اس چیز (سے ذبح کرنے) کا بیان جو خون بہادے مثلابانس، پتھر اور لوہاوغیرہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ سَمِعَ ابْنَ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ يُخْبِرُ ابْنَ عُمَرَ أَنَّ أَبَاهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ جَارِيَةً لَهُمْ کَانَتْ تَرْعَی غَنَمًا بِسَلْعٍ فَأَبْصَرَتْ بِشَاةٍ مِنْ غَنَمِهَا مَوْتًا فَکَسَرَتْ حَجَرًا فَذَبَحَتْهَا فَقَالَ لِأَهْلِهِ لَا تَأْکُلُوا حَتَّی آتِيَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْأَلَهُ أَوْ حَتَّی أُرْسِلَ إِلَيْهِ مَنْ يَسْأَلُهُ فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ بَعَثَ إِلَيْهِ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَکْلِهَا-
محمد بن ابی بکر، معتمر، عبداللہ ، نافع، ابن کعب بن مالک نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہ آپ کے والد نے بیان کیا کہ ان کی ایک لونڈی مقام سلع میں بکریاں چرایا کرتی تھی، اس نے ریوڑ میں ایک بکری کو دیکھا کہ مرنے کے قریب ہے، چنانچہ اس نے ایک پتھر توڑا اور اس بکری کو ذبح کر ڈالا، تو کعب نے اپنے گھر والوں سے کہا کہ جب تک میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس خود جا کر یا کسی کو بھیج کر دریافت نہ کرالوں تم لوگ اس کو نہ کھاو، چنانچہ کعب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں خود حاضر ہوئے یا کسی کو بھیج کر دریافت کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کھانے کا حکم دیا۔
Narrated Ka'b: that a slave girl of theirs used to shepherd some sheep at Si'a (a mountain near Medina). On seeing one of her sheep dying, she broke a stone and slaughtered it. Ka'b said to his family, "Do not eat (of it) till I go to the Prophet and ask him, or, till I send someone to ask him." So he went to the Prophet or sent someone to him The Prophet permitted (them) to eat it.
حَدَّثَنَا مُوسَی حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي سَلِمَةَ أَخْبَرَ عَبْدَ اللَّهِ أَنَّ جَارِيَةً لِکَعْبِ بْنِ مَالِکٍ تَرْعَی غَنَمًا لَهُ بِالْجُبَيْلِ الَّذِي بِالسُّوقِ وَهُوَ بِسَلْعٍ فَأُصِيبَتْ شَاةٌ فَکَسَرَتْ حَجَرًا فَذَبَحَتْهَا بِهِ فَذَکَرُوا لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهُمْ بِأَکْلِهَا-
موسی، جویریہ، نافع، بنی سلمہ کے ایک شخص کہتے ہیں کہ عبداللہ نے کہا کہ کعب بن مالک کی ایک لونڈی چھوٹی پہاڑی پر جو سوق میں مقام سلع پر ہے، ان کی بکریاں چرایا کرتی تھی، ایک بکری کو بیماری لاحق ہوگئی، تو اس لونڈی نے ایک پتھر توڑا اور اس کو ذبح کردیا، لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے کھانے کا حکم دیا۔
Narrated 'Abdullah that Ka'b had a slave girl who used to graze his sheep on a small mountain, called "Sl'a", situated near the market. Once a sheep was dying, so she broke a stone and slaughtered it with it. When they mentioned that to the Prophet, he, permitted them to eat it.
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَيْسَ لَنَا مُدًی فَقَالَ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ فَکُلْ لَيْسَ الظُّفُرَ وَالسِّنَّ أَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَی الْحَبَشَةِ وَأَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ وَنَدَّ بَعِيرٌ فَحَبَسَهُ فَقَالَ إِنَّ لِهَذِهِ الْإِبِلِ أَوَابِدَ کَأَوَابِدِ الْوَحْشِ فَمَا غَلَبَکُمْ مِنْهَا فَاصْنَعُوا بِهِ هَکَذَا-
عبدان، عبدان کے والد، شعبہ، سعید بن مسروق، عبایہ بن رافع اپنے داد سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا یا رسول اللہ! ہمارے پاس چھری نہں ہے، آپ نے فرمایا کہ جو چیز خون بہادے اور اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو تو اس کو کھا لو، بشرطیکہ ناخن اور دانت نہ ہو، ناخن تو حبشیوں کی چھری ہے، اور دانت ہڈی ہے، ایک اونٹ بھاگ گیا، جسے (تیرمار کر کسی نے) روکا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان چوپایوں کی عادت بھی جنگلی جانوروں کی طرح ہے، اس لئے اگر تم پر ان میں سے کوئی غالب آجائے تو اس کے ساتھ یہی کرو۔
Narrated Rafi bin Khadij: that he said, "O Allah's Apostle! We have no knife." The Prophet said, "if the killing tool causes blood to gush out, and if Allah's Name is mentioned, eat (of the slaughtered animal). But do not slaughter with a nail or a tooth, for the nail is the knife of Ethiopians and a tooth is a bone." Suddenly a camel ran away and it was stopped (with an arrow). The Prophet then said, "Of these camels there are some which are as wild as wild beasts; so if one of them runs away from you and you cannot catch it, treat it in this manner (i.e. shoot it with an arrow)."