اس شخص کا بیان جو غروب افتاب سے پہلے عصر کی ایک رکعت پائے

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَدْرَکَ أَحَدُکُمْ سَجْدَةً مِنْ صَلَاةِ الْعَصْرِ قَبْلَ أَنْ تَغْرُبَ الشَّمْسُ فَلْيُتِمَّ صَلَاتَهُ وَإِذَا أَدْرَکَ سَجْدَةً مِنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَلْيُتِمَّ صَلَاتَهُ-
ابونعیم، شیبان، یحیی ، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی شخص کو نماز عصر کی ایک رکعت غروب آفتاب سے پہلے مل جائے، تو باقی نماز اسے پوری کر لینی چاہئے، اور جب نماز فجر کی ایک رکعت طلوع آفتاب سے پہلے مل جائے، تو باقی نماز (اسی طرح) پوری کر لینی چاہیے۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "If anyone of you can get one Rak'a of the 'Asr prayer before sunset, he should complete his prayer. If any of you can get one Rak'a of the Fajr prayer before sunrise, he should complete his prayer."
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّمَا بَقَاؤُکُمْ فِيمَا سَلَفَ قَبْلَکُمْ مِنْ الْأُمَمِ کَمَا بَيْنَ صَلَاةِ الْعَصْرِ إِلَی غُرُوبِ الشَّمْسِ أُوتِيَ أَهْلُ التَّوْرَاةِ التَّوْرَاةَ فَعَمِلُوا حَتَّی إِذَا انْتَصَفَ النَّهَارُ عَجَزُوا فَأُعْطُوا قِيرَاطًا قِيرَاطًا ثُمَّ أُوتِيَ أَهْلُ الْإِنْجِيلِ الْإِنْجِيلَ فَعَمِلُوا إِلَی صَلَاةِ الْعَصْرِ ثُمَّ عَجَزُوا فَأُعْطُوا قِيرَاطًا قِيرَاطًا ثُمَّ أُوتِينَا الْقُرْآنَ فَعَمِلْنَا إِلَی غُرُوبِ الشَّمْسِ فَأُعْطِينَا قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ فَقَالَ أَهْلُ الْکِتَابَيْنِ أَيْ رَبَّنَا أَعْطَيْتَ هَؤُلَائِ قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ وَأَعْطَيْتَنَا قِيرَاطًا قِيرَاطًا وَنَحْنُ کُنَّا أَکْثَرَ عَمَلًا قَالَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ هَلْ ظَلَمْتُکُمْ مِنْ أَجْرِکُمْ مِنْ شَيْئٍ قَالُوا لَا قَالَ فَهُوَ فَضْلِي أُوتِيهِ مَنْ أَشَائُ-
عبدالعزیز بن عبداللہ ، ابراہیم، ابن شہاب، سالم بن عبداللہ (بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ تمہاری بقا ان امتوں کے مقابلہ میں جو تم سے پہلے گزر چکی ہیں، ایسی ہے، جیسے نماز عصر سے لے کر غروب آفتاب تک کہ تورات والوں کو تورات دی گئی اور انہوں نے اس پر عمل کیا، یہاں تک کہ دوپہر کا وقت آگیا، تو وہ تھک گئے اور انہیں ایک ایک قیراط دے دیا گیا، اس کے بعد انجیل والوں کو انجیل دی گئی اور انہوں نے عصر کی نماز تک کام کیا، پھر وہ تھک گئے، تو انہیں ایک ایک قیراط دے دیا گیا، اس کے بعد ہم لوگوں کو قرآن دیا گیا اور ہم نے غروب آفتاب تک کام کیا، تو ہمیں دو دو قیراط دئیے گئے، اس پر دونوں اہل کتاب نے کہا کہ اے ہمارے پروردگار تو نے لوگوں کو دو دو قیراط دئیے اور ہمیں ایک ہی قیراط دیا، حالانکہ ہم کام کے اعتبار سے زیادہ ہیں، اللہ عزوجل نے فرمایا کہ میں نے تمہاری مزدوری میں سے کچھ کم کیا، وہ بولے نہیں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ میرا فضل ہے، جسے میں چاہتا ہوں دیتا ہوں۔
Narrated Salim bin 'Abdullah: My father said, "I heard Allah's Apostle saying, 'The period of your stay as compared to the previous nations is like the period equal to the time between the 'Asr prayer and sunset. The people of the Torah were given the Torah and they acted (upon it) till mid-day then they were exhausted and were given one Qirat (of gold) each. And then the people of the Gospel were given the Gospel and they acted (upon it) till the 'Asr prayer then they were exhausted and were! given one Qirat each. And then we were given the Qur'an and we acted (upon it) till sunset and we were given two Qirats each. On that the people of both the scriptures said, 'O our Lord! You have given them two Qirats and given us one Qirat, though we have worked more than they.' Allah said, 'Have I usurped some of your right?' They said, 'No.' Allah said: "That is my blessing I bestow upon whomsoever I wish."
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الْمُسْلِمِينَ وَالْيَهُودِ وَالنَّصَارَی کَمَثَلِ رَجُلٍ اسْتَأْجَرَ قَوْمًا يَعْمَلُونَ لَهُ عَمَلًا إِلَی اللَّيْلِ فَعَمِلُوا إِلَی نِصْفِ النَّهَارِ فَقَالُوا لَا حَاجَةَ لَنَا إِلَی أَجْرِکَ فَاسْتَأْجَرَ آخَرِينَ فَقَالَ أَکْمِلُوا بَقِيَّةَ يَوْمِکُمْ وَلَکُمْ الَّذِي شَرَطْتُ فَعَمِلُوا حَتَّی إِذَا کَانَ حِينَ صَلَاةِ الْعَصْرِ قَالُوا لَکَ مَا عَمِلْنَا فَاسْتَأْجَرَ قَوْمًا فَعَمِلُوا بَقِيَّةَ يَوْمِهِمْ حَتَّی غَابَتْ الشَّمْسُ وَاسْتَکْمَلُوا أَجْرَ الْفَرِيقَيْنِ-
ابو کریب، ابواسامہ، برید، ابوبردہ، ابوموسیٰ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، مسلمانوں کی اور یہود ونصاری کی مثال ایسے ہی ہے، جیسے ایک شخص نے کچھ لوگوں کی مزدوری پر لیا، تاکہ رات تک اس کا کام کریں، چنانچہ انہوں نے دوپہر تک کام کیا، اور کہا کہ ہمیں تیری مزدوری کی کچھ حاجت نہیں، لہذا اس نے دوسروں کو مزدوری پر لگا لیا اور ان سے کہا کہ باقی دن اپنا پورا کرو اور جو کچھ میں نے مزدوری مقرر کی ہے، تمہیں دوں گا، لہذا انہوں نے کام کیا، یہاں تک عصر کی نماز کا وقت آگیا، ان لوگوں نے کہا کہ جو کچھ ہم نے کام کیا، وہ تیرے لئے اتنا ہی ہے، پھر اس نے دوسرے لوگوں کو مزدوری پر لگایا انہوں نے بقیہ دن کام کیا، یہاں تک کہ آفتاب غروب ہو گیا اور ان لوگوں نے دونوں فریق کی (برابر) مزدوری پوری لے لی۔
Narrated Abu Musa: The Prophet said, "The example of Muslims, Jews and Christians is like the example of a man who employed laborers to work for him from morning till night. They worked till mid-day and they said, 'We are not in need of your reward.' SO the man employed another batch and said to them, 'Complete the rest of the day and yours will be the wages I had fixed (for the first batch). They worked Up till the time of the 'Asr prayer and said, 'Whatever we have done is for you.' He employed another batch. They worked for the rest of the day till sunset, and they received the wages of the two former batches."