اس زمانہ سے پہلے صدقہ کرنے کا بیان جب کوئی خیرات لینے والا نہ رہے گا ۔

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا مَعْبَدُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ سَمِعْتُ حَارِثَةَ بْنَ وَهْبٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ تَصَدَّقُوا فَإِنَّهُ يَأْتِي عَلَيْکُمْ زَمَانٌ يَمْشِي الرَّجُلُ بِصَدَقَتِهِ فَلَا يَجِدُ مَنْ يَقْبَلُهَا يَقُولُ الرَّجُلُ لَوْ جِئْتَ بِهَا بِالْأَمْسِ لَقَبِلْتُهَا فَأَمَّا الْيَوْمَ فَلَا حَاجَةَ لِي فيِهَا-
آدم، شعبہ، معبد بن خالد، حارثہ بن وہب بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ خیرات کرو۔ اس لئے کہ ایک زمانہ تم پر آئے گا۔ جب ایک آدمی اپنی خیرات لے کر پھرے گا تو اس کا لینا والا کسی کو نہ پائے گا اور آدمی اس سے کہے گا اگر تم کل خیرات لے کر آتے تو میں قبول کرلیتا آج تو ہمیں اس کی ضرورت نہیں ہے۔
Narrated Haritha bin Wahab : I heard the Prophet saying, "O people! Give in charity as a time will come upon you when a person will wander about with his object of charity and will not find anybody to accept it, and one (who will be requested to take it) will say, "If you had brought it yesterday, would have taken it, but to-day I am not in need of it." ________________________________________
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّی يَکْثُرَ فِيکُمْ الْمَالُ فَيَفِيضَ حَتَّی يُهِمَّ رَبَّ الْمَالِ مَنْ يَقْبَلُ صَدَقَتَهُ وَحَتَّی يَعْرِضَهُ فَيَقُولَ الَّذِي يَعْرِضُهُ عَلَيْهِ لَا أَرَبَ لِي-
ابوالیمان، شعیب، ابوالزناد، عبدالرحمن، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت نہیں آئے گی یہاں تک کہ تم میں دولت کی زیادتی ہوجائے گی اور بہتی پھرے گی یہاں تک کہ مال والے کو یہ فکر رہے گی کہ کوئی شخص اس کے صدقہ کو قبول کرلیتا اور یہاں تک کہ وہ اس کو کسی کے سامنے پیش کرے گا تو وہ شخص جس کے سامنے مال پیش کرے گا تو وہ کہے گا کہ مجھے اس کی حاجت نہیں۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "The Hour (Day of Judgment) will not be established till your wealth increases so much so that one will be worried, for no one will accept his Zakat and the person to whom he will give it will reply, 'I am not in need of it.' " ________________________________________
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ النَّبِيلُ أَخْبَرَنَا سَعْدَانُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُجَاهِدٍ حَدَّثَنَا مُحِلُّ بْنُ خَلِيفَةَ الطَّائِيُّ قَالَ سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ کُنْتُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَهُ رَجُلَانِ أَحَدُهُمَا يَشْکُو الْعَيْلَةَ وَالْآخَرُ يَشْکُو قَطْعَ السَّبِيلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا قَطْعُ السَّبِيلِ فَإِنَّهُ لَا يَأْتِي عَلَيْکَ إِلَّا قَلِيلٌ حَتَّی تَخْرُجَ الْعِيرُ إِلَی مَکَّةَ بِغَيْرِ خَفِيرٍ وَأَمَّا الْعَيْلَةُ فَإِنَّ السَّاعَةَ لَا تَقُومُ حَتَّی يَطُوفَ أَحَدُکُمْ بِصَدَقَتِهِ لَا يَجِدُ مَنْ يَقْبَلُهَا مِنْهُ ثُمَّ لَيَقِفَنَّ أَحَدُکُمْ بَيْنَ يَدَيْ اللَّهِ لَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُ حِجَابٌ وَلَا تَرْجُمَانٌ يُتَرْجِمُ لَهُ ثُمَّ لَيَقُولَنَّ لَهُ أَلَمْ أُوتِکَ مَالًا فَلَيَقُولَنَّ بَلَی ثُمَّ لَيَقُولَنَّ أَلَمْ أُرْسِلْ إِلَيْکَ رَسُولًا فَلَيَقُولَنَّ بَلَی فَيَنْظُرُ عَنْ يَمِينِهِ فَلَا يَرَی إِلَّا النَّارَ ثُمَّ يَنْظُرُ عَنْ شِمَالِهِ فَلَا يَرَی إِلَّا النَّارَ فَلْيَتَّقِيَنَّ أَحَدُکُمْ النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ فَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَبِکَلِمَةٍ طَيِّبَةٍ-
عبداللہ بن محمد، ابوعاصم نبیل، سعدان بن بشیر، ابومجاہد، محل بن خلیفہ طائی، عدی بن حاتم کے متعلق بیان کرتے ہیں کہ میں نے ان کو کہتے ہوئے سنا کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھا تو آپ کے پاس دو شخص آئے ایک تو فقر و فاقہ کی شکایت کر رہا تھا دوسرا راہزنی اور راستے غیر محفوظ ہونے کا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جہاں تک رہزنی کا تعلق ہے کچھ دنوں بعد تم پر ایسا زمانہ آئے گا جب قافلہ مکہ کی طرف بغیر کسی پاسبان اور محافظ کے روانہ ہوگا، باقی رہا فقر و فاقہ تو قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی کہ تم میں سے کوئی شخص صدقہ لے کر ادھر ادھر پھرے گا اور اس کو اس خیرات کا قبول کرنے والا نہ ملے گا پھر تم میں سے کوئی شخص اللہ کے سامنے اس طرح کھڑا ہوگا کہ اسکے اور اللہ کے درمیان کوئی حجاب نہ ہوگا اور نہ کوئی ترجمان ہوگا جو ترجمہ کرے۔ پھر اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا کہ میں نے تجھے مال دیا تھا وہ کہے گا ہاں، تو پھر فرمائے گا کہ کیا میں نے تمہارے پاس رسول نہیں بھیجا تھا ؟ وہ کہے گا ضرور۔ پھر اپنے دائیں طرف دیکھے گا تو ادھر بھی اسے آگ ہی نظر آئے گی اس لئے تم میں سے ہر شخص آگ سے بچے، اگرچہ ایک کھجور کے ذریعے سے ہی، اگر ایک کھجور بھی میسر نہ ہو تو باتیں اچھی کہے۔
Narrated 'Adi bin Hatim: While I was sitting with Allah's Apostle (p.b.u.h) two person came to him; one of them complained about his poverty and the other complained about the prevalence of robberies. Allah's Apostle said, "As regards stealing and robberies, there will shortly come a time when a caravan will go to Mecca (from Medina) without any guard. And regarding poverty, The Hour (Day of Judgment) will not be established till one of you wanders about with his object of charity and will not find anybody to accept it And (no doubt) each one of you will stand in front of Allah and there will be neither a curtain nor an interpreter between him and Allah, and Allah will ask him, 'Did not I give you wealth?' He will reply in the affirmative. Allah will further ask, 'Didn't I send a messenger to you?' And again that person will reply in the affirmative Then he will look to his right and he will see nothing but Hell-fire, and then he will look to his left and will see nothing but Hell-fire. And so, any (each one) of you should save himself from the fire even by giving half of a date-fruit (in charity). And if you do not find a half date-fruit, then (you can do it through saying) a good pleasant word (to your brethren). (See Hadith No. 793 Vol. 4). ________________________________________
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيَأْتِيَنَّ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ يَطُوفُ الرَّجُلُ فِيهِ بِالصَّدَقَةِ مِنْ الذَّهَبِ ثُمَّ لَا يَجِدُ أَحَدًا يَأْخُذُهَا مِنْهُ وَيُرَی الرَّجُلُ الْوَاحِدُ يَتْبَعُهُ أَرْبَعُونَ امْرَأَةً يَلُذْنَ بِهِ مِنْ قِلَّةِ الرِّجَالِ وَکَثْرَةِ النِّسَائِ-
محمد بن علاء، ابواسامہ، ابوبردہ، ابوموسی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ لوگوں پر ایسا زمانہ آئے گا کہ ایک شخص سونا لے کر گھومے گا لیکن اسے کوئی آدمی ایسا نہیں ملے گا جو اسے قبول کرے اور انہیں میں ایک ایسا شخص بھی نظر آئے گا کہ اس کے پیچھے اس کی پناہ میں مردوں کی کمی اور عورتوں کی زیادتی کے سبب چالیس عورتیں ہوں گی۔
Narrated Abu Musa: Thy Prophet (p.b.u.h) said, "A time will come upon the people when a person will wander about with gold as Zakat and will not find anybody to accept it, and one man will be seen followed by forty women to be their guardian because of scarcity of men and great number of women. "