اللہ تعالیٰ کا قول کہ انسان سب سے زیادہ جھگڑالو ہے۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا عَتَّابُ بْنُ بَشِيرٍ عَنْ إِسْحَاقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ عَلَيْهَا السَّلَام بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُمْ أَلَا تُصَلُّونَ فَقَالَ عَلِيٌّ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ فَإِذَا شَائَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا فَانْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَالَ لَهُ ذَلِکَ وَلَمْ يَرْجِعْ إِلَيْهِ شَيْئًا ثُمَّ سَمِعَهُ وَهُوَ مُدْبِرٌ يَضْرِبُ فَخِذَهُ وَهُوَ يَقُولُ وَکَانَ الْإِنْسَانُ أَکْثَرَ شَيْئٍ جَدَلًا قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ يُقَالُ مَا أَتَاکَ لَيْلًا فَهُوَ طَارِقٌ وَيُقَالُ الطَّارِقُ النَّجْمُ وَ الثَّاقِبُ الْمُضِيئُ يُقَالُ أَثْقِبْ نَارَکَ لِلْمُوقِدِ-
ابوالیمان، شعیب، زہری، ح، محمد بن سلام، عتاب بن بشیر، اسحاق، زہری، علی بن حسین، حسین بن علی، حضرت علی بن ابی طالب سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت فاطمہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس تشریف لے گئے تو ان سے فرمایا کہ کیا تم لوگ نماز نہیں پڑھتے ہو؟ حضرت علی کا بیان ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہماری جانیں اللہ کے ہاتھ میں ہیں جب وہ اٹھانا چاہتا ہے تو ہمیں اٹھا لیتا ہے۔ جب حضرت علی نے یہ کہا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیٹھ پھیر کر چلے اور کوئی جواب نہیں دیا، پھر آپ کو سنا کہ اپنی ران پر مارتے جاتے تھے اور فرماتے جاتے کہ انسان سب سے زیادہ جھگڑالو ہے۔ (امام بخاری نے کہا) جو شخص رات کو آئے اس کو طارق کہتے ہیں اور بعض کا قول ہے کہ طارق سے مراد ستارہ ہے، اور ثاقب کے معنی روشن چنانچہ آگ سلگانے والے کو کہا جاتا ہے کہ، أَثْقِبْ نَارَکَ لِلْمُوقِدِ ، (اپنی آگ روشن کر)
Narrated 'Ali bin Abi Talib: That Allah's Apostle came to him and Fatima the daughter of Allah's Apostle at their house at night and said, "Won't you pray?" 'Ali replied, "O Allah's Apostle! Our souls are in the Hands of Allah and when he wants us to get up, He makes us get up." When 'Ali said that to him, Allah's Apostle left without saying anything to him. While the Prophet was leaving, 'Ali heard him striking his thigh (with his hand) and saying, "But man is quarrelsome more than anything else." (18.54)
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَا نَحْنُ فِي الْمَسْجِدِ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ انْطَلِقُوا إِلَی يَهُودَ فَخَرَجْنَا مَعَهُ حَتَّی جِئْنَا بَيْتَ الْمِدْرَاسِ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَادَاهُمْ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ يَهُودَ أَسْلِمُوا تَسْلَمُوا فَقَالُوا قَدْ بَلَّغْتَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ قَالَ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَلِکَ أُرِيدُ أَسْلِمُوا تَسْلَمُوا فَقَالُوا قَدْ بَلَّغْتَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَلِکَ أُرِيدُ ثُمَّ قَالَهَا الثَّالِثَةَ فَقَالَ اعْلَمُوا أَنَّمَا الْأَرْضُ لِلَّهِ وَرَسُولِهِ وَأَنِّي أُرِيدُ أَنْ أُجْلِيَکُمْ مِنْ هَذِهِ الْأَرْضِ فَمَنْ وَجَدَ مِنْکُمْ بِمَالِهِ شَيْئًا فَلْيَبِعْهُ وَإِلَّا فَاعْلَمُوا أَنَّمَا الْأَرْضُ لِلَّهِ وَرَسُولِهِ-
قتیبہ، لیث، سعید، (ابوسعید کیسان) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم ایک بار مسجد میں تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے اور فرمایا کہ یہود کے پاس چلو، ہم لوگ آپ کے ساتھ روانہ ہوئے۔ یہاں تک کہ ہم لوگ بیت المدارس کے پاس پہنچے، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو گئے، اور ان لوگوں کو پکار کر فرمایا کہ اے یہود کی جماعت، تم اسلام، لے آؤ تو محفوظ رہو گے، یہود نے کہا کہ اے ابوالقاسم! تم نے پہنچا دیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہی میرا مقصد تھا، پھر فرمایا کہ تم مسلمان ہو جاؤ تو محفوظ رہو گے، یہود نے کہا کہ اے ابوالقاسم! تم نے پہنچا دیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میرا مقصد یہی تھا، پھر تیسری بار آپ نے یہی کلمات فرمائے، اور فرمایا کہ جان لو کہ زمین اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ہے، اور میں ارادہ کرتا ہوں کہ تمہیں اس زمین سے دور کر دوں، اس لئے تم میں سے جو شخص اپنے مال کے عوض کچھ (قیمت) پائے تو بیچ دے ورنہ تم جان لو کہ زمین اللہ اور اس کے رسول کی ہے۔
Narrated Abu Huraira: While we were in the mosque, Allah's Apostle came out and said, "Let us proceed to the Jews." So we went out with him till we came to Bait-al-Midras. The Prophet stood up there and called them, saying, "O assembly of Jews! Surrender to Allah (embrace Islam) and you will be safe!" They said, "You have conveyed Allah's message, O Aba-al-Qasim" Allah's Apostle then said to them, "That is what I want; embrace Islam and you will be safe." They said, "You have conveyed the message, O Aba-al-Qasim." Allah's Apostle then said to them, "That is what I want," and repeated his words for the third time and added, "Know that the earth is for Allah and I want to exile you from this land, so whoever among you has property he should sell it, otherwise, know that the land is for Allah and His Apostle."