اللہ تعالیٰ کا قول کہ جس نے کسی مومن کو متعمدا قتل کیا تو اس کا بدلہ جہنم ہے

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الذَّنْبِ أَکْبَرُ عِنْدَ اللَّهِ قَالَ أَنْ تَدْعُوَ لِلَّهِ نِدًّا وَهُوَ خَلَقَکَ قَالَ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ ثُمَّ أَنْ تَقْتُلَ وَلَدَکَ خَشْيَةَ أَنْ يَطْعَمَ مَعَکَ قَالَ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ ثُمَّ أَنْ تُزَانِيَ بِحَلِيلَةِ جَارِکَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ تَصْدِيقَهَا وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِکَ يَلْقَ أَثَامًا الْآيَةَ-
قتیبہ بن سعید، جریر، اعمش، ابووائل، عمرو بن شرجیل سے روایت کرتے ہیں عبداللہ نے بیان کیا کہ ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کون سا گناہ اللہ کے نزدیک بڑا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ یہ کہ تو اللہ کا شریک بنائے، حالانکہ اس نے تجھے پیدا کیا ہے اس نے پوچھا کہ اس کے بعد کون سا؟ آپ نے فرمایا کہ تو اپنی اولاد کو قتل کرے اس ڈر سے کہ وہ تیرے ساتھ کھائے گی، اس نے پوچھا پھر کون سا؟ آپ نے فرمایا کہ پھر تیرا اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرنا، چنانچہ اللہ نے اس کی تصدیق فرماتے ہوئے یہ آیت نازل کی کہ جو لوگ اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے اور نہیں قتل کرتے اس جان کو جسے اللہ نے حرام کیا مگر حق کے ساتھ اور زنا نہیں کرتے۔ تا آخر آیت۔
Narrated 'Abdullah: A man said, "O Allah's Apostle! Which sin is the greatest in Allah's Sight?" The Prophet said, "To set up a rival unto Allah though He Alone created you . " The man said, "What is next?" The Prophet said, "To kill your son lest he should share your food with you." The man said, "What is next?" The Prophet said, "To commit illegal sexual intercourse with the wife of your neighbor." So Allah revealed in confirmation of this narration:-- 'And those who invoke not with Allah, any other god. Nor kill, such life as Allah has forbidden except for just cause nor commit illegal sexual intercourse. And whoever does this shall receive the punishment.' (25.68)
حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَنْ يَزَالَ الْمُؤْمِنُ فِي فُسْحَةٍ مِنْ دِينِهِ مَا لَمْ يُصِبْ دَمًا حَرَامًا-
علی، اسحاق بن سعید بن عمروبن سعید بن عاص، سعید بن عمر بن سعید بن عاص، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مومن ہمیشہ کشادگی میں رہتا ہے جب تک کہ وہ خون ناحق نہیں کرتا ہے۔
Narrated Ibn 'Umar: Allah's Apostle said, "A faithful believer remains at liberty regarding his religion unless he kills somebody unlawfully."
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدٍ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ إِنَّ مِنْ وَرَطَاتِ الْأُمُورِ الَّتِي لَا مَخْرَجَ لِمَنْ أَوْقَعَ نَفْسَهُ فِيهَا سَفْکَ الدَّمِ الْحَرَامِ بِغَيْرِ حِلِّهِ-
احمد بن یعقوب، اسحاق اپنے والد سے وہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ کسی کو ناحق قتل کرنا، ان مہلک امور میں سے ہے جن میں پڑنے والے کا نکلنا بہت ہی دشوار ہے۔
Narrated 'Abdullah bin 'Umar: One of the evil deeds with bad consequence from which there is no escape for the one who is involved in it is to kill someone unlawfully.
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَّلُ مَا يُقْضَی بَيْنَ النَّاسِ فِي الدِّمَائِ-
عبیداللہ بن موسی، اعمش، ابووائل، حضرت عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ سب سے پہلے لوگوں کے ان مقدمات کا فیصلہ کیا جائے گا جو قتل کے متعلق ہوں گے۔
Narrated 'Abdullah: The Prophet said, "The first cases to be decided among the people (on the Day of Resurrection) will be those of blood-shed."
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنَا عَطَائُ بْنُ يَزِيدَ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَدِيٍّ حَدَّثَهُ أَنَّ الْمِقْدَادَ بْنَ عَمْرٍو الْکِنْدِيَّ حَلِيفَ بَنِي زُهْرَةَ حَدَّثَهُ وَکَانَ شَهِدَ بَدْرًا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لَقِيتُ کَافِرًا فَاقْتَتَلْنَا فَضَرَبَ يَدِي بِالسَّيْفِ فَقَطَعَهَا ثُمَّ لَاذَ مِنِّي بِشَجَرَةٍ وَقَالَ أَسْلَمْتُ لِلَّهِ آقْتُلُهُ بَعْدَ أَنْ قَالَهَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقْتُلْهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنَّهُ طَرَحَ إِحْدَی يَدَيَّ ثُمَّ قَالَ ذَلِکَ بَعْدَ مَا قَطَعَهَا آقْتُلُهُ قَالَ لَا تَقْتُلْهُ فَإِنْ قَتَلْتَهُ فَإِنَّهُ بِمَنْزِلَتِکَ قَبْلَ أَنْ تَقْتُلَهُ وَأَنْتَ بِمَنْزِلَتِهِ قَبْلَ أَنْ يَقُولَ کَلِمَتَهُ الَّتِي قَالَ وَقَالَ حَبِيبُ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْمِقْدَادِ إِذَا کَانَ رَجُلٌ مُؤْمِنٌ يُخْفِي إِيمَانَهُ مَعَ قَوْمٍ کُفَّارٍ فَأَظْهَرَ إِيمَانَهُ فَقَتَلْتَهُ فَکَذَلِکَ کُنْتَ أَنْتَ تُخْفِي إِيمَانَکَ بِمَکَّةَ مِنْ قَبْلُ-
عبدان، عبداللہ ، یونس، زہری، عطاء بن یزید، عبیداللہ بن عدی، مقداد بن کندی، بنی زہرہ کے حلیف سے جو کہ رسول اللہ و کے ساتھ جنگ بدر میں شریک ہوئے تھے، روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر میں کسی کافر سے ملوں اور وہ میرے ساتھ جنگ کرے اور تلوار سے میرا ہاتھ کاٹ دے، پھر درخت کی آڑ میں پناہ لے کر کہے میں اللہ کا مطیع ہوں، (یعنی اسلام لے آیا) تو کیا اس کے اس طرح کہنے کے بعد اس کو قتل کردوں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اسکو قتل نہ کرو، انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نے میرا ہاتھ کاٹ ڈالا، پھر یہ کلمہ اس نے میرا ہاتھ کاٹنے کے بعد کہا ہے، کیا میں (پھر بھی) اس کو قتل نہ کرو۔ آپ نے فرمایا کہ ہاں اسے قتل نہ کرو، اگر تم نے اسے قتل کردیا تو وہ تمہاری جگہ قتل کرنے سے قبل والی حالت میں ہوگا اور تم اس کے کلمہ کہنے سے قبل والی حالت میں ہوگے، حبیب بن ابی عمرہ نے سعید سے انہوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مقداد سے فرمایا کہ جب کوئی مومن شخص اپنے ایمان کو کافروں کے ساتھ چھپائے ہوئے ہوا اور اسنے اپنے ایمان کو ظاہر کردیا پھر تم نے اس کو قتل کردیا تو اسی طرح تم بھی مکہ میں پہلے اپنا ایمان چھپاتے پھرتے تھے۔
Narrated Al-Miqdad bin 'Amr Al-Kindi: An ally of Bani Zuhra who took part in the battle of Badr with the Prophet, that he said, "O Allah's Apostle! If I meet an unbeliever and we have a fight, and he strikes my hand with the sword and cuts it off, and then takes refuge from me under a tree, and says, 'I have surrendered to Allah (i.e. embraced Islam),' may I kill him after he has said so?" Allah's Apostle said, "Do not kill him." Al-Miqdad said, "But O Allah's Apostle! He had chopped off one of my hands and he said that after he had cut it off. May I kill him?" The Prophet said. "Do not kill him for if you kill him, he would be in the position in which you had been before you kill him, and you would be in the position in which he was before he said the sentence." The Prophet also said to Al-Miqdad, "If a faithful believer conceals his faith (Islam) from the disbelievers, and then when he declares his Islam, you kill him, (you will be sinful). Remember that you were also concealing your faith (Islam) at Mecca before."