اس شخص کا بیان جو اپنا حق لے یا بادشاہ کی اطلاع کے بغیر قصاص لے

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ أَنَّ الْأَعْرَجَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ إِنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ نَحْنُ الْآخِرُونَ السَّابِقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ-
ابوالیمان، شعیب، ابولزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ ہم ظہور کے اعتبار سے آخر ہیں، لیکن جنت کے اعتبار سے اول ہوں گے،
Narrated Abu Huraira: That he heard Allah's Apostle saying, "We (Muslims) are the last (to come) but (will be) the foremost (on the Day of Resurrection)." And added, "If someone is peeping (looking secretly) into your house without your permission, and you throw a stone at him and destroy his eyes, there will be no blame on you."
وَبِإِسْنَادِهِ لَوْ اطَّلَعَ فِي بَيْتِکَ أَحَدٌ وَلَمْ تَأْذَنْ لَهُ خَذَفْتَهُ بِحَصَاةٍ فَفَقَأْتَ عَيْنَهُ مَا کَانَ عَلَيْکَ مِنْ جُنَاحٍ-
اور اسی اسناد سے مروی ہے کہ اگر کوئی شخص تیرے گھر میں جھانکے اور اجازت نہ لے تو پتھر سے اس کو مارے اور اس کی آنکھ پھوٹ جائے تو تجھ پر کوئی گناہ نہیں۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ حُمَيْدٍ أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ فِي بَيْتِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَدَّدَ إِلَيْهِ مِشْقَصًا فَقُلْتُ مَنْ حَدَّثَکَ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ-
مسدد، یحیی ، حمید سے روایت کرتے ہیں ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھر میں جھانکا تو آپ نے اس کی طرف تیر کا پھل مارنے کے لئے اٹھایا، میں نے پوچھا کہ تم سے کس نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ انس بن مالک نے بیان کیا۔
Narrated Yahya: Humaid said, "A man peeped into the house of the Prophet and the Prophet aimed an arrow head at him to hit him." I asked, "Who told you that?" He said, "Anas bin Malik" (See Hadith No. 258 and 259, Vol. 8)