے۔
Narrated 'Aisha: I never felt so jealous of any woman as I felt of Khadija, for Allah ordered him (the Prophet ) to give Khadija the glad tidings of a palace in Paradise (for her).