اللہ تعالیٰ کا قول کہ جس شہر کے ہلاک کرنے کا ہم نے ارادہ کیا اس پر حرام ہے کہ وہ لوٹ جائے۔

حَدَّثَنِي مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَا رَأَيْتُ شَيْئًا أَشْبَهَ بِاللَّمَمِ مِمَّا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ کَتَبَ عَلَی ابْنِ آدَمَ حَظَّهُ مِنْ الزِّنَا أَدْرَکَ ذَلِکَ لَا مَحَالَةَ فَزِنَا الْعَيْنِ النَّظَرُ وَزِنَا اللِّسَانِ الْمَنْطِقُ وَالنَّفْسُ تَمَنَّی وَتَشْتَهِي وَالْفَرْجُ يُصَدِّقُ ذَلِکَ أَوْ يُکَذِّبُهُ وَقَالَ شَبَابَةُ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمود بن غیلان، عبدالرزاق، معمر، ابن طاؤس، طاؤس حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ (چھوٹے چھوٹے گناہ) کے مشابہ اس سے زیادہ میں نے کوئی چیز نہیں دیکھی جو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ابن آدم پر زنا کا حصہ لکھ دیا ہے جس کو وہ یقینا پائے گا چنانچہ آنکھ کا زنا دیکھنا ہے اور زبان کا زنا بولنا ہے، اور نفس کا زنا اس کی تمنا کرنا ہے اور فرج اس کی تصدیق اور تکذیب کرتا ہے اور شبابہ نے بواسطہ ورقائ، ابن طاؤس، طاؤس، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
Narrated Ibn 'Abbas: I did not see anything so resembling minor sins as what Abu Huraira said from the Prophet, who said, "Allah has written for the son of Adam his inevitable share of adultery whether he is aware of it or not: The adultery of the eye is the looking (at something which is sinful to look at), and the adultery of the tongue is to utter (what it is unlawful to utter), and the innerself wishes and longs for (adultery) and the private parts turn that into reality or refrain from submitting to the temptation."