آیت کریمہاور کتاب میں اسمٰعیل کا ذکر کرو بیشک وہ وعدہ کے سچے ۔ کا بیان

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی نَفَرٍ مِنْ أَسْلَمَ يَنْتَضِلُونَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ارْمُوا بَنِي إِسْمَاعِيلَ فَإِنَّ أَبَاکُمْ کَانَ رَامِيًا ارْمُوا وَأَنَا مَعَ بَنِي فُلَانٍ قَالَ فَأَمْسَکَ أَحَدُ الْفَرِيقَيْنِ بِأَيْدِيهِمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَکُمْ لَا تَرْمُونَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ نَرْمِي وَأَنْتَ مَعَهُمْ قَالَ ارْمُوا وَأَنَا مَعَکُمْ کُلِّکُمْ-
قتیبہ بن سعید حاتم یزید بن ابوعبید حضرت سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا گزر بنو اسلم کے کچھ افراد کے پاس سے ہوا وہ اس وقت تیر اندازی کر رہے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اے بنو اسماعیل! تیر اندازی کئے جاؤ کیونکہ تمہارے والد (اسماعیل) بڑے تیر انداز تھے اور میں (اس تیر اندازی میں) فلاں لوگوں کی طرف ہوں سلمہ رضی اللہ عنہا کہتے ہیں (یہ سن کر) دوسرے فریق نے فورا ہاتھ روک لیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم کیوں تیر اندازی نہیں کرتے انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم کیسے تیر اندازی کر سکتے ہیں حالانکہ آپ ان لوگوں کے ساتھ ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم تیر اندازی کرو میں تم سب کے ساتھ ہوں۔
Narrated Salama bin Al-Akwa: The Prophet passed by some persons of the tribe of Aslam practicing archery (i.e. the throwing of arrows) Allah's Apostle said, "O offspring of Ishmael! Practice archery (i.e. arrow throwing) as your father was a great archer (i.e. arrow-thrower). I am with (on the side of) the son of so-and-so-." Hearing that, one of the two teams stopped throwing. Allah's Apostle asked them, ' Why are you not throwing?" They replied, "O Allah's Apostle! How shall we throw when you are with the opposite team?" He said, "Throw, for I am with you all."