اس شخص کا گناہ جو کسی کی زمین ظلما َ َلے لے ۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي طَلْحَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَمْرِو بْنِ سَهْلٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ ظَلَمَ مِنْ الْأَرْضِ شَيْئًا طُوِّقَهُ مِنْ سَبْعِ أَرَضِينَ-
ابو الیمان، شعیب، زہری، طلحہ بن عبداللہ ، عبدالرحمن بن عمرو بن سہل، سعید بن زید سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جس شخص نے کسی کی زمین ظلما چھین لی تو سات زمینوں کا طوق اس کو پہنایا جائے گا۔
Narrated Said bin Zaid: Allah's Apostle said, "Whoever usurps the land of somebody unjustly, his neck will be encircled with it down the seven earths (on the Day of Resurrection). "
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ کَانَتْ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أُنَاسٍ خُصُومَةٌ فَذَکَرَ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقَالَتْ يَا أَبَا سَلَمَةَ اجْتَنِبْ الْأَرْضَ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ظَلَمَ قِيدَ شِبْرٍ مِنْ الْأَرْضِ طُوِّقَهُ مِنْ سَبْعِ أَرَضِينَ-
ابو معمر، عبدالوارث، حسین، یحیی بن ابی کثیر، محمد بن ابراہیم ابوسلمہ سے روایت کرتے ہیں کہ ان کے اور چند لوگوں کے درمیان ایک جھگڑا تھا انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بیان کیا، تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے فرمایا کہ ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ زمین سے بچو اس لئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمایا جس نے ایک بالشت بھر زمین کسی سے ظلما لے لی تو اسے سات زمینوں کا طوق پہنایا جائے گا۔
Narrated Abu Salama: That there was a dispute between him and some people (about a piece of land). When he told 'Aisha about it, she said, "O Abu Salama! Avoid taking the land unjustly, for the Prophet said, 'Whoever usurps even one span of the land of somebody, his neck will be encircled with it down the seven earths."
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَخَذَ مِنْ الْأَرْضِ شَيْئًا بِغَيْرِ حَقِّهِ خُسِفَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَی سَبْعِ أَرَضِينَ قال ابوعبدالله هذاالحديث ليس بخراسان فیکتب ابن المبارک انمااملی عليه بالبصرة-
مسلم بن ابراہیم، عبداللہ بن مبارک، موسیٰ بن عقبہ، سالم، اپنے والد ( عبداللہ بن عمر) سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے کسی زمین پر ناحق قبضہ کر لیا تو اسے قیامت کے دن سات زمینوں تک دھنسایا جائے گا، امام بخاری نے کہا کہ یہ حدیث عبداللہ بن مبارک کی کتاب میں نہیں ہے، جو خراساں میں لکھی گئی، لیکن بصرہ میں اس حدیث کو لوگوں کو سنایا۔
Narrated Salim's father (i.e. 'Abdullah): The Prophet said, "Whoever takes a piece of the land of others unjustly, he will sink down the seven earths on the Day of Resurrection."