اللہ تعالیٰ کا قول کہ قیامت کا علم صرف اللہ تعالیٰ ہی کو ہے۔

حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ أَبِي حَيَّانَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَوْمًا بَارِزًا لِلنَّاسِ إِذْ أَتَاهُ رَجُلٌ يَمْشِي فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْإِيمَانُ قَالَ الْإِيمَانُ أَنْ تُؤْمِنَ بِاللَّهِ وَمَلَائِکَتِهِ وَکُتُبِهِ وَرُسُلِهِ وَلِقَائِهِ وَتُؤْمِنَ بِالْبَعْثِ الْآخِرِ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْإِسْلَامُ قَالَ الْإِسْلَامُ أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ وَلَا تُشْرِکَ بِهِ شَيْئًا وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ وَتُؤْتِيَ الزَّکَاةَ الْمَفْرُوضَةَ وَتَصُومَ رَمَضَانَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْإِحْسَانُ قَالَ الْإِحْسَانُ أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ کَأَنَّکَ تَرَاهُ فَإِنْ لَمْ تَکُنْ تَرَاهُ فَإِنَّهُ يَرَاکَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَتَی السَّاعَةُ قَالَ مَا الْمَسْئُولُ عَنْهَا بِأَعْلَمَ مِنْ السَّائِلِ وَلَکِنْ سَأُحَدِّثُکَ عَنْ أَشْرَاطِهَا إِذَا وَلَدَتْ الْمَرْأَةُ رَبَّتَهَا فَذَاکَ مِنْ أَشْرَاطِهَا وَإِذَا کَانَ الْحُفَاةُ الْعُرَاةُ رُئُوسَ النَّاسِ فَذَاکَ مِنْ أَشْرَاطِهَا فِي خَمْسٍ لَا يَعْلَمُهُنَّ إِلَّا اللَّهُ إِنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنْزِلُ الْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْأَرْحَامِ ثُمَّ انْصَرَفَ الرَّجُلُ فَقَالَ رُدُّوا عَلَيَّ فَأَخَذُوا لِيَرُدُّوا فَلَمْ يَرَوْا شَيْئًا فَقَالَ هَذَا جِبْرِيلُ جَائَ لِيُعَلِّمَ النَّاسَ دِينَهُمْ-
اسحاق، جریر، ابی حیان، ابی زرعہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں میں کھڑے تھے کہ ایک آدمی آیا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! ایمان کیا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ ایمان یہ ہے کہ تو اللہ پر پورا ایمان رکھتا ہو اس کے فرشتوں، کتابوں اور رسولوں پر ایمان رکھتا ہو اور اللہ تعالیٰ کی ملاقات کا یقین رکھتا ہو قیامت اور حشر کو پورے طور پر ماننا پھر اس نے پوچھا کہ اسلام کیا ہے؟ آپ نے فرمایا صرف اللہ تعالیٰ ہی کی عبادت کرنا، شرک سے محفوظ رہنا، نماز ادا کرنا، زکوۃ دینا، رمضان کے روزے رکھنا، اس کے بعد پھر پوچھا کہ احسان کسے کہتے ہیں؟ آپ نے فرمایا احسان یہ ہے کہ تو اللہ کی عبادت اس طرح کرے جیسے تو اسے دیکھ رہا ہے اور اگر یہ نہیں ہو سکتا تو اتنا ہی یقین رکھے کہ وہ اس کو دیکھ رہا ہے اس کے بعد پوچھا قیامت کب آئے گی؟ آپ نے فرمایا اس کو میں تم سے زیادہ نہیں جانتا ہاں یہ بتاتا ہوں کہ اس کی علامتوں میں سے ایک یہ ہے کہ عورت اپنا خاوند جنے گی یعنی بیٹا بڑا ہو کر اس کا خاوند و مالک بنے گا، کمیں اور جھوٹے لوگ بادشاہ بن جائیں گے اس کے بعد فرمایا کہ پانچ باتیں ہیں جن کو صرف اللہ ہی جانتا ہے، ایک یہ کہ قیامت کب آئے گی؟ دوسرے یہ کہ بارش کب ہوگی؟ عورت کے رحم میں کیا ہے، اس کے بعد وہ آدمی چلا گیا؟ آپ نے فرمایا اسے ذرا واپس لاؤ ہم نے دیکھا مگر نہیں ملا آپ نے فرمایا یہ جبریل تھے۔ لوگوں کو دین سکھانے آئے تھے۔
Narrated Abu Huraira: One day while Allah's Apostle was sitting with the people, a man came to him walking and said, "O Allah's Apostle. What is Belief?" The Prophet said, "Belief is to believe in Allah, His Angels, His Books, His Apostles, and the meeting with Him, and to believe in the Resurrection." The man asked, "O Allah's Apostle What is Islam?" The Prophet replied, "Islam is to worship Allah and not worship anything besides Him, to offer prayers perfectly, to pay the (compulsory) charity i.e. Zakat and to fast the month of Ramadan." The man again asked, "O Allah's Apostle What is Ihsan (i.e. perfection or Benevolence)?" The Prophet said, "Ihsan is to worship Allah as if you see Him, and if you do not achieve this state of devotion, then (take it for granted that) Allah sees you." The man further asked, "O Allah's Apostle When will the Hour be established?" The Prophet replied, "The one who is asked about it does not know more than the questioner does, but I will describe to you its portents. When the lady slave gives birth to her mistress, that will be of its portents; when the bare-footed naked people become the chiefs of the people, that will be of its portents. The Hour is one of five things which nobody knows except Allah. Verily, the knowledge of the Hour is with Allah (alone). He sends down the rain, and knows that which is in the wombs." (31.34) Then the man left. The Prophet said, "Call him back to me." They went to call him back but could not see him. The Prophet said, "That was Gabriel who came to teach the people their religion." (See Hadith No. 47 Vol 1)
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَفَاتِيحُ الْغَيْبِ خَمْسٌ ثُمَّ قَرَأَ إِنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ تنزيل السَّجْدَةِ وَقَالَ مُجَاهِدٌ مَهِينٍ ضَعِيفٍ نُطْفَةُ الرَّجُلِ ضَلَلْنَا هَلَکْنَا وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ الْجُرُزُ الَّتِي لَا تُمْطَرُ إِلَّا مَطَرًا لَا يُغْنِي عَنْهَا شَيْئًا يَهْدِ يُبَيِّنْ-
یحیی بن سلیمان، ابن وہب، عمر بن محمد بن زید بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ غیب کے خزانہ کی کنجیاں پانچ ہیں اس کے بعد آپ نے اس آیت کی تلاوت فرمائی کہ (اِنَّ اللّٰهَ عِنْدَه عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنَزِّلُ الْغَيْثَ الخ آخر آیت تک۔) 31۔لقمان : 34)
Narrated Abdullah bin Umar: The Prophet said, "The keys of the Unseen are five." And then he recited: 'Verily, the knowledge of the Hour is with Allah (alone).' (31.34)