اللہ کا قول کہ اللہ نے تم کو اور جو تم کرتے ہوپیدا کیا؟

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ وَالْقَاسِمِ التَّمِيمِيِّ عَنْ زَهْدَمٍ قَالَ کَانَ بَيْنَ هَذَا الْحَيِّ مِنْ جُرْمٍ وَبَيْنَ الْأَشْعَرِيِّينَ وُدٌّ وَإِخَائٌ فَکُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ فَقُرِّبَ إِلَيْهِ الطَّعَامُ فِيهِ لَحْمُ دَجَاجٍ وَعِنْدَهُ رَجُلٌ مِنْ بَنِي تَيْمِ اللَّهِ کَأَنَّهُ مِنْ الْمَوَالِي فَدَعَاهُ إِلَيْهِ فَقَالَ إِنِّي رَأَيْتُهُ يَأْکُلُ شَيْئًا فَقَذِرْتُهُ فَحَلَفْتُ لَا آکُلُهُ فَقَالَ هَلُمَّ فَلْأُحَدِّثْکَ عَنْ ذَاکَ إِنِّي أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفَرٍ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ نَسْتَحْمِلُهُ قَالَ وَاللَّهِ لَا أَحْمِلُکُمْ وَمَا عِنْدِي مَا أَحْمِلُکُمْ فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَهْبِ إِبِلٍ فَسَأَلَ عَنَّا فَقَالَ أَيْنَ النَّفَرُ الْأَشْعَرِيُّونَ فَأَمَرَ لَنَا بِخَمْسِ ذَوْدٍ غُرِّ الذُّرَی ثُمَّ انْطَلَقْنَا قُلْنَا مَا صَنَعْنَا حَلَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لَا يَحْمِلَنَا وَمَا عِنْدَهُ مَا يَحْمِلُنَا ثُمَّ حَمَلَنَا تَغَفَّلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمِينَهُ وَاللَّهِ لَا نُفْلِحُ أَبَدًا فَرَجَعْنَا إِلَيْهِ فَقُلْنَا لَهُ فَقَالَ لَسْتُ أَنَا أَحْمِلُکُمْ وَلَکِنَّ اللَّهَ حَمَلَکُمْ وَإِنِّي وَاللَّهِ لَا أَحْلِفُ عَلَی يَمِينٍ فَأَرَی غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلَّا أَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ مِنْهُ وَتَحَلَّلْتُهَا-
عبداللہ بن عبد الوہاب، عبد الوہاب، ایوب، ابوقلابہ وقاسم، تمیمی، زہدم سے روایت کرتے ہیں کہ جرم کے اس قبیلہ اور اشعریوں کے درمیان دوستی اور بھائی چارہ تھا، ہم لوگ ابوموسی اشعری کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ان کے پاس کھانا لایا گیا جس میں مرغی کا گوشت تھا اس وقت ان کے پاس بنی تیم اللہ کا ایک شخص بیٹھا ہوا تھا وہ سوالی میں سے معلوم ہوتا تھا اس کو کھانے کے لئے بلایا تو میں نے کہا کہ میں نے اس کو کھاتے ہوئے دیکھا ہے جس سے مجھے گھن آئی میں نے قسم کھالی کہ میں یہ کبھی نہ کھاؤں گا، ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا آؤ میں تمہیں اس کے متعلق ایک حدیث بیان کروں، میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اشعریوں کی ایک جماعت کے ساتھ حاضر ہوا تاکہ آپ سے سواری مانگیں، آپ نے فرمایا کہ خدا کی قسم میں تمہیں سواری نہیں دونگا اور نہ میرے پاس کچھ ہے کہ تمہیں سواری کے لئے دوں، پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس غنیمت کے کچھ اونٹ لائے گئے تو آپ نے ہم لوگوں کے متعلق پوچھا اور فرمایا کہ اشعریوں کی جماعت کہاں ہے پھر ہمارے لیے پانچ موٹے اور تازے اور عمدہ اونٹ دینے کا حکم فرمایا، ہم انہیں لے کر چلے تو آپس میں کہا ہم نے یہ کیا کیا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو قسم کھا چکے تھے کہ ہمیں سواری نہ دیں گے اور نہ آپ کے پاس کچھ ہے کہ سواری کے لئے دیں پھر بھی ہمیں سواری دی (شاید) آپ اپنی قسم بھول گئے، بخدا ہم فلاح نہیں پا سکتے، ہم آپ کے پاس لوٹ کر گئے اور آپ سے عرض کیا تو آپ نے فرمایا کہ میں نے تمہیں سواری نہیں دی بلکہ اللہ نے دی بخدا جب میں کسی بات پر قسم کھاتا ہوں اور بھلائی اس کے خلاف پاتا ہوں تو وہی کرتا ہوں جو بھلا ہوتا ہے اور اپنی قسم کا کفارہ دے دیتا ہوں۔
Narrated Zahdam: There were good relations and brotherhood between this tribe of Jurm and the Ash'ariyyin. Once, while we were sitting with Abu Musa Al-Ash'ari, there was brought to him a meal which contained chicken meat, and there was sitting beside him, a man from the tribe of Bani Taimul-lah who looked like one of the Mawali. Abu Musa invited the man to eat but the man said, "I have seen chicken eating some dirty things, and I have taken an oath not to eat chicken." Abu Musa said to him, "Come along, let me tell you something in this regard. Once I went to the Prophet with a few men from Ash'ariyyin and we asked him for mounts. The Prophet said, By Allah, I will not mount you on anything; besides I do not have anything to mount you on.' Then a few camels from the war booty were brought to the Prophet, and he asked about us, saying, 'Where are the group of Ash'ariyyin?' So he ordered for five fat camels to be given to us and then we set out. We said, 'What have we done? Allah's Apostle took an oath that he would not give us anything to ride and that he had nothing for us to ride, yet he provided us with mounts. We made Allah's Apostle forget his oath! By Allah, we will never be successful.' So we returned to him and reminded him of his oath. He said, 'I have not provided you with the mount, but Allah has done so. By Allah, I may take an oath to do something, but on finding something else which is better, I do that which is better and make the expiation for my oath.' "
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو جَمْرَةَ الضُّبَعِيُّ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا إِنَّ بَيْنَنَا وَبَيْنَکَ الْمُشْرِکِينَ مِنْ مُضَرَ وَإِنَّا لَا نَصِلُ إِلَيْکَ إِلَّا فِي أَشْهُرٍ حُرُمٍ فَمُرْنَا بِجُمَلٍ مِنْ الْأَمْرِ إِنْ عَمِلْنَا بِهِ دَخَلْنَا الْجَنَّةَ وَنَدْعُو إِلَيْهَا مَنْ وَرَائَنَا قَالَ آمُرُکُمْ بِأَرْبَعٍ وَأَنْهَاکُمْ عَنْ أَرْبَعٍ آمُرُکُمْ بِالْإِيمَانِ بِاللَّهِ وَهَلْ تَدْرُونَ مَا الْإِيمَانُ بِاللَّهِ شَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَإِقَامُ الصَّلَاةِ وَإِيتَائُ الزَّکَاةِ وَتُعْطُوا مِنْ الْمَغْنَمِ الْخُمُسَ وَأَنْهَاکُمْ عَنْ أَرْبَعٍ لَا تَشْرَبُوا فِي الدُّبَّائِ وَالنَّقِيرِ وَالظُّرُوفِ الْمُزَفَّتَةِ وَالْحَنْتَمَةِ-
عمرو بن علی، ابوعاصم، قرہ بن خالد، ابوحمزہ ضبعی سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے (کوئی حدیث بیان کرنے کو) کہا تو انہوں نے کہا کہ عبدالقیس کا وفد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آیا تو عرض کیا کہ ہمارے اور آپ کے درمیان کفار مضر حائل ہیں اس لئے ہم آپ کے پاس صرف حرام ہی کے مہینوں میں حاضر ہو سکتے ہیں آپ ہمیں ایسے احکام بتلا دیجئے کہ اگر اس پر عمل کریں تو جنت میں داخل ہو جائیں اور اس کی طرف ان لوگوں کو بھی دعوت دیں جو ہمارے پیچھے رہ گئے ہیں آپ نے فرمایا کہ تمہیں چار باتوں کا حکم دیتا ہوں اور چار باتوں سے منع کرتا ہوں، میں تم کو اللہ پر ایمان لانے کا حکم دیتا اور تم جانتے ہو کہ اللہ پر ایمان کیا لانا ہے اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، نماز قائم کرنا، زکوۃ دینا، غنیمت کا پانچواں حصہ دینا اور تم کو چار باتوں سے منع کرتا ہوں دباء، نقیر، مزفت، اور حنتنہ ظروف میں نہ پیو (کیو نکہ یہ برتن شراب میں استعمال ہوتے تھے) ۔
Narrated Ibn 'Abbas: The delegates of 'Abdul Qais came to Allah's Apostle and said, "The pagans of the tribe of Mudar intervene between you and us therefore we cannot come to you except in the Holy months. So please order us to do something good (Religious deeds) by which we may enter Paradise (by acting on them) and we may inform our people whom we have left behind to observe it." The Prophet said, "I order you to do four things and forbid you from four things: I order you to believe in Allah. Do you know what is meant by belief in Allah? It is to testify that none has the right to be worshipped except Allah, to offer prayers perfectly, to give Zakat, and to give Al-Khumus (one-fifth of the war booty) (in Allah's Cause). And I forbid you four things, (i.e., Do not drink alcoholic drinks) Ad-Dubba, An-Naqir, (pitched water skins), Az-Zuruf, Al-Muzaffat and Al--Hantam (names of utensils used for the preparation of alcoholic drinks)." (See Hadith No. 50, Vol. 1)
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ-
قتیبہ بن سعید لیث نافع قاسم بن محمد حضرت عائشہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان صورتوں کے بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ جو تم نے پیدا کیا ہے اس میں جان ڈالو۔
Narrated Aisha: Allah's Apostle said, "The painter of these pictures will be punished on the Day of Resurrection, and it will be said to them, Make alive what you have created.' "
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ-
ابوالنعمان، حماد بن زید، ایوب، نا فع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان صورتوں کو بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا جو تم نے پیدا کیا ہے اس میں جان ڈالو۔
Narrated Ibn 'Umar: The Prophet said, "The painters of these pictures will be punished on the Day of Resurrection, and it will be said to them, 'Make alive what you have created."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ ذَهَبَ يَخْلُقُ کَخَلْقِي فَلْيَخْلُقُوا ذَرَّةً أَوْ لِيَخْلُقُوا حَبَّةً أَوْ شَعِيرَةً-
محمد بن علاء، ابن فضیل، عمارہ ، ابوزرعہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ نے فرمایا کہ اس شخص سے بڑھ کر کون ظالم ہوگا جو میری طرح پیدا کرنا چاہے، اگر ایسا ہے تو وہ ایک چنا ہی پیدا کر کے دکھائے یا ایک جو پیدا کر کے دکھائے۔
Narrated Abu Huraira: I heard the Prophet saying, "Allah said, 'Who are most unjust than those who try to create something like My creation? I challenge them to create even a smallest ant, a wheat grain or a barley grain.' "