اللہ تعالیٰ کا قول کہ نبی مومنوں پر ان کی جانوں سے زیادہ حق رکھتے ہیں ۔

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُلَيْحٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ هِلَالِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ مُؤْمِنٍ إِلَّا وَأَنَا أَوْلَی النَّاسِ بِهِ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ اقْرَئُوا إِنْ شِئْتُمْ النَّبِيُّ أَوْلَی بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ فَأَيُّمَا مُؤْمِنٍ تَرَکَ مَالًا فَلْيَرِثْهُ عَصَبَتُهُ مَنْ کَانُوا فَإِنْ تَرَکَ دَيْنًا أَوْ ضَيَاعًا فَلْيَأْتِنِي فَأَنَا مَوْلَاهُ-
ابراہیم بن منذر، محمد بن فلیح، ہلال بن علی، عبدالرحمن بن ابی عمرہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ہر ایمان والے کا میں سب سے زیادہ اس دنیا اور آخرت میں خیر خواہ ہوں اگر تم چاہو تو اس آیت کو پڑھو کہ (اَلنَّبِيُّ اَوْلٰى بِالْمُؤْمِنِيْنَ مِنْ اَنْفُسِهِمْ وَاَزْوَاجُه اُمَّهٰتُهُمْ الخ) 33۔ الاحزاب : 6) یعنی نبی ایمان والوں کا ان کی جانوں سے بھی زیادہ حقدار ہے آپ نے فرمایا جس مومن نے مال چھوڑا ہے تو اس کے وارث اس کے رشتہ دار ہوں گے اور اگر کسی کا قرض اس کے اوپر آتا ہے تو وہ میرے پاس آئے میں اس کے قرض کو ادا کروں گا۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "There is no believer but I, of all the people, I am the closest to him both in this world and in the Hereafter. Recite if you wish: 'The Prophet is closer to the believers than their own selves.' (33.6) so if a believer (dies) leaves some property then his relatives will inherit that property; but if he is in debt or he leaves poor children, let those (creditors and children) come to me (that I may pay the debt and provide for the children), for them I am his sponsor (surely).