اللہ تعالیٰ کا قول کہ حاملہ عورتوں کی عدت وضع حمل (یعنی بچہ جننے) تک ہے

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ الْأَعْرَجِ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ عَنْ أُمِّهَا أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ أَسْلَمَ يُقَالُ لَهَا سُبَيْعَةُ کَانَتْ تَحْتَ زَوْجِهَا تُوُفِّيَ عَنْهَا وَهِيَ حُبْلَی فَخَطَبَهَا أَبُو السَّنَابِلِ بْنُ بَعْکَکٍ فَأَبَتْ أَنْ تَنْکِحَهُ فَقَالَ وَاللَّهِ مَا يَصْلُحُ أَنْ تَنْکِحِيهِ حَتَّی تَعْتَدِّي آخِرَ الْأَجَلَيْنِ فَمَکُثَتْ قَرِيبًا مِنْ عَشْرِ لَيَالٍ ثُمَّ جَائَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ انْکِحِي-
یحیی بن بکیر، لیث، جعفربن ربیعہ، عبدالرحمن بن ہرمز، اعرج، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، زینت بنت ام سلمہ اپنی والدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتی ہیں کہ بنی اسلم کی ایک عورت جس کا نام سبیعہ تھا اس کا شوہر اس کو حاملہ چھوڑ کر مر گیا تھا، ابوالسنابل بن بعکک نے اس کے پاس نکاح کا پیغام بھیجا تو اس نے اس کے ساتھ نکاح کرنے سے انکار کر دیا، ابوالسنابل نے کہا کہ بخدا تو نکاح نہیں کرسکتی جب تک تو آخر الائجلین کی عدت نہ گذارلے، پھر وہ دس دن رکی تھی (کہ اس کو بچہ پیدا ہوا) پھر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو نکاح کرلے۔
Narrated Um Salama: (the wife of the Prophet) A lady from Bani Aslam, called Subai'a, become a widow while she was pregnant. Abu As-Sanabil bin Ba'kak demanded her hand in marriage, but she refused to marry him and said, "By Allah, I cannot marry him unless I have completed one of the two prescribed periods." About ten days later (after having delivered her child), she went to the Prophet and he said (to her), "You can marry now."
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ عَنْ اللَّيْثِ عَنْ يَزِيدَ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ کَتَبَ إِلَيْهِ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ کَتَبَ إِلَی ابْنِ الْأَرْقَمِ أَنْ يَسْأَلَ سُبَيْعَةَ الْأَسْلَمِيَّةَ کَيْفَ أَفْتَاهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ أَفْتَانِي إِذَا وَضَعْتُ أَنْ أَنْکِحَ-
یحیی بن بکیر ، لیث ، یزید ، ابن شہاب ، عبیداللہ بن عبداللہ ، عبداللہ بن مسعود سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے ابن ارقم کو لکھ بھیجا کہ سبیعہ اسلمیہ سے دریافت کریں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو کس طرح فتوی دیا تھا، انہوں نے بتایا کہ مجھے آپ نے حکم دیا کہ جب میں بچہ جن لوں تو نکاح کرلوں۔
Narrated 'Abdullah bin 'Abdullah: that his father had written to Ibn Al-Arqam a letter asking him to ask Subai'a Al-Aslamiya how the Prophet had given her the verdict. She said, "The Prophet, gave me his verdict that after I gave birth, I could marry."
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ أَنَّ سُبَيْعَةَ الْأَسْلَمِيَّةَ نُفِسَتْ بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِلَيَالٍ فَجَائَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَأْذَنَتْهُ أَنْ تَنْکِحَ فَأَذِنَ لَهَا فَنَکَحَتْ-
یحیی بن قزعہ، مالک، ہشام بن عروہ، عروہ، مسور بن مخرمہ کہتے ہیں کہ سبیعہ اسلمیہ کو ان کے شوہر کے انتقال کے بعد حیض آیا تو وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں نکاح کی اجازت لینے کے لئے حاضر ہوئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو نکاح کی اجازت دے دی اور انہوں نے نکاح کرلیا۔
Narrated Al-Miswer bin Makhrama: Subai'a Al-Aslamiya gave birth to a child a few days after the death of her husband. She came to the Prophet and asked permission to remarry, and the Prophet gave her permission, and she got married.