اللہ کا قول" انما قولنا لشئی" کا بیان

حَدَّثَنَا شِهَابُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَزَالُ مِنْ أُمَّتِي قَوْمٌ ظَاهِرِينَ عَلَی النَّاسِ حَتَّی يَأْتِيَهُمْ أَمْرُ اللَّهِ-
شہاب بن عباد، ابراہیم بن حمید، اسماعیل، قیس، مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ میری امت میں سے ایک گروہ دوسرے گروہ پر ہمیشہ غالب آتا رہے گا یہاں تک کہ اللہ کا امر آ جائے گا (یعنی قیامت)
Narrated Al-Mughira bin Shu'ba: I heard the Prophet saying, "Some people from my followers will continue to be victorious over others till Allah's Order (The Hour) is established." (See Hadith No. 414)
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ حَدَّثَنِي عُمَيْرُ بْنُ هَانِئٍ أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَزَالُ مِنْ أُمَّتِي أُمَّةٌ قَائِمَةٌ بِأَمْرِ اللَّهِ مَا يَضُرُّهُمْ مَنْ کَذَّبَهُمْ وَلَا مَنْ خَالَفَهُمْ حَتَّی يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ وَهُمْ عَلَی ذَلِکَ فَقَالَ مَالِکُ بْنُ يُخَامِرَ سَمِعْتُ مُعَاذًا يَقُولُ وَهُمْ بِالشَّأْمِ فَقَالَ مُعَاوِيَةُ هَذَا مَالِکٌ يَزْعُمُ أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاذًا يَقُولُ وَهُمْ بِالشَّأْمِ-
حمیدی، ولید بن مسلم، ابن جابر، عمیر بن ہانی، معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ میری امت میں سے ایک گروہ ہمیشہ خدا کے حکم پر قائم رہے گا اور ان کو جھٹلانے اور مخالفت کرنے والے نقصان نہیں پہنچائیں گے، یہاں تک کہ خدا کا حکم آ جائے گا (یعنی قیامت آ جائے گی) اور وہ لوگ اسی حال میں ہوں گے، مالک بن یخامر نے کہا کہ میں نے معاذ کو کہتے ہوئے سنا کہ یہ لوگ شام میں ہوں گے، معاویہ نے کہا کہ مالک بیان کرتا ہے کہ میں نے معاذ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ وہ لوگ شام میں ہوں گے۔
Narrated Muawiya: I heard the Prophet saying, "A group of my followers will keep on following Allah's Laws strictly and they will not be harmed by those who will disbelieve them or stand against them till Allah's Order (The Hour) will come while they will be in that state."
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ وَقَفَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی مُسَيْلِمَةَ فِي أَصْحَابِهِ فَقَالَ لَوْ سَأَلْتَنِي هَذِهِ الْقِطْعَةَ مَا أَعْطَيْتُکَهَا وَلَنْ تَعْدُوَ أَمْرَ اللَّهِ فِيکَ وَلَئِنْ أَدْبَرْتَ لَيَعْقِرَنَّکَ اللَّهُ-
ابوالیمان، شعیب، عبداللہ بن ابی حصین، نافع بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسلیمہ کذاب کے پاس کھڑے ہوئے، اس وقت وہ ہمراہیوں کے ساتھ تھا، آپ نے فرمایا کہ اگر مجھ سے یہ ٹکڑا مانگے تو میں نہیں دوں گا، اور تو اللہ تعالیٰ کے حکم سے آگے بڑھ نہیں سکتا جو اس نے تیرے متعلق دے دیا ہے اور اگر تو پیٹھ پھیرے گا تو اللہ تجھ کو ہلاک کر دے گا۔
Narrated Ibn 'Abbas: The Prophet stood before Musailama (the liar) who was sitting with his companions then, and said to him, "If you ask me for this piece (of palm-leaf stalk), even then I would not give it to you. You cannot avoid what Allah has ordained for you, and if you turn away from Islam, Allah will surely ruin you! "
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ بَيْنَا أَنَا أَمْشِي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ حَرْثِ الْمَدِينَةِ وَهُوَ يَتَوَکَّأُ عَلَی عَسِيبٍ مَعَهُ فَمَرَرْنَا عَلَی نَفَرٍ مِنْ الْيَهُودِ فَقَالَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ سَلُوهُ عَنْ الرُّوحِ فَقَالَ بَعْضُهُمْ لَا تَسْأَلُوهُ أَنْ يَجِيئَ فِيهِ بِشَيْئٍ تَکْرَهُونَهُ فَقَالَ بَعْضُهُمْ لَنَسْأَلَنَّهُ فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ مِنْهُمْ فَقَالَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ مَا الرُّوحُ فَسَکَتَ عَنْهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلِمْتُ أَنَّهُ يُوحَی إِلَيْهِ فَقَالَ وَيَسْأَلُونَکَ عَنْ الرُّوحِ قُلْ الرُّوحُ مِنْ أَمْرِ رَبِّي وَمَا أُوتُوا مِنْ الْعِلْمِ إِلَّا قَلِيلًا قَالَ الْأَعْمَشُ هَکَذَا فِي قِرَائَتِنَا-
موسی بن اسماعیل، عبدالواحد، اعمش، ابراہیم، علقمہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک بار آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مدینہ کے ایک کھیت میں چل رہا تھا، اس وقت آپ ایک لکڑی پر ٹیک لگا کر چل رہے تھے جو آپ کے پاس تھی، ہم لوگ یہود کی ایک جماعت کے پاس سے گزرے ان میں بعض نے بعض سے کہا کہ ان سے روح کے متعلق پوچھو، بعض نے کہا مت پوچھو ایسا نہ ہو کہ کوئی ایسی بات کہہ دیں جو تمہیں بری معلوم ہو، بعض نے کہا کہ ہم ان سے ضرور پوچھیں گے، چنانچہ ان میں سے ایک شخص آپ کے سامنے کھڑا ہوا اور کہا اے ابوالقاسم! روح کیا ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش ہو گئے، تو میں نے خیال کیا کہ آپ پر وحی نازل ہو رہی ہے، آپ نے آیت وَيَسْ َ لُوْنَكَ عَنِ الرُّوْحِ 17۔ الاسراء : 85) پڑھی۔ اعمش نے کہا کہ ہماری قرات میں اسی طرح ہے۔
Narrated Ibn Mas'ud: While I was walking in company with the Prophet in one of the fields of Medina, the Prophet was reclining on a palm leave stalk which he carried with him. We passed by a group of Jews. Some of them said to the others, "Ask him about the spirit." The others said, "Do not ask him, lest he would say something that you hate." Some of them said, "We will ask him." So a man from among them stood up and said, 'O Abal-Qasim! What is the spirit?" The Prophet kept quiet and I knew that he was being divinely inspired. Then he said: "They ask you concerning the Spirit, Say: The Spirit; its knowledge is with my Lord. And of knowledge you (mankind) have been given only a little." (17.85)