اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ کا حکم ایک قدر معین کے ساتھ ہے

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَسْأَلْ الْمَرْأَةُ طَلَاقَ أُخْتِهَا لِتَسْتَفْرِغَ صَحْفَتَهَا وَلْتَنْکِحْ فَإِنَّ لَهَا مَا قُدِّرَ لَهَا-
عبداللہ بن یوسف، مالک، ابوالزناد، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ عورت اپنی بہن کی طلاق نہ چاہے تاکہ اس کی رکابی سے نجات حاصل کرے بلکہ وہ نکاح کرلے اس لئے کہ اس کو وہی ملے گا جو اس کے لئے مقدر ہوچکا ہے۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "No woman should ask for the divorce of her sister (Muslim) so as to take her place, but she should marry the man (without compelling him to divorce his other wife), for she will have nothing but what Allah has written for her."
حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ قَالَ کُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ جَائَهُ رَسُولُ إِحْدَی بَنَاتِهِ وَعِنْدَهُ سَعْدٌ وَأُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ وَمُعَاذٌ أَنَّ ابْنَهَا يَجُودُ بِنَفْسِهِ فَبَعَثَ إِلَيْهَا لِلَّهِ مَا أَخَذَ وَلِلَّهِ مَا أَعْطَی کُلٌّ بِأَجَلٍ فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ-
مالک بن اسماعیل، اسرائیل، عاصم، ابوعثمان، اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا اور آپ کے پاس سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابنی بن کعب اور معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی موجود تھے کہ آپ کی ایک صاحبزادی کا بھیجا ہوا ایک شخص حاضر ہوا اور عرض کیا کہ ان کا ایک بچہ نزع کی حالت میں ہے۔ آپ نے کہلا بھیجا کہ اللہ کی ہی چیز ہے جو اس نے لے لی، اور اللہ ہی کی وہ ہر چیز ہے جو اس نے دی، ہر شخص کی ایک مدت مقرر ہے، لہذا اسے چاہیے کہ صبر کرے اور اسے ثواب سمجھے۔
Narrated Usama: Once while I was with the Prophet and Sa'd, Ubai bin Ka'b and Mu'adh were also sitting with him, there came to him a messenger from one of his daughters, telling him that her child was on the verge of death. The Prophet told the messenger to tell her, "It is for Allah what He takes, and it is for Allah what He gives, and everything has its fixed time (limit). So (she should) be patient and look for Allah's reward."
حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَيْرِيزٍ الجُمَحِيُّ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَيْنَمَا هُوَ جَالِسٌ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نُصِيبُ سَبْيًا وَنُحِبُّ الْمَالَ كَيْفَ تَرَى فِي الْعَزْلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَإِنَّكُمْ لَتَفْعَلُونَ ذَلِكَ لَا عَلَيْكُمْ أَنْ لَا تَفْعَلُوا فَإِنَّهُ لَيْسَتْ نَسَمَةٌ كَتَبَ اللَّهُ أَنْ تَخْرُجَ إِلَّا هِيَ كَائِنَةٌ-
حبان بن موسیٰ ، عبداللہ ، یونس ، زہری ، عبداللہ بن محیریز جمحی ، حضرت ابوسعید خدری سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ اس اثناء میں ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ انصار میں سے ایک شخص آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ ہم لونڈیوں کے پاس جاتے ہیں اور مال سے محبت کرتے ہیں آپ عزل کے متعلق کیا فرماتے ہیں ؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم یہ کرتے ہو اگر تم اس کو نہ کرو تو تم پر کوئی فرق نہیں ( یعنی تمہارا عزل کرنا اور نہ کرنا برابر ہے ) اس لئے کہ جس جان کا پیدا ہونا اللہ تعالیٰ نے لکھ دیا ہے وہ پیدا ہو کر رہے گی۔
Narrated Abu Said Al-Khudri: That while he was sitting with the Prophet a man from the Ansar came and said, "O Allah's Apostle! We get slave girls from the war captives and we love property; what do you think about coitus interruptus?" Allah's Apostle said, "Do you do that? It is better for you not to do it, for there is no soul which Allah has ordained to come into existence but will be created."
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَقَدْ خَطَبَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُطْبَةً مَا تَرَکَ فِيهَا شَيْئًا إِلَی قِيَامِ السَّاعَةِ إِلَّا ذَکَرَهُ عَلِمَهُ مَنْ عَلِمَهُ وَجَهِلَهُ مَنْ جَهِلَهُ إِنْ کُنْتُ لَأَرَی الشَّيْئَ قَدْ نَسِيتُ فَأَعْرِفُ مَا يَعْرِفُ الرَّجُلُ إِذَا غَابَ عَنْهُ فَرَآهُ فَعَرَفَهُ-
موسی بن مسعود، سفیان، اعمش، ابووائل، حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم لوگوں کے سامنے خطبہ دیا تو قیامت تک ہونے والی کوئی بات نہیں چھوڑی، جس کو یاد رکھنا تھا، اس نے یاد رکھا اور جس کو بھولنا تھا وہ بھول گیا اگر میں کوئی ایسی چیز دیکھ لیتا ہوں جس کو میں بھول گیا ہوتا ہوں تو میں اسے ایسے پہچانتا ہوں جس طرح کہ ایک شخص (کسی کو) پہچانتا ہے، جب وہ غائب ہوجاتا ہے پھر اسکو جب دیکھتا ہے تو پہچان لیتا ہے۔
Narrated Hudhaifa: The Prophet once delivered a speech in front of us wherein he left nothing but mentioned (about) everything that would happen till the Hour. Some of us stored that our minds and some forgot it. (After that speech) I used to see events taking place (which had been referred to in that speech) but I had forgotten them (before their occurrence). Then I would recognize such events as a man recognizes another man who has been absent and then sees and recognizes him.
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنَّا جُلُوسًا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ عُودٌ يَنْکُتُ فِي الْأَرْضِ وَقَالَ مَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا قَدْ کُتِبَ مَقْعَدُهُ مِنْ النَّارِ أَوْ مِنْ الْجَنَّةِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ أَلَا نَتَّکِلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لَا اعْمَلُوا فَکُلٌّ مُيَسَّرٌ ثُمَّ قَرَأَ فَأَمَّا مَنْ أَعْطَی وَاتَّقَی الْآيَةَ-
عبدان، ابوحمزہ، اعمش، سعد بن عبیدہ، ابوعبدالرحمن سلمی، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اور آپ کے پاس ایک لکڑی تھی جس سے زمین کو کرید رہے تھے آپ نے فرمایا کہ تم میں کوئی شخص ایسا نہیں ہے جس کا ٹھکانہ جنت یا دوزخ نہ لکھ دیا گیا ہو جماعت میں سے ایک شخص بولا یا رسول اللہ پھر ہم (اسی پر) بھروسہ کیوں نہ کرلیں؟ آپ نے فرمایا کہ نہیں تم عمل کرو اس لئے کہ ہر شخص کو وہی عمل آسان ہے (جس کے لئے پیدا کیا گیا) پھر آیت فَاَمَّا مَنْ اَعْطٰى وَاتَّقٰى 92۔ الیل : 5)، آخرتک تلاوت فرمائی۔
Narrated 'Ali: While we were sitting with the Prophet who had a stick with which he was scraping the earth, he lowered his head and said, "There is none of you but has his place assigned either in the Fire or in Paradise." Thereupon a man from the people said, "Shall we not depend upon this, O Allah's Apostle?" The Prophet said, "No, but carry on and do your deeds, for everybody finds it easy to do such deeds (as will lead him to his place)." The Prophet then recited the Verse: 'As for him who gives (in charity) and keeps his duty to Allah..' (92.5)